مودی سن لو! غلط فہمی میں نہ رہنا، پاکستان پر حملہ آخری غلطی ہو گی، مقابلہ کرینگے: عمران
میر پور (نوائے وقت رپورٹ) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ مودی کے تکبر نے کشمیر کی آزادی کی راہ ہموار کی۔ جس دن کشمیر سے کرفیو اٹھا، لاکھوں لوگوں کا سمندر باہر نکلے گا اور ایک ہی آواز آئے گی، آزادی۔ مودی نے 5 اگست کو تکبر میں قدم اٹھایا۔ امریکہ، برطانیہ، یورپی یونین میں مقبوضہ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔ مودی کے پاس اب کھیلنے کو کوئی پتہ نہیں ہے۔ وزیراعظم نے میر پور آزاد کشمیر میں یوم یکجہتی کشمیر ریلی سے خطاب میں کہا کہ مودی غلط فہمی میں نہ رہے۔ پاکستان پر حملہ آخری غلطی ہوگی۔ یہاں کا بچہ بچہ آخری سانس تک لڑے گا۔ مقابلہ کریں گے۔ اسی لاکھ کشمیری مقبوضہ کشمیر میں مشکل ترین امتحان سے گزرے ہیں۔ کشمیریوں کو پیغام دیتے ہیں کہ سارا پاکستان مقبوضہ کشمیر کے ساتھ ہے۔ مودی نے 6 ماہ پہلے حماقت کی۔ مودی نے تکبر میں قدم اٹھایا۔ لگتا ہے مودی کی ڈگری جعلی ہے۔ میں آج پیشگوئی کر رہا ہوں کشمیر آزاد ہوگا۔ میرا ایمان ہے کہ مقبوضہ کمشیر کو اب آزاد ہونے سے کوئی نہیں روک سکتا۔ پاکستان کوئی بات کرتا تو ہندوستان یہ کہتا کہ کشمیر ہمارا اندرونی معاملہ ہے۔ پاکستان کوشش کر رہا ہے کہ افغانستان میں امن ہو۔ ہم بھارت سے جنگ نہیں چاہتے۔ ہم پرامن طریقے سے مسئلے کا حل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم پرامن لوگ ہیں۔ بھارتی پائلٹ کو مثبت پیغام دینے کیلئے ہندوستان کو واپس کر دیا۔ مودی نے کشمیر میں آر ایس ایس کے نظریے کے تحت قدم اٹھایا۔ کبھی کسی نے کشمیر کے مسئلے کو اس طرح اجاگر نہیں کیا جس طرح ہم نے کیا۔ دنیا کشمیر کو بھول گئی تھی۔ ان 6 ماہ میں آج کشمیر بین الاقوامی ایشو بن گیا ہے۔ آج کشمیر جس طرح بین الاقوامی ایشو ہے 50 سال میں کسی نے کشمیر پر بات ہی نہیں کی۔ پانچ اگست کے بعد دنیا کے لیڈرز سے بات کی۔ کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔ امریکہ برطانیہ جرمنی فرانس اور کینیڈا کے سربراہ ہوں کو مسئلہ کشمیر سمجھایا۔ آج دنیا مطالبہ کر رہی ہے کشمیر سے کرفیو اٹھایا جائے۔ مودی نے ساری الیکشن مہم میں پاکستان کو برا بھلا کہا۔ میں دنیا میں کشمیر کا سفیر بن کر کھڑا ہوں۔ مجھے آگے کشمیر کا بڑا اچھا وقت نظر آ رہا ہے۔ دنیا کشمیر میں لاک ڈاؤن ختم کرنے کا مطالبہ کر رہی ہے۔ نریندر مودی اور آپ کے فوجی سربراہ نے دھمکی دی کہ پاکستان کو دو ہفتوں میں فتح کو لوں گا۔ آپ کودنیا کی تاریخ کا پتہ نہیں۔ شاید آپ کی ڈگری جعلی ہے۔ دوسری جنگب عظیم میں روس جرمنی نے حملہ کیا تو کہا تھا کہ دو ہفتے کا کام ہے لیکن بدترین شکست ہوئی۔ ویت نام پر بھی حملہ کیا گیا تو کہا گیا کہ اسے دو ہفتوں میں فتح کر لیں گے۔ افغانستان میں دنیا کی سب سے بڑی طاقت سالوں سے موجود ہے لیکن فتح نہیں کر سکی۔ پاکستان پر حملہ مودی کی آخری غلطی ہوگی۔ ہم تمہارا مقابلہ کریں گے اور کرکے دکھائیں گے۔ بھارت نے بالا کوٹ میں درخت شہید کرکے سینکڑوں لوگوں کو مارنے کا دعویٰ کیا۔ ڈیڑھ سو امریکی اور برطانوی ارکان پارلیمنٹ نے کشمیر کا مسئلہ اٹھایا۔ بھارت کو پیغام دیتا ہوں پاکستان پر حملے کی کوشش کی تو منہ کی کھانی پڑے گی۔ وزیراعظم نے تقریرکے آخر میں پاکستان زندہ باد کشمیر زندہ باد کے نعرے لگوائے۔ وزیراعظم آزاد حکومت ریاست جموں وکشمیر راجہ محمد فاروق حیدر خان نے کہا ہے کہ مقبوضہ کشمیرکے سنگین حالات کے پیش نظر اس وقت قوم اور ملت کو اتحاد اور یکجہتی کی اشد ضرورت ہے۔ ہمارا اتحاد ویکجہتی ہی بھارت کی شکست کاباعث بنے گا۔ ہمارا دشمن ہمیں اپنے اختلافات میں تقسیم کرنا چاہتا ہے۔ وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان اور وزارت خارجہ نے پانچ اگست کے بھارتی اقدا م کے بعد مسئلہ کشمیرکو دنیا بھر میں اجاگر کیا اور ریاست جموںوکشمیرکی آزادی اور مسئلہ کشمیرکے حل کے لیے مضبوط کشمیریوں کی سفارتکاری کی ہے جس پرریاست جموںوکشمیرکے عوام وزیراعظم پاکستان کے شکرگزارہیں۔پانچ اگست سے پہلے دنیا مسئلہ کشمیرکوبھول چکی تھی۔ کشمیریوں کومصمم یقین ہے کہ وزیراعظم پاکستان، وزارت خارجہ، پاکستان کے تمام ادارے اور 22 کروڑ عوام مشکل کے وقت میںکشمیریوں کے ساتھ کھڑے رہیں گے اور مسئلہ کشمیر کے حل تک وہ کشمیریوں کی سیاسی وسفارتی اور اخلاقی حمایت جاری رکھیں گے۔ جلسہ سے وزیراعظم اسلامی جمہوریہ پاکستان عمران خان، وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی،وزیرامورکشمیروشمالی علاقہ جات علی امین گنڈاپور، سنیٹر فیصل جاوید، سابق وزیراعظم آزادکشمیر بیرسٹرسلطان محمودچوہدری نے بھی خطاب کیاجبکہ اس موقع پر کشمیرکمیٹی کے چیئرمین سید فخرامام، معاون خصوصی اطلاعات ونشریات ڈاکٹرفردوس عاشق اعوان، حریت راہنما سید عبداللہ گیلانی کے علاوہ سیاسی سماجی جماعتوںکے نمائندگان وکارکنان اور سول سوسائٹی سمیت کشمیریوں کی بڑی تعداد موجود تھی۔
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) وزیر اعظم عمران خان نے کہا ہے کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل اور نامساعد معاشی حالات میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالی۔ معیشت کو استحکام فراہم کرنے کے بعد حکومت کی تمام تر توجہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر مرکوز ہے، مہنگائی پر قابو پانے کے لئے انتظامی طور پر ہر ممکنہ اقدام اٹھا ر ہے ہیں۔ وزیرِاعظم نے اس تجویز سے بھی اتفاق کیا کہ مہنگائی پر موثر طور پر قابو پانے کے لئے یونین کونسل کی سطح پر پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ جمعرا ت کو وزیر اعظم عمران خان سے ہزارہ ڈویژن سے تعلق رکھنے والے ممبران قومی اسمبلی نے ملاقات کی جس میں وزیر توانائی عمر ایوب خان، پرنس نواز آلائی، صالح محمد، علی خان جدون اور عظمی ریاض موجودملک محمد عامر ڈوگر بھی موجود تھے۔ممبران قومی اسمبلی نے وزیرِ اعظم کو اپنے متعلقہ حلقوں میں عوام کو درپیش مسائل اور ترقیاتی منصوبوں کی ضرورتوں سے آگاہ کیا۔ وزیر اعظم نے منتخب نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ موجودہ حکومت نے نہایت مشکل اور نامساعد معاشی حالات میں حکومت کی باگ ڈور سنبھالی۔ انہوں نے کہا کہ معیشت کو استحکام فراہم کرنے کے بعد حکومت کی تمام تر توجہ عوام کو ریلیف کی فراہمی پر مرکوز ہے۔ انہوں نے کہا کہ حکومت مہنگائی پر قابو پانے کے لئے انتظامی طور پر ہر ممکنہ اقدام اٹھا رہی ہے۔ انتظامی اقدامات کے ساتھ ساتھ طلب و رسد کے حوالیسے جامع منصوبہ بندی پر بھی خصوصی توجہ دی جا رہی ہے۔ وزیرِ اعظم نے اس تجویز سے بھی اتفاق کیا کہ مہنگائی پر موثر طور پر قابو پانے کے لئے یونین کونسل کی سطح پر پرائس کنٹرول کمیٹیاں تشکیل دی جائیں۔ انہوں نے کہا کہ حکومت بجلی اور گیس کے شعبے میں ماضی کی غلط پالیسیوں کی وجہ سے ہونے والے نقصانات پر قابو پانے کی کوشش کر رہی ہے۔ ضرورت اس امر کی ہے کہ اس پوٹینشل کو برے کار لایا جائے۔ وزیرِ اعظم نے کہا کہ حکومت سیاحت کے فروغ پر خصوصی توجہ دے رہی ہے تاکہ جہاں ایک طرف نوجوانوں کے لئے نوکریوں کے مواقع اور دیگر معاشی فوائد حاصل کیے جا سکیں وہاں قدرتی حسن اور ماحولیات کا تحفظ یقینی بنایا جا سکے۔