کتاب میلے کتب بینی کے فروغ کا اہم ذریعہ
لاہو ر ایکسپو سنٹر میں پانچ روزہ بک فئیرکا انعقاد
خالد یزدانی
ہر سال کی طرح اس سال بھی لاہور کے ایکسپو سنٹر میں کتابوں کی نمائش کا اہتمام کیا گیا۔ یہ نمائش پانچ دن یکم فروری تا 5 فروری 2018ء صبح دس بجے سے شام دس بجے تک جاری رہی۔ شدید سرد موسم میں بھی اچھی کتابوں کے متلاشی جوق در جوق آکر مختلف سٹالوں کی کتابوں میں سے اپنی اپنی پسند کی کتاب خریدتے رہے ۔ اس’’بک فئیر‘‘میں پاکستان کے معروف ناشران و تاجران کتب نے اپنے اپنے سٹالوں پر آنے والوں کو رعائتی قیمتوں پر کتابیں فرو خت کیں۔ کتاب کے تحفے سے بہتر کوئی تحفہ نہیں، اسی لئے بڑے ہی نہیں بچیوں کی کثیر تعداد نے ان پانچ دنوں کے دوران مقررہ اوقات میں ’’کتاب میلے‘‘ میں آ کر اپنی اپنی پسند کی کتابیں دیکھیں اور پھر پسند کر کے خریدیں۔
23 ویں لاہور نٹرنیشنل بک فیئر 2018ء میں نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ، امریکہ، انڈیا اور دیگر ممالک کے ڈھائی سو سے زائد پبلشروں کی شائع ہونے والی مختلف موضوعات پر کتابیں کتاب میلہ میں آنے والوں کی بھر پور توجہ کا مرکز بنی رہیں۔ اس سال بھی بک فیئر میں ریکارڈ تعداد میں کتابیں فروخت ہوئیں ،جن میں اسلامی، علمی، ادبی اور بچوں کیلئے لکھی جانے والی کتابیں سر فہرست رہیں ۔نہ صرف اردو بلکہ انگریزی کی کتابوں کو بھی اس بک فئیر میں آنے والوں نے دلچسپی لی ۔ جنہوں نے کتابوں کی خریداری نہیں کی انہوں نے بھی اس ’’بک فیئر‘‘ میں آ کر مختلف سٹالز میں رکھی کتابوں کو ایک نظر دیکھا ضرور۔ دراصل لاہور میں ہونے والا کتاب میلہ تسلسل سے ہر سال ہو رہا ہے اور اس میں دنیا بھر میں شائع ہونے والی کتابوں کو آنے والوں کیلئے سٹالوں پررکھا جاتا ہے لہٰذا جب دنیا بھر کی مختلف موضوعات پر شائع ہونے والی کتابیں ایک ہی جگہ دستیاب ہوں تو علم و ادب سے دلچسپی رکھنے والوں کی توجہ اپنی طرف ضرور مبذول کروا لیتے ہیں۔ اس سال بھی لاہور انٹرنیشنل بک فیئر میں بڑی تعداد نے شرکت کی تھی اور خصوصی رعائتی قیمت سے فائدہ اٹھاتے ہوئے اپنی پسندیدہ کتابیںخرید یں۔
منتظمین نے اس بار بھی کتاب میلہ میں بچوں کی دلچسپی کا بھی خصوصی اہتمام کیا تھا ،جس میں مضمون نویسی، آرٹ، کیلی گرافی اور تقریری مقابلے شامل تھے بلکہ ان مقابوں میں آنے اور ان میں حصہ لینے والوں کو انعامات بھی دیئے گئے تھے ۔
اس نمائش پر اپنے تاثرات کا اظہار کرتے ہوئے شاعر و ادیب ناصر رضوی ،اشرف جاوید نے کہا لاہور انٹرنیشنل بک فیئر 2018ء کے دوران پانچ دنوں کے دوران کتابوں سے محبت کرنے والوں کی کثیر تعداد کو دیکھ کر بخوبی اندازہ ہو جاتا ہے کہ کتاب سے محبت کرنے والوں کی تعداد میں اضافہ خوش آئند ہے۔ اب جدید ترین طباعت کی بدولت کتابیں بہترین طبع ہو رہی ہیں اور انکی معنوی کے ساتھ ظاہری خوبی بھی قاری کو اپنی طرف متوجہ کرتی ہے۔ ایسے کتاب میلے ہر سال ملک کے چھوٹے بڑے شہروں میں تسلسل سے ہونے چاہئیں تاکہ ’’کتب بینی‘‘ کو فروغ ملے۔ ایسے کتاب میلوں کا انعقاد خوش آئند ہے کہ ہر سال ملک کے مختلف شہروں میں اس طرح کی کتابوں کی نمائشیں اپنا بھرپور کردار ادا کر رہی ہیں۔