سینیٹ کی قائمہ کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملزکی کارکردگی کوبہتربنانے کے لئے اسکی نجکاری کی سفارش کردی۔
سینیٹ کی قائمہ کمیٹی کے اجلاس میں پاکستان سٹیل ملزکے حکام نے بریفنگ کے دوران کمیٹی کو بتایا کہ ایف بی آر کی دہری ٹیکسیشن کے باعث ادارے کی مالی مشکلات میں اضافہ ہوا ہے اس حوالے سے ایف بی آر کے حکام سے بات چیت کی جا رہی ہے تاہم ابھی تک مسئلہ حل نہیں ہوا۔ حکام کا کہنا تھا کہ بیل آؤٹ پیکج کے علاوہ بیس ارب روپے درکار ہیں اوراگرسٹیل ملزکو فروخت کیا گیا تواڑتالیس ارب کی ادائیگیاں حکومت کومزید کرنا ہوں گی۔ کمیٹی نے پاکستان سٹیل ملز کی کارکردگی پر عدم اطمینان کا اظہارکرتے ہوئے کہا کہ ملزکا خسارہ ایک سو ارب سے تجاوزکرچکا ہے لیکن ادارے کی کاردگی میں تاحال کوئی بہتری نہیں آئی۔ قائمہ کمیٹی نے کہا کہ حکومت کی طرف سے بھی بیل آؤٹ پیکج دیا گیا لیکن خاطر خواہ نتائج سامنے نہیں آئے۔ کمیٹی نے ادارے کی نجکاری کی سفارش کرتے ہوئے تجویزدی کہ ملزکے انچاس فیصد حصص فروخت کئے جائیں اوراکیاون فیصد حصص حکومت اپنے پاس رکھے۔ ادارے کو پبلک پرائیویٹ پارٹنر شپ کے تحت چلایا جائے۔ قائمہ کمیٹی نے آئندہ اجلاس میں وزیر مملکت خزانہ،سیکرٹری خزانہ اور ایف بی آرکے حکام کو بھی طلب کرلیا