سپریم کورٹ نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کی لائسنسں معطلی کے حکم کے خلاف درخواست منظور کرتے ہوئے وکالت کا لائسنس بحال کر دیا، جبکہ ان کے خلاف توہین عدالت کیس بھی ختم کر دیا ،چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کی لائسنس منسوخی سے متعلق کیس کی، سماعت کی عدالت نے سابق اٹارنی جنرل عرفان قادر کا لائسنس بحال کرتے ہوئے معاملہ نمٹا دیا۔چیف جسٹس نے عرفان قادر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہا کہ گزشتہ روز آپ کی وکالت کا لائسنس بحال کردیا تھا، آپ کے خلاف توہین عدالت کی درخواست بھی تھی کیا توہین عدالت کی درخواست دینے والے درخواست گزار نقوی صاحب آئے ہیں ، جس پر عرفان قادر نے جواب دیا کہ عدالت میں نقوی صاحب موجود نہیں،چیف جسٹس نے کہا کہ عرفان قادر لائسنس بحالی والے کیس میں توہین عدالت اس کیس کی ایک کڑی تھی۔ اب وہ کیس زندہ نہیں رہا اس لئے اس کو سننے کی ضرورت نہیں، عدالت نے کہا کہ اس کیس میں درخواست گزار پیش نہ ہوا اور نہ ہی التواکی کوئی درخواست دی، درخواست میں جو ایشو اٹھایا گیا وہ اب نہیں رہا،لہذا اس کیس کو خارج کرتے ہیں، چیف جسٹس آصف سعید کھوسہ نے عرفان قادر سے مکالمہ کرتے ہوئے کہ کہ عرفان قادر صاحب آپ کو خوش آمدید کہتے ہیں امید ہے آپ کے اور بینچ کے درمیان بہتر تعلقات ہونگے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024