بم دھماکوں میں جاں بحق ہونیوالے سپردخاک تعداد 33 ہو گئی....کراچی اور اندرون سندھ ہژتال مظاہرے
کراچی (نمائندہ نوائے وقت + آن لائن + مانیٹرنگ سیل) کراچی میں دو بم دھماکوں میں جاںبحق ہونیوالے افراد کو سپرد خاک کر دیا گیا ہے جبکہ شہر بھر میں سوگ کی فضا طاری رہی۔ دھماکوں کیخلاف مکمل ہڑتال کی گئی اور پبلک ٹرانسپورٹ بند رہی۔ شہری حکومت کے تحت چلنے والے تمام سکول‘ کاروباری اور تجارتی مراکز بھی بند رہے۔ وزیر صحت سندھ ڈاکٹر منیر احمد کے مطابق کراچی دھماکوں میں جاںبحق افراد کی تعداد 33 ہو گئی۔ شہر کے نجی و سرکاری ہسپتالوں کے دورے کے بعد میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے بتایا کہ زخمی افراد کی مجموعی تعداد 167 ہے۔ تفصیلات کے مطابق کراچی میں عزاداروں کی بس اور جناح ہسپتال میں ہونے والے بم دھماکوں میں جاں بحق ہونیوالوں میں سے 14 کی نماز جنازہ ملیر میں ادا کردی گئی ہے۔ ہزاروں کی تعداد میں جمع ہونے والے لوگ انتہائی منظم انداز میں سینہ کوبی کرتے رہے اور لبیک یا حسینؓ کی آواز بلند کرتے رہے۔ یہ نماز جنازہ دن ساڑھے گیارہ بجے آر سی ڈی گراﺅنڈ ملیر میں ادا کی گئی جو مولانا کوثر عباس نے پڑھائی۔ اس موقع پر انتہائی رقت آمیز مناظر دیکھنے میں آئے۔ جاںبحق ہونیوالوں کے لواحقین دھاڑیں مار کر روتے رہے۔ اس موقع پر رینجرز اور پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی۔ کچھ رینجرز اہلکاروں کو گھروں کی چھتوں پر تعینات کیا گیا تھا،نماز جنازہ میں ایم کیو ایم، پیپلز پارٹی، مسلم لیگ (ن)، مسلم لیگ (ق) سمیت تمام مکاتب فکر کے لوگوں نے شرکت کی۔ جن افراد کی یہاں نماز جنازہ ادا کی گئی ان میں کاظم حسین‘ انور حسین‘ توقیر حسین‘ سلمان حسین‘ شاہد علی‘ انجم حسین‘ زین سہراب‘ احمد حسین‘ شہنشاہ حسین‘ آصف حسین اور اشفاق حسین شامل ہیں۔ نماز جنازہ کے بعد میتیں ماڈل کالونی اور وادی حسین قبرستان میں لائی گئیں۔ ان 14 افراد کو ان دونوں قبرستانوں میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ دوسری طرف دھماکوں میں جاںبحق ہونیوالے ایم کیو ایم کے 7 کارکنوں یو سی ناظم محمد خلیل‘ کریم عرف خرم‘ غلام مرتضیٰ‘ محمد جمیل‘ محمد کاشف‘ شاہد‘ محمد شفیع الدین کی نماز جنازہ جناح گراﺅنڈ عزیز آباد میں ادا کردی گئی جس میں سینکڑوں افراد نے شرکت کی۔ نماز جنازہ محمد فیروز الدین رحمانی نے پڑھائی۔ جس میں فاروق ستار‘ سٹی ناظم مصطفی کمال اور دیگر رہنماﺅں نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر سکیورٹی کے سخت انتظامات کئے گئے تھے۔ نماز جنازہ کے بعد شہدا کی عزیز آباد قبرستان میں تدفین سے قبل اجتماعی دعا کرتے ہوئے مولانا فیروز الدین رحمانی پر غشی کا دورہ پڑا اور وہ بے ہوش ہو گئے جنہیں بعدازاں ہسپتال سے طبی امداد کے بعد فارغ کر دیا گیا۔ جناح ہسپتال بم دھماکے میں جاںبحق ہونے والے مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے ایک ہی خاندان کے پانچوں افراد منظورر رحیم مسیح‘ بیگم روفی‘ پروین‘ بارہ سالہ کیرل‘ آٹھ سالہ رومینکا اور نرمل کی آخری رسومات سینٹ پریکٹس چرچ میں ادا کی گئیں جس میں شیعہ علما کونسل‘ پیپلز پارٹی اور ایم کیو ایم کے رہنما¶ں سمیت مسیحی برادری سے تعلق رکھنے والے افراد کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔ آخری رسومات ادائیگی کے بعد ہلاک ہونے والے پانچوں افراد کو گورا قبرستان میں سپرد خاک کر دیا گیا۔ آئی جی سندھ نے کراچی بم دھماکوں کی تحقیقات کے لئے تین ٹیمیں بنا دیں‘ انہوں نے بتایا کہ پہلی ٹیم دونوں دھمانوں کی تحقیقات کرے گی۔ دوسری دھماکوں کی جگہوں کا معائنہ کرے گی اور تیسری ٹیم تفتیشی اداروں کو معاونت فراہم کرے گی۔ بم دھماکوں کے خلاف کراچی میں انچولی سوسائٹی سے مختلف ماتمی جلوس برآمد ہوئے جنہوں نے سپر ہائی وے پر دھرنا ڈال کر ٹریفک بلاک کر دی۔ کراچی میں شہدائے چہلم کے سوگ میں حیدرآباد‘ خیرپور‘ سکھر‘ نواب شاہ‘ ٹھٹھہ‘ میرپور خاص‘ بدین‘ سانگھڑ‘ سکھر‘ شکارپور‘ جیکب آباد‘ لاڑکانہ‘ دادو سمیت سندھ کے تمام شہروں میں مکمل ہڑتال رہی۔ مختلف شہروں میں مظاہرے ہوئے ریلیاں نکالی گئیں اور دھرنے دئیے گئے۔ کوئٹہ اور مکران سمیت اندرون بلوچستان سے کراچی جانے والے مسافر ٹرانسپورٹ نہ ہونے کے باعث حب یوسف گوٹھ بس ٹرمینل میں پھنسے رہے ہیں۔ کوہاٹ میں کراچی دھماکوں کے خلاف وکلا برادری نے دو روزہ سوگ و ہڑتال کی اپیل کی ہے۔ سکردو میں کراچی دھماکوں کے خلاف ماتمی تنظیموں کی اپیل پر ہڑتال کی گئی۔ متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا ہے کہ علمائے کرام عوام کو بلاخوف و خطر یہ بتائیں کہ یزیدی دہشت گرد کراچی کے کن کن علاقوں میں اور کن عناصر کی پناہ میں رہ رہے ہیں۔ لندن سے جاری ایک اعلامیہ میں انہوں نے کہا ہے کہ یزیدی دہشت گردوں نے عزادارانِ حسین پر بموں کے حملے کرکے واقعہ کربلا کی یاد تازہ کر دی ہے۔ اس عظیم سانحہ پر تمام مکاتب فکر سے تعلق رکھنے والے علماءکرام کو کھل کر عوام کو بتانا چاہئے کہ حملے اور دھماکے کرنیوالے کون ہیں اور ان کی کمیں گاہیں کس کے زیر سرپرستی کام کر رہی ہیں۔ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہا کہ علمائے کام اور ذاکرین عوام کو اصل حقائق سے آگاہ کریں۔ دریں انثاءایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار نے کہا ہے کہ کراچی کو دوسرس سوات بننے سے بچایا جائے‘ کراچی کو ا یک بار پھر خون سے نہلا دیا گیا ہے‘ دہشت گردوں کی پناہ گاہوں اور تربیت گاہوں کو ختم کیا جائے‘ کراچی مضبوط ہو گا تو ملک کی معیشت مضبوط ہو گی۔ ایم کیو ایم کی رابطہ کمیٹی کے ہمراہ کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے فاروق ستار نے کہا کہ الطاف حسین نے کراچی میں طالبانائزیشن کے خدشات سے بار بار آگاہ کیا ہے‘ فاروق ستار نے کہا کہ جناح ہسپتال دھماکے میں کل تیرہ افراد جاںبحق ہوئے جن میں سے سات ایم کیو ایم کے کارکنان تھے‘ اس کے علاوہ ایم کیو ایم کے تیس کارکنان زخمی بھی ہوئے ہیں‘ ہم دھماکے میں شہید ہونے والے عزاداروں اور ایم کیو ایم کے کارکنان کے ساتھ دھماکے میں جاںبحق ہونے والے مسیحی برادری کے افراد کے لواحقین سے بھی تعزیت کرتے ہیں‘ کارکنوں نے بے مثال قربانی دے کر سر فخر سے بلند کر دیا ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ روائتی جنگوں میں بھی ہسپتال اور دیگر مقامات کو نشانہ نہیں بنایا جاتا۔ انہوں نے کہا کہ جنوبی وزیرستان اور صوبہ سرحد میں آپریشن سے بچنے کے لئے دہشت گرد کراچی کا رخ کر رہے ہیں اور شہر کے مخصوص حصوں میں آباد ہو رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ کراچی میں دھماکہ دہشت گردوں اور انتہا پسندوں کی جانب سے کھلا اعلان جنگ ہے۔ ثناءنےوز کے مطابق شیعہ علما کونسل پنجاب نے کراچی کے سانحات پر عدالتی تحقیقاتی کمشن تشکیل دینے کا مطالبہ کرتے ہوئے کہا ہے کہ سندھ حکومت اپنی پوزیشن واضح کرے کیونکہ ان کی پوزیشن اس وقت مشکوک ہے اور اگر سندھ حکومت نے پوزیشن واضح نہ کی تو پھر حکومت اور ان کی اتحادی جماعتوں کو اپنا قاتل سمجھیں گے کراچی سانحات کے خلاف آئندہ جمعہ کو پنجاب بھر میں احتجاجی مظاہرے کئے جائیں گے۔ ان خیالات کا اظہار شیعہ علما کونسل پنجاب کے صدر سید عبدالجلیل نقوی نے دیگر رہنماﺅں کے ہمراہ اسلام آباد میں نیشنل پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
کراچی / ہڑتال
کراچی / ہڑتال