نکاح بے حیائی کو روکنے اور امت کے احیاء کی نشانی ہے: حافظ نصر اللہ
کراچی(نیوز رپورٹر) سندھ کے نائب امیر حافظ نصراللہ عزیز نے کہا ہے کہ ظاہری خوبصورتی، مال ودولت کی بجائے ایمان اور تقویٰ کی بنیاد پر وجود میں آنے والے خاندان زیادہ مضبوط اور پائیدار ہوتے ہیں، نکاح والدین کی رضامندی سے بہتر خوشیوں کا باعث اور ایسے جوڑے تاحیات ازدواجی زندگی میں سکون اور چین پاتے ہیں، نکاح کے بعد شوہر کیلئے بیوی کو حق مہر کی ادائیگی فرض ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے نوری آباد کے مقام32میل میں پالاری برادری کے تحت اجتماعی شادیوں کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر جامشورو ضلع کے معزز شخصیت ملک چنگیز خان،پی ایس پی کے رہنماء اور سابق ایم این اے آصف حسنین، جے یو آئی کے ضلعی رہنماء مولانا عبدالجبار حیدری اور جماعت اسلامی ضلع جامشورو کے امیر حافظ صالح پنہور بھی موجود تھے۔ حافظ نصراللہ عزیز نے مزید کہا کہ موجودہ مہنگائی، بیروزگاری اور سونامی حکومت کی معاشی پالیسیوں کی بدولت اسلام کا اہم جز نکاح مشکل سے مشکل ہوچکا ہے جبکہ مغربی تہذیب،طاغوتی قوتوں کی بے حیائی اور مغربی کلچر کے فروغ کے باعث معاشرے میں زنا عام ہورہا ہے ان حالات میں کمیونٹی بنیاد پر اور فلاحی تنظیموں کی جانب سے غریب جوڑوں کی اجتماعی شادی کی یہ تقاریب معاشرے کیلئے بہت بڑی غنیمت ہیں، اللہ ان لوگوں کے خاندانوں کو بھی خوشیاں عطا کریں گے جوپسماندہ شہری اور دیہاتی علاقوں میں غریب خاندانوں کی اجتماعی شادیوں کی تقاریب، جہیز سمیت دیگر اخراجات اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں۔ اسلام میں نکاح کی بہت بڑی اہمیت ہے، حضورؐ نے فرمایا کہ ’’نکاح میری سنت ہے جس نے نکاح نہیں کیا وہ ہم میں سے نہیں ہے‘‘ اسلئے امت کے ہر بالغ نوجوان اور لڑکی کا نکاح کروانا ان کے والدین پر فرض ہے، نکاح امت کے احیاء کی نشانی اور معاشرے میں بے حیائی کے آگے بند باندھنے میں اہم کردار ادا کرنے کے علاوہ مسلمانوں کیلئے باعث رحمت بھی ہے ۔