ماڈل دینی مدرسے حاجی کیمپ میں طالبات پر تشدد کا ملزم گرفتار
اسلام آباد (نامہ نگار) وزارت مذہبی امور کے زیر انتظام چلنے والے ماڈل دینی مدرسہ حاجی کیمپ میں پرنسپل کے پرائیویٹ ڈرائیورکے بچیوں پر مبینہ تشدد سے ایک بچی کا بازوٹوٹ گیا اور دو زخمی ہوگئیں،ماڈل مدرسے میں کھانا نہ ملنے کی وجہ سے چار بچیاں بے ہوش ہوگئیں،تمام بچیوں کو ہسپتال منتقل کردیا گیا، بچیوں نے مدرسے میں پرنسپل کیخلاف شدید احتجاج کیا،انتظامیہ کی طرف سے پولیس طلب کر لی گئی،پولیس نے طالبات پر تشدد کرنے والا شخص گرفتار کر لیا۔ علاقہ کے اسسٹنٹ کمشنر اور لیڈی پولیس کی بھاری نفری بھی مدرسہ میں منگوا لی گئی۔چیئرمین مدرسہ بورڈ کیپٹن آفتاب اور وزارت مذہبی امورکے دیگرحکام نے مدرسہ کادورہ کیا اور طالبات کو احتجاج ختم کرنے کا کہا لیکن طالبات نے احتجاج ختم کرنے سے انکارکردیا۔طالبات کامطالبہ ہے کہ ماڈل دینی مدرسہ کی پرنسپل ظل عظیم کوبرطرف کیاجائے ،وزارت مذہبی امورنے جن اساتذہ کوفارغ کیاہے انہیں بحال کیاجائے،طالبات نے شکایت کی کہ ماڈل دینی مدرسہ کی پرنسپل نے چاردنوں سے متعددطالبات کاکھانابھی بندکررکھاہے ،مدرسہ کی پرنسپل نے پہلے تھانہ نون کے پولیس اہلکاروں کے ذریعے طالبات کواحتجاج ختم کرنے پردبائوڈالا۔ پرنسپل نے وزارت کے آرڈرزکواپنے ہاتھوں سے تبدیل کرتے ہوئے مبینہ طور پر گریڈسترہ میں تعینات آٹھ ٹیچرزکوگریڈسولہ میں کردیاتھا اورتین ٹیچرزکوملازمت سے فارغ کردیاتھا جس کے بعد طالبات احتجاج کررہی ہیں۔
ملزم گرفتار