وفاقی تعلیمی اداروں می ں احتجاج کا سلسلہ9ویں روز بھی جاری
اسلام آباد(نا مہ نگار)وفاقی حکومت کی جانب سے لوکل گورنمنٹ آرڈیننس 2021میں شق 166کے معاملے پروفاقی نظامت تعلیمات کے ماتحت تعلیمی اداروں میں احتجاج کا سلسلہ9ویں روز بھی جاری رہا، فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن، جوائنٹ ایکشن کمیٹی نے گزشتہ9 روز سے جاری تعلیمی بائیکاٹ کے بعد طلبا کے والدین کو بھی احتجاجی مہم میں شامل ہونے کی اپیل کرتے ہوئے مہم کا دائرہ کارسو شل میڈیا کے زریعے وسیع اور مزید تیز کرنے کا آغاز کر دیا ہے، سوموار کو ایف ڈی ای کے ماتحت تعلیمی اداروں میں تدریسی و غیر تدریسی عملے کی جانب سے آرڈیننس کے خلاف احتجاجی مہم جاری رہی، تعلیمی سر گرمیاں بحال نہ ہو سکیں، طلبا کے مڈ ٹرم امتحانات کے نئے شیڈول کا فیصلہ بھی لٹک گیا ہے، وفاقی وزیر تعلیم کے بیرون ملک ہونے کے باعث مذاکرات کا تیسرا دور شروع نہ ہو سکا جبکہ ایف جی ای، جے اے سی نے احتجاجی مہم تیز کرتے ہوئے طلبا کے والدین کو آن بورڈ لینے اور سو شل میڈیا مہم کا آغاز بھی کر دیا ہے۔ اس حوالے سے فیڈرل گورنمنٹ ایجوکیشن جوائنٹ ایکشن کمیٹی کے سینئر عہدیداران چیئرمین ایکشن کمیٹی فضل مولا کی قیادت میں ہمک اور سہالہ کالج میں اجلاس منعقد کئے گئے جس میں کہا گیا کہ ایف ڈی ای کے تحت 423تعلیمی ادارے گزشتہ 60سالوں سے کام کر رہے ہیں ترجمان ایف جی ای، جے اے سی ضیا خان یوسف زئی کا کہنا تھا کہ طلبا کے والدین سے گزارش کی گئی ہے کہ وہ اسلام آباد کے باشعور اور پڑھے لکھے والدین ہیں، اس تعلیم بچائو تحریک میں وہ بھی شامل ہوں جبکہ بچوں سمیت اساتذہ کو کہا گیا ہے کہ وہ سو شل میڈیا کا استعمال کرتے ہوئے اس تحریک کو مزید پھیلائیں ۔ انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں اس حوالے سے سماجی و اخلاقی مہم چلائی جائے گی ، حکومت فوری طور پر اس ظالمانہ شق کو ختم کرکے تعلیمی سلسلہ کو بحال کرے۔