تاجروں کا لوٹا ہوا سامان اور ٹھیلے واپس کئے جائیں، محمود حامد
کراچی (کامرس رپورٹر)آل پاکستان آرگنائزیشن آف اسمال ٹریڈرز اینڈ کاٹیج انڈسٹریز کراچی کے صدر محمود حامد نے کہا ہے کہ تاجروں کا لوٹا ہوا سامان اور ٹھیلے واپس کئے جائیں۔آئین پاکستان کے آرٹیکل38-D کی رو سے پاکستان کے ہرشہری کو روزگار کی فراہمی حکومت کی ذمہ داری ہے۔جن افراد کو بیروزگار کیا گیا ہے ان کے روزگار کی بحالی تک حکومت ان کو بے روزگاری الائونس فراہم کری۔ ہمارے مطالبات تسلیم نہ کئے گئے تو 9 دسمبر سے موجودہ حکومت کے خلاف احتجاجی تحریک شروع کی جائے گی۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پرسیدلیاقت علی،عثمان شریف،نویداحمد،سلیم ملک،جاوید حاجی عبداللہ،بابربنگش اوراقبال یوسف بھی موجود تھے۔محمودحامدنے کہا کہ اس وقت کراچی میں 25لاکھ افراد پتھارے لگا کر روزی کماتے ہیں۔ ان سے وابستہ فیملی کو اگر شامل کیا جائے تو یہ تعداد سوا کروڑ تک بنتی ہے۔ سوا کروڑ عوام کے روزگار کو ڈنڈوں کے زور پر چھیننا کہا کی عقلمندی ہے۔انہوں نے کہا کہ ہمیں بتایا جائے کہ کیا حکومت ان افراد کو بے روزگار کرکے ڈاکو یا پھر شہر قائد کو انتشار کا شکار بنانا چاہتی ہے۔انہوں نے کا کہ آج سے 35 سال قبل بلدیہ عظمی ہر پتھارے والے کو ٹوکن جاری کرکے ان کی رجسٹریشن کی جاتی تھی جس کو راشی اہلکاروں نے ختم کردیا اس کو بحال ہونا چائیے جس کی بحالی سے بلدیہ عظمی کو بھی آمدنی ہوگی۔انہوں نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ چھوٹے کاروباریوں،ٹھیلے والوں کو پاکستان کا شہری سمجھتے ہوئے انہیں بھی کراچی کے بیوٹیفیکیشن پلان میں شامل کیا جائے۔