سپریم کورٹ نے ظفر قریشی کو معطل کرنیکا نوٹس لے لیا‘ اٹارنی جنرل کو آج معطلی کا نوٹیفکیشن اور وجوہ کا ریکارڈ پیش کرنیکا حکم
اسلام آباد( نمائندہ نوائے وقت) سپریم کورٹ نے این آئی سی ایل کیس میں ایف آئی اے کے سابق تفتیشی افسر ظفر قریشی کی معطلی کا نوٹس لیتے ہوئے مقدمہ آج سماعت کیلئے لگا دیا ہے جبکہ اٹارنی جنرل کو نوٹس جاری کرتے ہوئے آج عدالت میں طلب کرلیا ہے اور انہیں ہدایت کی ہے کہ وہ ظفر قریشی کی معطلی کا نوٹیفکیشن اور معطلی کی وجوہات کا ریکارڈ آج عدالت میں پیش کریں۔ اس کے علاوہ سپریم کورٹ نے اسی این آئی سی ایل کیس کے چار تفتیشی افسران کو ڈی جی ایف آئی اے کی جانب سے تبدیل کرنے کا ریکارڈ بھی طلب کیا ہے۔عدالت نے معطل افسر ظفر قریشی کو بھی آج عدالت میں پیش ہونے کا حکم دیا ہے۔جن افسران کو تبدیل کرکے تفتیش سے الگ کیا گیا تھا ان میں ڈپٹی ڈائریکٹر ایف آئی اے جاوید حسن، اسسٹنٹ ڈائریکٹر محمد حسین، اسسٹنٹ ڈائریکٹر خالد انیس اور انسپکٹر محمد سرور شامل ہیں۔واضح رہے کہ ایف آئی اے کے ایڈیشنل ڈائریکٹر ظفر حسین قریشی کو قبل ازیں حکومت نے ایف آئی اے سے ہٹا کر نیشنل پولیس فاﺅنڈیشن کا ایم ڈی لگایا تھا۔ سپریم کورٹ نے ان کو ہٹائے جانے کا نوٹس لیا اور متعدد بار حکومت سے کہا کہ وہ ان کو تفتیش پر واپس مامور کرے تاہم حکومت کے مسلسل ٹال مٹول کے بعد عدالت نے ان کے تبادلے کانوٹیفکیشن معطل کرکے خود ان کو تفتیش کا کام دوبارہ سونپ دیا تاہم سپریم کورٹ کے اس حکم کے دوسرے ہی روز حکومت نے ظفر قریشی پر مس کنڈکٹ کا الزام لگا کر انہیں معطل کردیا اور ان کے ساتھ تفتیش پر مامور دیگر چار افسران کا بھی تبادلہ کردیا تھا۔ثنا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ کے وکیل اکرام چودھری نے کہا ہے کہ عدالت کو چاہئے کہ ظفر قریشی کو ہٹانے پر وزیراعظم کے خلاف ایکشن لے کیونکہ انہوں نے عدالت کی حکم عدولی کی ہے۔
نوٹس لے لیا
نوٹس لے لیا