گورننس سسٹم میں سیاسی مداخلت نقصان اور تباہی ہے: عمران
گورننس سسٹم میں سیاسی مداخلت نقصان اور تباہی ہے: عمران
پشاور (این این آئی) عمران خا ن نے کہا ہے کہ خیبرپی میں پرویز خٹک کی زیر قیادت تبدیلی کے ایجنڈے پر عمل درآمد شروع ہو چکا ہے۔ قومی سطح پر پارٹی کے منتخب نمائندے خیبرپی کے کی حکومت کے ساتھ رابطوں کو مضبوط بنا کر صوبائی حکومت کی کامیابیوں کو قومی سطح پر اُجاگر کریں۔ اُنہوں نے کہا کہ سادگی اور کفایت شعاری کا عمل اعلیٰ سطح سے شروع کیا گیا ہے صوبے کی موجودہ منتخب کابینہ ملک کی تاریخ میں پہلی کابینہ ہو گی جو اپنے اخراجات میں نمایاں اور خاطر خواہ کمی کر کے دکھائے گی۔ پولیس سمیت تمام خدماتی محکموں میں سیاسی مداخلت ختم کئے بغیر پی ٹی آئی کے مقاصد پورے نہیں ہوں گے۔ صوبے میں سرکاری اہلکاروں اور آفسران کے تقرر و تبادلے ماضی کے برعکس منتخب عوامی نمائندوں کی خواہشات کی بجائے میرٹ اور کارکردگی کی بنیاد پر کئے جائیں گے۔ ان معاملات میں سیاسی مداخلت بالکل بھی برداشت نہیں کی جائے گی۔ ایک روزہ دورہ پشاور کے دوران وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ میں پی ٹی آئی کے ارکان قومی اسمبلی سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ نوجوان اُن کی سیاسی قوت ہیں تبدیلی کے ایجنڈے کو حقیقی شکل دینے میں اُن کی صلاحیتوں سے استفادہ کیا جائے گا۔ حالیہ انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں عمران خان نے کہا کہ حالیہ عام انتخابات میں بڑے پیمانے پر ہونے والی دھاندلیوں کی غیر جانبدارانہ تحقیقات کرائی جائے تاکہ مستقبل میں انتخابات کو شفاف اور منصفانہ بنایا جا سکے کیونکہ منصفانہ اور شفاف انتخابات ہی ملک کی ترقی، خوشحالی اور جمہوریت کے استحکام کا زینہ ہے۔ اُنہوں نے الیکشن پراسس کو انسانی تاریخ میں میرٹ کی بنیادی اکائی اور مشاہدات اور تجربات کا نچوڑ اور گورننس سسٹم میں سیاسی مداخلت کو سسٹم کے لئے نقصان اور تباہی قرار دیا ۔ اُنہوں نے اس امر کو حوصلہ افزا اور خوش آئند قرار دیا کہ حالیہ انتخابات میں بڑے پیمانے پر عوام خصوصاً نوجوانوں اور خواتین نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا جبکہ ماضی میں پولنگ ڈے پر ملک کے بڑے بڑے شہروں کی سڑکیں ویران ہو تی تھیں۔ اس بار پولنگ ڈے کو عید کا سماں تھا اور لوگوں کا جو ش و جذبہ اور ولولہ دیدنی تھا۔ لاہور اور کراچی میں دھاندلی کے ذریعے تبدیلی کا رخ موڑا گیا لیکن یہ تبدیلی کسی نہ کسی شکل میں خیبرپی کے میں اُبھر کر سامنے آئی ہے۔ اُنہوں نے پارٹی کے اندرونی انتخابات کو جمہوری استحکام کے لئے ایک کامیاب پیش رفت اور دوسروں کے لئے ایک تقلید قرار دیا جس کے مستقبل میں تمام جماعتوں پر اثرات مرتب ہوں گے تاہم اُنہوں نے کہا کہ پارٹی انتخابات میںجو غلطیاں اور کمزوریاں ہو ئی ہیں اُن کے ازالے کے لئے کمیٹی کام کر رہی ہے۔ ضمنی انتخابات میں پارٹی کے ڈسپلن پر کوئی سمجھوتہ نہیں کیا جائے گا۔ایسا طریقہ کار وضع کیا جائے گاکہ کوئی بھی اُمیدوار پارٹی کے منشور اور فیصلوں کے خلاف نہیں جا سکے گا۔
عمران