نصف صدی کا قصہ۔ پی ٹی وی نیوز کی کہانی 

Feb 07, 2025

حاجی محمد سعید چشتی نظامی


 تبسم۔۔تحریر: الحاج محمد سعید چشتی نظامی       
 یہ کتاب ایک نامور صحافی، صاحب طرز مصنف اور محقق شکور طاہر کی زندگی، انکے صحافتی سفر ار پیشہ ورانہ خدمات کا جامع احاطہ کرتی ہے۔ یہ تصنف پاکستان میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا کے شعبے میں ان کی نمایاں خدمات کی عکاسی کرتی ہے۔ جو ان کی غیر معمولی بصیرت، انتھک محنت اور صحافتی اصولوں سے گہری وابستگی کا مظہر ہیں۔
 شکور طاہر کی صحافتی خدمات بے مثال اور لائق صد تحسین ہیں۔ اردو زبان پر ان کی گہری گرفت، خبر کی روح کے مطابق موزوں اور با محاورہ الفاظ کا انتخاب، شستہ ورواں اسلوب، اور جملوں کی بے ساختہ شیریں اور پر اثر ادائیگی ان کی غیر معمولی صحافتی مہارت کی آئینہ دار ہے۔ وہ سرکاری ٹیلیویڑن کے وقار اور خبروں کے تقدس کے امین تھے اور ہمیشہ قومی مفاد کو مقدم رکھتے تھے۔ نیز علاقائی، اور بین الاقوامی امور پر ان کی عمیق نظر، وسیع مطالعہ اور سفارتی آداب پر دسترس انہیں دیگر صحافیوں سے ممتاز کرتا ہے۔ اللہ سبحان و تعالی نے انہیں غیر معمولی ذہانت، فکری گہرائی اور صحافتی سلیقے سے نواز ا ہے۔جس کی جھلک ان پر لکھے گئے تحقیقی مقالے میں پوری تابناکی اور حسن و جمال کے ساتھ نمایاں ہے۔جہاں ان کی صحافتی بصیرت اور تجزیاتی صلاحیتوں نے نہ صرف رپورٹنگ، سکرپٹ رائٹنگ، ایڈیٹنگ کے میدان میں ایک نئی جہت متعارف کروائی بلکہ ان کی شخصیت اور نظریات نے بھی بہت گہری اثر انگیزی کا مظاہر کیا ہے۔
شکور طاہر گولڈ میڈلسٹ نے صحافت/ ابلاغیات کا علم پنجاب یونیورسٹی، لاہور سے حاصل کیا اور پھر عملی طور پر پاکستان ٹیلیویژن سے 1968 میں وابستہ ہوئے۔ اور چار دھائیوں سے زائد ان کے بولتے کام کی خاموشی ایک راز بن کر رہ گئی تھی۔ مگر اللہ سبحان و تعالی کی لاشریک ذات کسی کی محنت ضائع نہیں کرتی۔ ریٹائرمنٹ کے بعد شکور طاہر اسلام آباد، بہارہ کہو کے پہاڑوں میں پر سکون زندگی بسر کر رہے تھے۔ کہ اچا نک رفاع انٹرنیشنل یورنیورسٹی کے ہونہار طالب علم رضوان تبسم نے اپنے مقالے کا موضوع کسی ایسی شخصیت کو منتخب کرنے کا فیصلہ کیا جس نے صحافت کے میدان میں جدت پیدا کی ہو۔ اور اسے آگے بڑھانے میں اپنا اہم کردار ادا کیا ہو۔کئی اہم شخصیات سے صلاح مشورے کے بعد۔ قرعہ شکور طاہر کے نام نکل آیا۔تو اس طرح برسوں سے ایک چھپا ہوا راز افشاں ہو گیا۔ رضوان تبسم نے مقالے میں روح ڈالنے کیلئے شکور طاہر کے دوستوں، لکھاریوں، ادیبوں، شاعروں، پاکستان ٹیلیویژن سے جوس معلومات اکٹھی کیں۔جس میں شکور طاہر صاحب نے انھیں بنیادی معلومات فراہم کیں۔ 
 یہ کتاب شکور طاہر کی زندگی کے مختلف مراحل کو تفصیل سے بیان کرتی ہے۔ جہاں ان کی ابتدائی زندگی، تعلیمی پس منظر اور ہندوستان کے ثقافتی و سماجی و معاشرتی شعبوں کو بھی زیر بحث لایا گیا ہے۔ لکھاری نے نہایت باریک بینی سے اس امر کا جائز لیا ہے۔ کہ شکور طاہر نے الفاظ کا صحیح موقع پر استعمال،دریا کو کوزے میں بند کرنے کا فن، خبر کی نوک پلک اور داستاویزی فلموں کے سکرپٹ اس قدر جاندار تحریر کرنا جس سے عام آدمی متاثر ہوئے بغیر نہیں رہ سکتا تھا۔ کتاب میں شکور طاہر کے صحافتی کیریئر کا تفصیلی جائزہ لیا گیاہے۔ جہنوں نے پاکستان میں پرنٹ اور الیکٹرونک میڈیا میں اپنی جدوجہد سے ایک مثال قائم کی۔ یہ نہ صرف ان کے پیشہ ورانہ سفر کو بیان کرتی ہے بلکہ ان کی شخصیت اورنظریات کی گہرائی کو بھی اجاگر کرتی ہے۔
کتاب شکور طاہر کے کردار کو صحافت کے میدان میں ایک مشعل راہ کے طور پر پیش کرتی ہے۔ یہ صحافت میں دیانت داری، تخلیقی صلاحیت اور سماجی ذمہ داری کی اہمیت پر زور دیتی ہے۔ مقالہ نگار نے شکور طاہر کی ابتدائی زندگی اور تقسیم ہند کے اثرات کو تفصیل سے بیان کیا ہے جن میں ان کی شخصیت اور پیشہ ورانہ راستے پر گہرے اثرات ڈالنے والے عوامل تھے۔
کتاب میں شکور طاہر کے پاکستان ٹیلی ویڑن کارپوریشن کے ساتھ منسلک ہونے سے لے ان کے چار دہائیوں سے زائد مشتمل کیرئیر کی اہم کامیابیوں کو منظر عام پر لایا گیا ے۔ ان کی رپورٹنگ، ترجمہ اور اسکرپٹ رائٹنگ کی مہارتیں ان کے پیشہ ورانہ سفر کو منفرد بناتی ہیں۔ کتاب تحقیق پر مبنی ہے اور پاکستان میں میڈیا کے ارتقاءکا احاطہ کرتی ہے۔ اس میں مختلف صحافتی، رحجانات، میڈیا انڈسٹری کے چیلینجز اور شکور طاہر کے کردار پر روشنی ڈالی گئی ے۔مقالہ نگار نے انتہائی مہارت سے شکور طاہر کی صحافتی خدمات کا تجزیہ پیش کیا ہے۔ اور ان کے کام کی اہمیت کواجاگر کیا ہے۔کتاب ان کے حج کے تجربے کو ایک اہم موڑ کے طورپر پیش کرتی ہے۔ جو ان کی زندگی کے مختلف پہلووں پر اثر انداز ہوا۔مقالے کی تیاری میں محمد رضوان تبسم کی تحقیق اور پاکستان ٹیلی ویڑن کے آرکائیو کا استعمال کی معتبریت کو بڑھاتا ہے۔ یہ کتاب نہ صرف شکور طاہر کی کامیابیوں کو سراہتی ے بلکہ مستقبل میں نئے صحافیوں کے لئے ایک رہنما کے طور پر بھی کام کرتی رہے گی۔ مزید برآں کتاب میڈیا میں دیگر چیلنجز اور مواقع پر روشنی ڈالتی ہے۔ جو اس پیشے میں درپیش ہیں۔
یہ کتاب ایک بہترین کاوش ہے جو نہ صرف ایک صحافی کی زندگی کو خراج تحسین پیش کرتی ہے بلکہ صحافت کے پیشے کو سمجھنے اور اس کے سماجی و معاشرتی اثرات کو اجاگر کرنے میں مدد دیتی ہے۔یہ کتاب صحافت کے طالب علموں اور محقیقن کے لئے اہم ماخذ، میڈیا انڈسٹری میں کام کرنے والے افراد کے لئے بھی ایک رہنما دستاویز کی حیثیت رکھتی ہے۔ شکور طاہر کی صحافتی زندگی، دیانتداری، مقصدیت اور پیشہ ورانہ مہارت کی کہانی جو پاکستان ٹیلی ویڑن کے شعبہ نیوز کے ارد گرد گھومتی ہے ان کی شخصیت کو واشگاف الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتی ہے۔

مزیدخبریں