چکلالہ اور راولپنڈی کینٹ میں پانی کی قلت سے عوام بوند بوند کو ترس گئے
راولپنڈی (محمد رضوان ملک/ نیوزرپورٹر) خان پور ڈیم کی صفائی کے باعث چکلالہ اور راولپنڈی کینٹ میں پانی کی شدید قلت نے عوام کی چیخیں نکال دیں۔عوام پانی کی بوند بوند کو ترس گئے۔(صفحہ6 بقیہ13) راولپنڈی اور چکلالہ کینٹ جسے پہلے ہی روزانہ 12 سے 15 ملین گیلن پانی کمی کا سامنا ہے۔ یکم فروری سے خانپورڈیم کی بھل صفائی کے باعث وہاں سے آنے والا پانی بھی بند ہے۔ گزشتہ روز بھی سہام اور چکلالہ کینٹ کے علاقوں میں پانی کی شدید قلت کے خلاف عوام نے احتجاج کیا۔ روالپنڈی کینٹ کے علاقے سہام میں پانی کی بندش کے باعث پیپلز پارٹی راولپنڈی کے سیکرٹری اطلاعات محمد شاہد کی قیادت میں احتجاج کیا گیا انہوں نے دھمکی دی کہ اگر پانی کا مسئلہ حل نہ ہوا تو احتجاجا پشاور روڈ بند کر دیں گے۔ادبی وثقافتی تنظیم ’’بزم احباب قلم‘‘ کے بانی علی اصغر ثمر،پی آئی اے کالونی نزد الاشرف مسجد کے مکینوں محمد رفیق بھٹی،پروفیسر ظفر اقبال،راجہ منور کیانی،عبدالمالک،ملک بلال،ملک جلال ودیگر نے بتایا کہ کینٹ حکام کی نااہلی کے باعث بھل صفائی کے علاوہ بھی سال بھر پانی کا مسئلہ درپیش رہتا ہے،انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے نوٹس لینے کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ ہمارا دیرینہ مسئلہ حل کرایا جائے، ’’نوائے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کنٹونمنٹ بورڈ راولپنڈی کے ترجمان قیصر محمود کا کہنا تھا کہ خانپور ڈیم کی بھل صفائی کے باعث یکم فروری سے وہاں سے پانی کی سپلائی بند ہے۔ انہوںنے بتایا کہ چکلالہ اور راولپنڈی کینٹ کو روزانہ 45 ملین گیلن پانی کی ضرورت ہے ۔پہلے ہی روزانہ 12 سے 15 ملین گیلن کمی کا سامنا ہے۔ خانپور ڈیم سے پانی کی سپلائی معطل ہونے کے باعث 9 ملین گیلن پانی کی مزید کمی ہوگئی ہے۔ انہوں نے بتایا کہ خانپور سے راولپنڈی کینٹ کو روزانہ 6 ملین گیلن اورچکلالہ کو 3 ملین گیلن پانی ملتا تھا۔ 12 فروری کے بعد یہ پانی دوبارہ ملنا شروع ہوگا۔ تاہم انہوں نے بتایاکہ 12 فروری کے بعد بھی روزانہ 10 ملین گیلن پانی کی کمی کا سامنا ہوگا۔ انہوں نے بتایا کہ خانپور ڈیم کی صفائی کے قبل شہریوں کو ہدایت کی گئی تھی کہ وہ پانی کی کمی کے باعث پانی ضائع نہ کریں اور اسے انتہائی احتیاط سے استعمال کریں ۔ انہوں نے بتایا کہ جن علاقوں میں پانی کی شدید قلت ہے وہاں ٹینکرز کے ذریعے پانی سپلائی کیا جارہا ہے۔ پانی کی کمی کی وجوہات بارے بتاتے ہوئے انہوں نے کہا کہ زیر زمین پانی کے ذخائر کم ہورہے ہیں جبکہ کینٹ کی آبادی میں اضافہ ہورہا ہے جس کی وجہ سے پانی کی کمی کا مسئلہ درپیش ہے۔ انہوں نے بتایا کہ پانی کے استعمال میں احتیاط کر کے ہی اس کمی پر قابو پایا جاسکتا ہے ۔ جس کے لئے عوام میں آگاہی مہم بھی شروع کی گئی ہے۔