شاہ محمود ک ا سلامتی کونسل کے صدر‘ سیکرٹری جنرل کو خط‘ کشمیر کی صورتحال سے آگاہ کیا
اسلام آباد (خصوصی نامہ نگار+ اے پی پی+ آئی این پی) وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے او آئی سی کونسل آف فارن منسٹرز کے غیر معمولی اجلاس اور سیالکوٹ میں پیش آنے والے المناک واقعہ کے حوالے سے کہا ہے کہ جو سیالکوٹ میں ہوا وہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ کوئی معاشرہ ایسے واقعات کی اجازت نہیں دیتا۔ جنونی کیفیت کے سامنے بند باندھنا ہوگا۔ وزیرخارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے19 دسمبر کو اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کا غیر معمولی اجلاس ہوگا۔ مختلف ممالک کے خصوصی نمائندوں کو بھی دعوت دی ہے۔ او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس کا ایجنڈا افغانستان ہے۔ افغانستان کی صورتحال پر فوری توجہ دینا ہوگی۔ برسلز میں اپنے قیام کے دوران وزیر خارجہ یورپی یونین کے خارجہ امور کے سربراہ اور نائب صدر جوزف بوریل کے ہمراہ چھٹے "پاکستان ای یو سٹرٹیجک ڈائیلاگ" کی مشترکہ صدارت کریں گے۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور بیلجیئم کے درمیان جمہوریت‘ تکثیریت‘ باہمی احترام جیسی مشترکہ اقدار پر مبنی‘ گہرے دوستانہ مراسم ہیں۔ گزشتہ چند برسوں کے دوران ہمارے دو طرفہ سیاسی‘ اقتصادی، تجارتی، ثقافتی، تعلیمی اور عوامی روابط میں اضافہ ہوا ہے۔ دریں اثناء وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے سلامتی کونسل کے صدر اور سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ کو خط لکھ دیا۔ ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کے صدر اور اقوام متحدہ کے سیکریٹری جنرل کوخط لکھا ہے جس میں انہیں غیرقانونی طور پر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں جاری سنگین صورتحال سے آگاہ کیا گیا ہے۔ اپنے خط میں وزیر خارجہ نے غیرقانونی طورپر بھارت کے زیرقبضہ جموں وکشمیر میں انسانی حقوق کی بگڑتی ہوئی سنگین صورتحال، اشتعال انگیزیوں اور جنگی جنون پر مبنی غیرذمہ دارانہ بھارتی بیانات سے عالمی امن وسلامتی کو لاحق مسلسل خطرے کے علاوہ بھارت کی طرف سے رچائی جانے والی ’فالس فلیگ‘ کارروائیوںکی ماضی کی مثالوں سے آگاہ کیا۔