Waqt News
Sunday | September 24, 2023
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار

تازہ ترین

  • لڑکیوں کو جنسی طور پر بلیک میل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب
  • ہوٹل ملازم کا تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے مالک کے ساتھ جھگڑا ٹک ٹاک پروائرل
  • سعودی عرب کے بچوں نے 93واں قومی دن کیسے منایا؟
  • سعودی عرب کے قومی دن کے موقعے پر آتش بازی، مملکت کا آسماں بھی جگمگا اٹھا
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری اور سرحدی جھڑپیں، کئی فلسطینی زخمی

افغانستان کے مستقبل کی ہولناک خبریں 

Dec 07, 2021 2:43 AM, December 07, 2021
  • نصرت جاوید
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
افغانستان کے مستقبل کی ہولناک خبریں 

ہوش سنبھالتے ہی میرے ذہن میں یہ بٹھایا گیا تھا کہ پاکستان کی ریاست اور عوام کو یکسو ہوکر کشمیر کو بھارتی قبضے سے آزاد کروانا ہوگا۔وہاں آباد مسلمانوں سے مذہبی وابستگی کے علاوہ کشمیر ہماری شہ رگ یوں بھی ہوئی کہ ہمارے ہاں بہتے تمام دریائوں کے منبع بھی اسی خطے میں ہیں۔
بچپن میں آپ کے ذہن میں کئی باتیں جاگزیں کی جاتی ہیں۔جوانی کی بدولت میسر ہوئی خودمختاری آپ کو ان میں سے کئی باتیں بھول جانے کو مجبور کردیتی ہے۔چند خیالات کی بابت سوال اٹھاتے ہوئے آپ عمومی رائے سے مختلف سوچ بھی اپناسکتے ہیں۔رزق کمانے کے لئے تاہم مجھے صحافت کا رخ کرنا پڑا۔رپورٹنگ مقدر ہوئی تو پاک-بھارت تعلقات پر نگاہ رکھنا بھی میری صحافتی ذمہ داری بن گیا۔ اس تناظر میں طویل برسوں تک باقاعدگی سے بھارت جاتا رہا ہوں۔ مقبوضہ کشمیر کے بے تحاشہ افراد سے اس کی وجہ سے گہرے مراسم بھی قائم ہوگئے۔ صحافیانہ غیر جانب داری برقرار رکھنے کے باوجود ذاتی مشاہدے سے دریافت کرلیا کہ دلی میں بیٹھی سرکار کشمیر کو سامراجی ممالک کی طرح اپنی نوآبادی تصور کرتی ہے۔اس کے جبر تلے محصور ہوئے کشمیریوں کی بے پناہ اکثریت انتہائی جذباتی انداز میں اپنی غلامی سے نجات حاصل کرنے کو پاکستان کی جانب دیکھتی ہے۔
اس رویے کو ذہن میں رکھتے ہوئے مجھے شدت سے یہ گماں لاحق رہا کہ پاکستان کی ریاست اور عوام اگست 2019میں مودی سرکار کے لئے اس فیصلے کو ہرگز برداشت نہیں کرپائیں گے جس کے ذریعے ماضی کی ریاست جموںوکشمیر کو آئینی اعتبار سے میسر خودمختاری ختم کردی گئی اور جغرافیائی اعتبار سے بھی اسے دوحصوں میں تقسیم کردیا گیا۔نہایت عاجزی سے اعتراف کررہا ہوں کہ ہماری جانب سے متوقع مزاحمت ٹھوس اعتبارسے ہوتی نظر نہیں آئی۔فقط تقاریر سے بلکہ مٹی پائو والا رویہ اپنایا گیا۔
اپنی شہ رگ کہلاتے خطے کے ساتھ ہوئے سلوک کی بابت نظر آئی اس بے اعتنائی کے تناظر میں ہماری ریاست وحکومت کی افغانستان کے حوالے سے اپنائی فکرمندی اور بے چینی میرے جھکی ذہن کو اکثر تلملادیتی ہے۔ ہماری شدید خواہش ہے کہ نام نہاد عالمی برادری طالبان کی کابل واپسی کے بعد قائم ہوئے حکومتی بندوبست کو فوراََ تسلیم کرے۔ امریکہ نے اس ملک کے غیر ملکی ذخائر کو فریز کررکھا ہے۔اس کی وجہ سے افغانستان کے بینک دیوالیہ ہونے کی طرف بڑھ رہے ہیں۔کاروبارمیں شدید مندی ہے اور غیر جانب دار محققین وتبصرہ نگاروں کا اصرار ہے کہ طالبان کا مقاطعہ جاری رہا تو افغانستان کی آدھی آبادی فاقوں سے مرنا شروع ہوجائے گی۔کم سن بچے ہزاروں نہیں بلکہ لاکھو ں کی تعداد میں زندہ نہ رہ پائیں گے۔
افغانستان کے مستقبل کی بابت جو ہولناک خبریں آرہی ہیں انہیں کوئی پتھر دل ہی نظر ا نداز کرسکتا ہے ۔مجھ سے تو پرندوں اور جانوروں کی تکلیف بھی برداشت نہیں ہوتی اور افغانستان کے حوالے سے لاکھوں افراد کی اموات کا ذکر ہورہا ہے۔اس کے بارے میں بے اعتنائی اختیار کرنا مجرمانہ سنگ دلی ہے۔یہ اعتراف کرنے کے بعد عالمی سیاست کا طالب علم ہوتے ہوئے لیکن آپ کو یاد دلانا بھی لازمی تصور کرتا ہوں کہ ریاستوں کے سینوں میں دل نہیں ہوتے۔ان کے فقط مفادات وترجیحات ہوتے ہیں اور انتہائی سفاکی سے وہ اپنی پالیسیاں ان کے تحت ہی تشکیل دیتی ہیں۔ہماری جانب سے افغانستان کے حوالے سے نام نہاد عالمی ضمیر کو جھنجوڑنے کی لہٰذا جو کاوشیں ہورہی ہیں مذکورہ تناظر میں کسی کام نہیں آئیں گی۔
رواں ہفتے کی 19تاریخ کو پاکستان اسلام آباد میں او آئی سی کے وزرائے خارجہ کے ایک ہنگامی اجلاس کی میزبانی کرنا چاہ رہا ہے۔ایسی کانفرنس ہم اگست 2019کے فوراََ بعد کرنے میں ناکام رہے۔مودی سرکار کے لئے اقدامات کی کماحقہ مذمت اس فورم کے ذریعے نہیں کر پائے۔ افغانستان کی بابت دہائی مچانے کو اگرچہ ہمارے برادر ملک آمادہ ہوگئے ہیں۔یہ سوال تاہم اپنی جگہ برقرار رہے گا کہ مذکورہ کانفرنس امریکہ اور اس کے اتحادیوں کو کونسے ٹھوس اقدامات کے ذریعے افغانستان کے بارے میں نرم دلی اختیار کرنے کو مائل کرسکتی ہے۔
ہمارے روایتی اور سوشل میڈیا پر چھائے ذہن سازوں نے ہمیں فروعات میں الجھا کر کنوئیں کے مینڈک بنارکھا ہے۔15اگست 2021کے دن سے امریکہ اور اس کے اتحادی جس ذلت آمیز انداز میں افغانستان سے فرار ہوئے اس نے واشنگٹن میں بیٹھی اشرافیہ کو چراغ پا کردیا۔امریکی پارلیمان کے دونوں ایوانوں میں بیٹھے کئی سرکردہ اراکین نے ٹی وی سکرینوں پر براہ راست دکھائے اجلاسوں کے دوران اپنے جرنیلوں کو سخت ترین سوالات اٹھاتے ہوئے دیوار سے لگائے رکھا۔امریکی صدر بائیڈن کی بھی اس ضمن میں مسلسل بھد اڑائی جارہی ہے۔ایسے حالات میں فقط طالبان ہی نہیں پاکستان کو بھی ان کا سرپرست بتاتے ہوئے امریکی ذلت ورسوائی کا ذمہ دار ٹھہرایا جارہا ہے۔طیش وغضب کے اس عالم میں سفاک اشرافیہ انسانی مسائل پر غور کے قابل نہیں رہتی۔امریکہ کی فیصلہ ساز اشرافیہ کی اجتماعی سوچ کا حقیقت پسندی سے جائزہ لیں تو بآسانی دریافت کیا جاسکتا ہے کہ وہ افغانستان کو اپنا درد سر تصور نہیں کرتی۔ وہ مصر ہے کہ طالبان اور ان کے حامی امریکہ کو افغانستان کا قابض ملک شمار کرتے تھے۔اس قبضے سے نجات کے لئے 20سال تک پھیلی جنگ ہوئی۔اس جنگ کے دوران جدید ترین ہتھیاروں کا استعمال ہوا۔ فریقین ایک دوسرے کو نیچا دکھانے کے لئے بربریت کی آخری حدوں تک چلے گئے۔بالآخر امریکہ کو ذلت ورسوا ہوکر افغانستان سے فرار ہونا پڑا۔
ذاتی طورپر عرصہ ہوا میں نے خارجہ امور کی بابت عملی رپورٹنگ ترک کررکھی ہے۔میرے جو ساتھی ان پر نگاہ رکھتے ہیں ان میں سے کئی ذمہ دار افراد نے کامل پریشانی سے مجھے بتایا ہے کہ کابل ،اسلام آباد یا واشنگٹن میں جب ان کی امریکی حکام سے گفتگو ہوئی تو ان کا اجتماعی رویہ پاکستان کے بارے میں شدید مخاصمانہ تھا۔طالبان کی کابل میں فاتحانہ واپسی کے بعد ہمارے وزیر اعظم نے ایک بیان دیا تھا۔ اس کے ذریعے انہوں نے اعلان کیا کہ افغانوں نے بالآخر غلامی کی زنجیریں توڑ دی ہیں۔میرے پاس مصدقہ اطلاعات ہیں کہ واشنگٹن میں بیٹھے کئی اہم فیصلہ سازوں نے مذکورہ بیان کو واٹس ایپ پیغامات کے ذریعے ایک دوسرے کے ساتھ شیئر کیا۔
ان فیصلہ سازوں کا عمومی رویہ اب یہ ہے کہ امریکہ افغانستان کو جدید جمہوری ملک بنانے میں یقینا ناکام رہا ہے۔امریکی شکست کو مکارانہ انداز میں تسلیم کرنے کے بعد مگروہ کندھے اچکا کر یہ پیغام دینے کو بھی بضد رہتے ہیں کہ افغانستان چونکہ طویل مزاحمت کے بعد آزاد وخودمختار ملک بن گیا ہے تو اب وہاں جو مسائل ابھررہے ہیں ان کا حل فراہم کرنابھی طالبانی بندوبست کی ذمہ دار ی ہے۔طالبانی بندوبست اگر اپنے عوام کو مطمئن کرنے میں ناکام ہوجاتا ہے تو نئی خانہ جنگی کے اثرات یقینا افغانستان کے ہمسایہ ممالک تک بھی پہنچیں گے۔پاکستان،ایران،ازبکستان اور تاجکستان اس ضمن میں سرفہرست ہیں۔روس اور چین کے لئے بھی وہ تشویش کا باعث ہوں گے۔ امریکہ سات سمندر پار ہوتے ہوئے لیکن ممکنہ اثرات سے محفوظ رہے گا۔اسے افغانستان کی بابت فکر مند ہونے کی لہٰذا ضرورت نہیں۔اب افغانستان جانے اور اس کے ہمسائے۔امریکہ اس کے حالات سدھارنے کے لئے مزید وقت اور سرمایہ ضائع کیوں کرے۔مجھے ہرگز خبر نہیں کہ اسلام آباد میں بہت تگ ودو کے ذریعے ہونے والا او آئی سی کا وزرائے خارجہ کا ہنگامی اجلاس مذکورہ بالا رویے کو کیسے بد ل سکتا ہے۔

لڑکیوں کو جنسی طور پر بلیک میل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
نصرت جاوید

نصرت جاوید

نصرت جاوید

https://www.youtube.com/NusratJaveed

مشہور ٖخبریں
  • پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بڑی کمی کا امکان

    Sep 22, 2023 | 22:40
  • ملک میں خوردنی تیل اور بناسپتی گھی کی پیداوار میں اضافہ

    Sep 22, 2023 | 18:35
  • تھرتھر کانپتا نواز شریف

    Sep 23, 2023
  • چینی کمپنیوں کا پاکستان اسٹیل خریدنے سے انکار

    Sep 22, 2023 | 18:28
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • لڑکیوں کو جنسی طور پر بلیک میل کرنے والا نیٹ ورک بے نقاب

    Sep 24, 2023 | 12:33
  • ہوٹل ملازم کا تنخواہ میں اضافے کے حوالے سے مالک کے ساتھ ...

    Sep 24, 2023 | 12:20
  • سعودی عرب کے بچوں نے 93واں قومی دن کیسے منایا؟

    Sep 24, 2023 | 12:10
  • سعودی عرب کے قومی دن کے موقعے پر آتش بازی، مملکت کا آسماں بھی ...

    Sep 24, 2023 | 11:59
  • اسرائیل کی غزہ پر بمباری اور سرحدی جھڑپیں، کئی فلسطینی زخمی

    Sep 24, 2023 | 11:52
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • ناکام نظام، نااہل حکمران اور غریب عوام!!!!!!

    Sep 24, 2023
  • دنیا کو اب احساس ہوا کہ اصل دہشت گرد بھارت ہے!!!!

    Sep 23, 2023
  • تھرتھر کانپتا نواز شریف

    Sep 23, 2023
  • ”ون اینڈ اونلی“سوال

    Sep 22, 2023
  • پیارے نبی صلی اللہ علیہ والہ وسلم کی پیاری پیاری ...

    Sep 22, 2023
  • 1

    نگران وزیراعظم کا جنرل اسمبلی کے اجلاس میں جاندار خطاب

  • 2

    آرمی چیف سے سعودی ہم منصب کی ملاقات

  • 3

    ایرانی پیشکش پر غور نہیں‘فوری عملدرآمد کی ضرورت

  • 4

    الیکشن کمیشن کا جنوری کے آخری ہفتے انتخابات کا اعلان

  • 5

    مسئلہ کشمیر سے متعلق نگران وزیراعظم کا مطالبہ

  • 1

    اتوار‘ 7 ربیع الاول 1445ھ ‘ 24 ستمبر 2023ئ

  • 2

    ملک کو لوٹنے والوں کا یوم احتساب قریب ہے‘ بھیس بدل بدل کر حکومتیں کیں‘ سراج الحق۔

  • 3

    جمعة المبارک5 ربیع الاول 1445ھ ‘ 22 ستمبر 2023ئ

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • راوی کے راٹھ

    Sep 24, 2023
  • عبدالقادر حسن

    Sep 24, 2023
  • یک نہ شد دو شد

    Sep 24, 2023
  • سولرز۔پریشان عام شہری اور خطے کا تقابلی جائزہ

    Sep 24, 2023
  • اظہارِ رائے کی آزادی

    Sep 24, 2023
  • بھارت کی کینیڈا میں دہشت گردی اور عالمی برادری 

    Sep 24, 2023
  • نواز شریف کا چوتھی مرتبہ وزیر اعظم بننا ضروری ...

    Sep 24, 2023
  • صرف جوتے مارو اور کچھ نہیں چاہیے

    Sep 24, 2023
  • پاکستان ڈی سٹیبلایزڈ ہوگیا ہے

    Sep 24, 2023
  • مملکتِ توحید سعودی عرب

    Sep 24, 2023
  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    حضور نبی کریمﷺ کی آمد کی بشارت(۲)

  • 2

    حضور نبی کریم ﷺ کی آمد کی بشارت (۱)

  • 3

    اصحاب فیل کا واقعہ (۲)

  • 1

    فلاح و بہبود

  • 2

    پاکستان

  • 3

    فرمان قائد

  • 4

    پاکستان

  • 1

    بالِ جبریل

  • 2

    ضربِ کلیم

  • 3

    تہذیب

  • 4

    توحیدِ امم

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2023 | Nawaiwaqt Group