چینی شہری چہرے کی شناخت والی ٹیکنالوجی کے بڑھتے استعمال کے خلاف ہیں:سروے
بیجنگ (این این آئی)بیجنگ کے ایک تحقیقاتی ادارے کی جانب سے کیے گئے سروے میں کہاگیا ہے کہ چین میں شہری، چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے بڑھتے ہوئے استعمال کے خلاف ہیں۔سروے میں شامل تقریباً 74 فیصد افراد نے کہا کہ وہ چاہتے ہیں کہ ان کی شناخت کی تصدیق کے لیے چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کی بجائے روایتی شناختی طریقوں کو استعمال کیا جانا چاہیے۔سروے میں شامل چھ ہزار سے زائد افراد کو بنیادی طور پر بائیو میٹرک ڈیٹا کے ہیک کیے جانے یا بصورت دیگر لیک ہونے کے خدشات تھے۔ ملک بھر کے سٹیشنوں، سکولوں اور خریداری مراکز میں چہرے کی شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے نظام کو نافذ کیا جا رہا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق نندو پرسنل انفارمیشن پروٹیکشن نامی تحقیقاتی ادارے کے جانب سے جاری کردہ اس سروے کو چین میں اس موضوع پر رائے عامہ میں اپنی نوعیت کی سب سے پہلی اور بڑی تحقیق قرار دیا گیا ۔اس سروے میں شامل تقریباً 80 فیصد افراد کا کہنا تھا کہ انھیں اس بات پر تشویش ہے کہ چہرہ شناخت کرنے والی ٹیکنالوجی کے نظام میں سکیورٹی خامیاں ہیں۔واضح رہے کہ چین بھر میں عوام کی نگرانی کرنے کے لیے 17 کروڑ سے زائد کیمروں پر مبنی وسیع و عریض نیٹ ورک نصب کیا گیا ہے۔