لندن (آصف محمود سے) برطانوی ہاﺅس آف لارڈز کے رکن لارڈ نذیر احمد نے ڈاکٹر عافیہ صدیقی کے شفاف ٹرائل اور انکی رہائی کیلئے تحریک چلانے کا اعلان کر دیا ہے۔ روزنامہ نوائے وقت/ دی نیشن سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے لارڈ نذیر احمد نے کہاکہ انہوں نے اس حوالے سے امریکی صدر اوباما کو ایک خط تحریر کیا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کیس میں فطری انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے جس کی امریکہ کو بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔ خط میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ اگر ڈاکٹر عافیہ صدیقی کو سزا سنائی گئی تو امریکہ کے خلاف نفرتوں میں اضافے کے ساتھ بنیادپرستی کو ہوا ملے گی۔ خط میں مزید کہا گیا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو انصاف فراہم نہ کیا گیا تو خطے میں موجود امریکی فوج اور اسکے اتحادیوں کے ساتھ پاکستانی فوج کو بھی انکی مدد کرنے پر مشکلات پیش آ سکتی ہیں جس سے سکیورٹی صورتحال میں خرابی کے ساتھ خطے میں استحکام پیدا کرنے کی کوششوں کو بھی شدید دھچکا لگے گا۔ لارڈ نذیر نے مزید لکھا ہے کہ یہ ظلم کی انتہا ہے کہ ڈاکٹر عافیہ کو پہلے پاکستان سے اٹھایا گیا اور پھر 5سال تک غائب رکھا گیا۔ انہوں نے کہاکہ گوانتاناموبے جیل سے رہائی پانیوالے برطانوی شہریوں معظم ییگ اور بنیام محمد نے خود انکے سامنے اقرار کیا کہ انہوں نے ڈاکٹر عافیہ کو بگرام ائربیس پر امریکیوں کی حراست میں دیکھا۔ انہوں نے کہاکہ سی آئی اے کے ایجنٹوں نے ڈاکٹر عافیہ پر جھوٹا مقدمہ بنایا۔ انہوں نے امریکی صدر سے مطالبہ کیا کہ ڈاکٹر عافیہ کا شفاف ری ٹرائل نہ کیا گیا اور اس میں آزاد و غیرجانبدار وکلا اور میڈیا کو بیٹھنے کی اجازت نہ ملی تو امریکی نظام عدل پر سوال اٹھ سکتے ہیں اور کینگرو کورٹس کے کسی فیصلے کی اہمیت نہیں ہو گی۔ علاوہ ازیں آئی این پی کے مطابق سٹی فورم کے رہنماﺅں جنید انصاری‘ سی ایم حنیف‘ ڈاکٹر ریاست‘ ڈاکٹر امجد‘ ڈاکٹر طاہر کو بریفنگ دیتے ہوئے لارڈ نذیر نے کہاکہ بھارت نے ایک مرتبہ پھر پاکستان کو کشمیر کے راستے آنے والے دریاﺅں کے پانی سے محروم کرکے مسئلہ کشمیر سے پاکستان کو اپنے دیرینہ مﺅقف سے ہٹانے کی کوشش کی ہے‘ حق خودارایت سے ہٹ کر کوئی بھی آپشن کشمیری نہ تو زیربحث لانے دیں گے اور نہ ہی آزادی سے کم کسی حل کو تسلیم کیا جائے گا۔
لارڈ نذیر
لارڈ نذیر