بھارتی فوج کی درندگی اور خالصتان ریفرنڈم
ناگالینڈ میں بھارتی فوج نے مسافر بردار ٹرک پر اندھا دھند فائرنگ کرکے 14 نہتے کاکنوں کو ہلاک کر دیا۔ ہلاکتوں کیخلاف مظاہرہ کرنیوالوں پر بھی بھارتی فوج نے فائرنگ کرکے درجنوں مظاہرین کو زخمی کر دیا۔ دوسری طرف بھارت سے علیحدگی اور اپنے آزاد وطن کی جدوجہد کیلئے سکھ برادری برطانیہ میں خالصتان ریفرنڈم کا انعقاد کر رہی ہے جس کے پانچویں مرحلے میں سکھ برادری نے جوش و خروش کے ساتھ بڑی تعداد میں حصہ لیا۔
بھارتی جارحیت بالخصوص مودی سرکار کی جنونیت پوری دنیا کے سامنے عیاں ہو چکی ہے‘ وہ اپنے خلاف نہ تو کسی قسم کا احتجاج برداشت کرتی ہے اور نہ کسی اقلیت کو مذہبی آزادی حاصل ہے۔ آرایس ایس اور بھارتی فوج کی غنڈہ گردی کو مودی سرکار کی آشیرباد حاصل ہے جس نے بھارت اور مقبوضہ کشمیر میں اپنی بربریت کے تمام ریکارڈ توڑ دیئے ہیں۔ بھارتی فوج کی فائرنگ سے 14 نہتے مسافروں کی ہلاکت اور مظاہرین پر بے دریغ فائرنگ بھارتی جمہوریت پر ایک بہت بڑا سوالیہ نشان ہے۔ ادھر، برطانیہ میں سکھ برادری نے خالصتان ریفرنڈم کا اہتمام کرکے بھارت سے علیحدگی کا واضح پیغام دیا ہے۔ سرگرم رہنمائوں نے یہ بھی کہا ہے کہ مستقبل میں بیلجیئم‘ امریکہ‘ کینیڈا‘ آسٹریلیا اور بھارتی پنجاب میں بھی ریفرنڈم کا اہتمام کیا جائیگا جس کے نتائج 6 ماہ بعد آئینگے۔ بھارت میں ایک درجن سے زائد علیحدگی کی تحریکیں چل رہی ہیں جن کے شرکاء بھارت کی نام نہاد جمہوریت سے بہرصورت علیحدگی چاہتے ہیں۔ 1980ء کی دہائی میں خالصتان کے حصول کی تحریک زوروں پر تھی جسے اپریشن بلیو سٹار کے ذریعہ کچل ڈالا گیالیکن سانحہ گولڈن ٹیمپل کے بعد اس تحریک کو نئی مہمیز ملی۔ آج موجودہ دور میں بی جے پی کی حکومت میں سکھوں پر مظالم اور بڑھ گئے ہیں۔ مودی حکومت نے مشرقی پنجاب کے سکھ کسانوں پر نئے قانون کے ذریعے ان کو معاشی طور پر کمزور کرنے کی کوشش کی دوسری جانب اب سکھ قوم کے نوجوان آزادی کے لیے کوششیں کر رہے ہیں۔ اسی تناظر میں سکھ برادری نے برطانیہ میں خالصتان ریفرنڈم کے پانچویں مرحلہ کا انعقاد کرکے فاشسٹ مودی حکومت علیحدگی کا واضح پیغام دیا ہے۔ اس میں کوئی دو رائے نہیں کہ جب تک بھارت اپنے توسیع پسندانہ عزائم ترک کرکے اقلیتوں کے حقوق اور انکے خلاف جنونی کارروائیوں سے باز نہیں آتا‘ اس وقت تک نہ تو عالمی اور علاقائی امن کی ضمانت دی جا سکتی ہے اور نہ یہ خطہ امن و سکون کا گہوارہ بن سکتا ہے۔ اس کیلئے ضروری ہے کہ عالمی برادری بھارتی جنونیت کے آگے بندھ باندھے اور خطہ میں بڑھتی ہوئی اسکی دہشت گردانہ کارروائی کا نوٹس لے‘ ورنہ اسکی جنونیت علاقائی اور عالمی امن کو تہس نہس کردیگی۔