پاکستان اور سعودی عرب کی فوجی قیادت نے دفاعی شعبے میں تعاون کو مزید فروغ دینے پر اتفاق کیا ہے، سعودی عرب کے دورہ پر آرمی چیف جنرل راحیل شریف اور اعلیٰ سعودی فوجی قیادت کے درمیان ملاقاتوں میں دو طرفہ دفاعی تعلقات سمیت دیگر امور پر تفصیلی غور کیا گیا، جنرل راحیل شریف کو سعودی وزارت داخلہ کی انسداد دہشت گردی کارکردگی کے حوالے سے بریفنگ دی گئی، سعودی ولی عہد نے جنرل راحیل شریف کو کنگ عبدالعزیز آرڈر آف ایکسیلنس ایوارڈ سے نوازا۔
تجزیہ کاروں کے مطابق پیپلز پارٹی کے دورِ حکومت میں پاک سعودی تعلقات میں سرد مہری پائی جاتی تھی۔ مسلم لیگ ن کے اقتدار میں آنے کے بعد تعلقات میں گرم جوشی کا عنصر واضح ہے۔ سعودی عرب کے دو اہم ترین وزراء حالیہ دنوں میں پاکستان کا دورہ کر چکے ہیں۔ سعودی پرنس سلمان بن سلطان گزشتہ روز پاکستان پہنچے‘ شاہ عبداللہ بھی اسی ماہ پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں۔ حالیہ دنوں سیاسی، سلامتی و فوجی شعبوں میں دونوں ملکوں کے درمیان تیز رفتار رابطے ہوئے ہیں۔ سعودی عرب جے ایف 17 کی خریداری میں دلچسپی رکھتا ہے۔ وزیراعظم نوازشریف سعودی عرب کا دورہ کر چکے ہیں۔ صدر ممنون حسین اور جنرل راحیل شرف نے اپنا اپنا عہدہ سنبھالنے کے بعد پہلے غیر ملکی کے دورے کیلئے سعودی عرب جانے کو ترجیح دی۔ ریاض میں جنرل راحیل کی سعودی مسلح افواج کے چیف آف جنرل سٹاف جنرل حسین بن عبداللہ القبائی اور سعودی رائل لینڈ فورسز کے کمانڈر عید بن عود الشلاوی سے ملاقاتیں خوشگوار رہیں جن میں دونوں اطراف سے دوطرفہ تعاون کے معیار کا جائزہ لیا گیا اور دونوں ملکوں کے درمیان شعبے میں پہلے سے جاری تعاون کو مزید مستحکم کرنے پر اتفاق کیا گیا۔ سعودی عرب پاکستانی دفاعی سامان کے حوالے سے بھی بہترین منڈی ہے۔ سعودی عرب میں لاکھوں ہنرمند اور غیرہنر روزگار کے سلسلے میںموجود ہیں۔ ان میں سے کئی کو مشکلات کا بھی سامنا جس کا سپریم کورٹ نے نوٹس لیا ہے۔ اس حوالے سے حکومت کو بھی اپنا کردار ادا کرنا چاہیئے۔ پاکستان میں موجود جعل سازی سے بیرونِ ملک بھجوانے والوں کیخلاف سخت ایکشن کی ضرورت ہے جن کے فراڈ کی وجہ سے پاکستان کی بدنامی ہوتی اور تارکینِ وطن کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑتا ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024