اسلام آباد: العزیزیہ ریفرنس میں سابق وزیراعظم نوازشریف کی سزا کی معطلی کی درخواست پر سماعت آج اسلام آبادہائیکورٹ میں ہوگی۔
نوازشریف کو احتساب عدالت سے سنائی گئی سزا کیخلاف درخواست کی سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ اطہر من اللہ اور جسٹس عامر فاروق پر مشتمل ڈویژن بنچ کرے گا۔
نوازشریف کے وکیل خواجہ حارث نے درخواست میں موقف اپنا رکھا ہے کہ جب تک ہائیکورٹ مرکزی اپیل پر فیصلہ نہیں سنا دیتی سزا معطل کی جائے اور نوازشریف کو رہا کیا جائے۔
احتساب عدالت نے 24 دسمبر کو العزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کو قید کے علاوہ تقریباََ ایک ارب 50 کروڑ روپے کا جرمانہ اور جائیداد ضبطگی کا فیصلہ سنایا تھا جبکہ فلیگ شپ ریفرنس میں انہیں بری کردیا گیا تھا۔ عدالت نے تفصیلی فیصلے میں حکم دیا تھا کہ ہل میٹل کی آمدن سے بننے والے تمام اثاثے اور جائیداد وفاقی حکومت قرق کرے۔
سپریم کورٹ نے 28 جولائی 2017 کو پانامہ کیس کا فیصلہ سنایا تھا جسکی روشنی میں نیب نے ایون فیلڈ پراپرٹیز، العزیزیہ اسٹیل ملز اور فلیگ شپ انویسمنٹ سے متعلق ریفرنسز احتساب عدالت میں دائر کئے تھے۔
عدالت نے سابق وزیراعظم کو فلیگ شپ ریفرنس میں بری کیا جب کہ العزیزیہ اور ایون فیلڈ(لندن فلیٹ) ریفرنسز میں قید با مشقت اور جرمانے کی سزا سنائی ہے۔
دوسر طرف نیب نے بھی احتساب عدالت کے فلیگ شپ ریفرنس کو اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کررکھا ہے اورالعزیزیہ ریفرنس میں نوازشریف کی سزا بڑھانے کی استدعا کررکھی ہے۔