مکرمی! غلط طریقہ انتخاب سے غلط لوگ منتخب ہو کر حکومت میں آجاتے ہیں اور ”لوٹو اور پھوٹو“ کی پالیسی کے تحت جی بھر کر عوام کو لوٹتے ہیں۔ اس مقصد کے لئے حکومتی اداروں کے سربراہ بھی وہ اپنے جیسے لوگوں کو لگاتے ہیں۔عوام کو چاہئے کہ کرپٹ نام نہاد لیڈروں کے جذباتی نعروں میں نہ آئیں کیونکہ ان لیڈروں کی پالیسی ہی ”تقسیم کرو اور حکومت کرو“ کی ہوتی ہے اور مطالبہ کریں کہ طریقہ انتخاب بدلا جائے‘ افراد کو ووٹ دینے کے بجائے سیاسی پارٹیوں کو ووٹ دینے کا طریقہ اختیار کیا جائے۔ جسے متناسب نمائندگی کا نام دیا جاتا ہے ۔ اس وقت اللہ کے خاص کرم سے ایک اچھی حکومت آگئی ہے مگر آئندہ موجودہ طریقہ انتخاب سے پھر بری حکومت آسکتی ہے اس لئے عوام کے مستقل فائدے کیلئے طریقہ انتخاب بدلنا ضروری ہے۔(ظفر عمر خاں فانی کراچی)
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024