انصاف کو آواز دو‘ انصاف کہاں ہے ؟؟؟
مکرمی! شجاعت میر ولد عبدالرشید سکنہ حضرو رہائشی امیر حمزہ کالونی تحصیل حضرو ضلع اٹک نے وزیر داخلہ چودھری نثار علی خان سے ہمدردانہ اپیل کی ہے کہ میرا ہوٹل تھانہ روڈ پر قائم ہے جبکہ میں نے اس ہوٹل کی ابتداءآغاز میرے والد محترم نے کیا اور یہ کشمیر کے ریسٹورنٹ اپنے اچھے اور معیاری کھانوں ‘ چائے وغیرہ سے چپڑا لیکن اس علاقہ کے ایک بااثر سیاسی کھڑپینچ کو میرے ہوٹل اور اس کا کاروبار برداشت نہ ہو سکا اور اس نے ہوٹل پر قبضہ کرنے کی ٹھانی اور سازش کی اور اپنے ذاتی سیاسی اثر و رسوخ سے بلاوجہ رعب اور قتل کی دھمکیاں دینے لگا کہ یہ ہوٹل میرے نام کر دو ورنہ سنگین نتائج کے لئے تیار ہو جا¶۔ جناب عالیٰ میں ایک متوسط طبقے کے محنت کش کا بیٹا ہوں لڑائی جھگڑے کورٹ کچہری سے دور رہتا ہوں۔ تاہم اس بااثر سیاسی شخصیت کو میرا چلتا کاروبار ہضم نہ ہو سکا اور اس نے 26 مئی 2017ءکو اچانک مجھ پر حملہ کیا جان سے مارنے کی دھمکیاں دیں اور مجھے ہراساں کرنے کے لئے فائرنگ بھی کی۔ جس کی وجہ سے مجھے ہر وقت اس بااثر سیاسی شخص سے ا پنی جان کا خطرہ ہے لہذا ڈی پی او اٹک مجھے جانی و مالی تحفظ فراہم کرنے کے لئے قانونی ضابطے کے مطابق کارروائی عمل میں لا کر مجھے اس شخص سے جان و مال کا تحفظ دلائیں۔ آپ کی بڑی مہربانی ہو گی۔
(شجاعت میر ولد عبدالرشید سکنہ حضرو رہائشی امیر حمزہ کالونی تحصل حضرو)