Waqt News
Monday | April 19, 2021
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
  • Magazines
    • Sunday Magazine
    • Mahnama Phool
    • Nidai Millat
    • Family Magazine
  • News Paper & TV Channel
    • Waqt TV
    • The Nation
  • NAWAIWAQT GROUP
Nawaiwaqt
  • صفحہ اول
  • تازہ ترین
  • خبریں
    • قومی
    • ملتان
    • بین الاقوامی
    • کاروبار
    • دلچسپ و عجیب
    • کھیل
    • جرم و سزا
    • تفریح
    • لاہور
    • اسلام آباد
    • کراچی
  • متفرق شہر
    • آزادکشمیر
    • پشاور
    • حافظ آباد
    • سیالکوٹ
    • جھنگ
    • کوئٹہ
    • شیخوپورہ
    • سرگودھا
    • ساہیوال
    • گوجرانوالہ
    • گجرات
    • میانوالی
    • ننکانہ صاحب
    • وہاڑی
  • قلم اور کالم
    • کالم
    • اداریہ
    • مضامین
    • ایڈیٹر کی ڈاک
    • نوربصیرت
    • ادارتی مضامین
    • سرے راہے
  • پرنٹ ایڈیشن
    • آج کا اخبار
    • e - اخبار
  • کورونا وائرس
Font

تازہ ترین

  • گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹریڈ بائیکاٹ کی مہم خود لیڈ کروں گا۔ وزیراعظم عمران خان
  • بیساکھی میلہ میں شرکت کیلئے بھارت سے آنے والےسکھ یاتری ایک روزہ دورہ پر کرتار پورہ پہنچ گئے
  • پاک بحریہ کی جانب سے ڈام اور گڈانی میں راشن کی تقسیم
  • وزیراعظم عمران خان بہت جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے، عمران خان کا عید سے قبل یا عید کے فوری بعد دورہ متوقع ہے
  • کالعدم ٹی ایل پی اور حکومتی ٹیم میں مذاکرات کا دوسرا دور ختم ہو گیا: وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات چوہدری فواد حسین

گر زباں ہو دل کی رفیق

Dec 07, 2019 4:18 AM, December 07, 2019
شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp
گر زباں ہو دل کی رفیق

یہ اختلاف بیزاری کا زمانہ ہے۔ آپ نے جیسے ہی اپنی رائے کا اظہار کیا یا کوئی سوال ہی اٹھا کیا، سنگ زنی شروع ہو گئی۔ اس رجحان کا تازہ تجربہ ایک دیرینہ رفیقِ کار حمیداللہ عابد کو ہوا ہے۔ حمیداللہ عابد نہایت پڑھے لکھے، محنتی اور لائق صحافی ہیں چونکہ پڑھنے لکھنے کی عادت ہے اور لکیر کے فقیر بھی نہیں ہیں، اس لیے صرف اثبات اور تائید کے خواہشمندوں کے ساتھ ان کی کم ہی بنتی ہے، لہٰذا اب اپنی ذات اپنی ہی میں انجمن ہیں اور جو بات درست سمجھتے ہیں، کہتے ہوئے برملا پائے جاتے ہیں۔حال ہی انھوں نے شکوے کے پیرائے میں ایک عجب بات لکھ دی۔ شکوہ تو انھوں نے یہ کیاہے کہ جماعت اسلامی کے احباب میں اب اختلاف رائے برداشت کرنے کی صلاحیت نہیں رہی۔ انھوں نے اپنی ذات کے تعلق سے انکشاف کیا ہے کہ جن باتوں پر ان کے دوست لٹھ لے چڑھ دوڑتے ہیں، ایسی ہی باتوں پر امیر جماعت اسلامی محترم سراج الحق انتہائی دل داری کے ساتھ فرماتے ہیں کہ برادر! آپ نے یہ کیسے سوچ لیا، سیاسی نوعیت کے بیانات پر آپ اپنا دل چھوٹا کیوں کرتے ہیں؟

شوکت ترین پر مکمل اعتماد، وزیراعظم

سید وراثت حسین رضوی کراچی کے ایک بلند پایہ صحافی ہیں جنھوں نے بزرگوں کا زمانہ دیکھ رکھا ہے۔وراثت صاحب کا شمار ان بزرگوں میں ہوتا ہے جو چلتے پھرتے جونیئر صحافیوں کی تربیت کیا کرتے اور ان کا حوصلہ بڑھاتے۔بہت برس ہوتے ہیں، کسی سیاست دان کی کہہ مکرنی پر میں پریشان تھا کیونکہ اس کے کچھ چھینٹے میری رپورٹنگ پر بھی پڑرہے تھے۔دکھ کی اسی کیفیت میں پریس کلب کے ہال سے نکل کر پارکنگ کی طرف جاتے ہوئے انھوں نے مجھے پکڑا اور اداسی کا سبب پوچھا، میری بپتا سن کر انھوں نے عادت کے مطابق چہرہ آسمان کی طرف کرکے ایک بھرپور قہقہ لگایااور کہا کہ ایسی بات پر پریشانی کیسی؟پھر ایک واقعہ سنایا۔ انھوں نے بتایا کہ ایک بار مولانا بھاشانی نے کوئی بیان جاری کردیا۔بات کچھ ایسی تھی جسے سن کر لوگوں کو حیرت ہوئی اور بے تکلف صحافیوں نے انھیں مشورہ دیا کہ مولانا ! یہ بیان آپ کو نقصان پہنچائے گا۔مشورہ سننے کے بعد مولانا بھاشانی مسکرائے اور واسکٹ کی جیب میں ہاتھ ڈالتے ہوئے ایک کاغذ نکالا اور کہا کہ اگر کچھ نقصان پہنچا تو دوسری جیب میں اِس کی تردید بھی موجود ہے۔انھوں نے بتایا کہ بعض سیاست دان عموماً ایسا ہی کیا کرتے ہیں، اس لیے پریشان ہوے کے بجائے خالص پیشہ ورانہ انداز میں نیک نیتی کے ساتھ کام کرتے رہنا چاہئے۔حمیداللہ عابد کا انکشاف پڑھ کر برسوں قبل سنا ہوا یہ واقعہ ذہن میں تازہ ہوگیا۔اس میں کوئی شبہ نہیں کہ صرف پاکستان نہیں دنیا کے بیشتر خطوں میں سیاست دانوں کا چلن کچھ اسی نوعیت کا ہے لیکن اسی دنیا میں بہت سے ایسے سیاست دان دیکھے گئے ہیں جنھوں نے اس ناپسندیدہ روایت کو مسترد کر کے راست گوئی کو ایسا شعار کیا کہ ان کی کہی ہوئی بات پتھر پر لکیر ہوگئی۔

اتحاد، ایمان اور تنظیم

اس معاملے میں قائد اعظمؒ تو ضرب المثل کی حیثیت رکھتے ہیں جن کی راست بیانی کی گواہی صرف اپنے نہیں غیر بھی دیتے ہیں۔ہماری سیاسی روایت میں مولانا مودویؒ کا شمار بھی ایسے ہی بزرگوں میں ہوتا ہے جو اپنے قول پر جان کی قربانی کو کچھ ایسا زیاں نہیں جانتے تھے۔ مولانامودودیؒ کو جس بیان پر سزائے موت ہوئی ، وکیل کے خیال کے مطابق اس میں بچنے کی گنجائش تھی ،اگر وہ کہہ دیتے کہ ان کا بیان اخبار میں توڑ مروڑ کر شائع ہوا ہے، وہ کچھ اور کہنا چاہتے تھے لیکن انھوںنے وکیل کا یہ مشورہ سنتے ہی مسترد کردیا۔بات پر قائم رہنے کی روایت صرف ان دو بزرگوں تک محدود نہیں ہے بلکہ پاکستانی سیاست کی روایتی تقسیم یعنی دائیں اور بائیں بازو سے تعلق رکھنے والے سیاست دانوں کی ایک بہت بڑی تعداد اسی قسم کا مزاج رکھتی تھی ۔ بائیں جانب کے ایسے بزرگوں میں عبدالصمد اچکزئی، باچا خان،حبیب جالب اور ان جیسے بہت سے دوسرے لوگ شامل ہیں۔ یہ بزرگ جب ایک بار زبان دے دیتے تو پھر اس سے پلٹنے کا سول ہی پیدا نہ ہوتا ۔ ہمارے ان بزرگوں کو قول کی تقدیس کا یہ تصور کہاں سے ملا؟ اس کی بنیاد تو وہ اعلیٰ اخلاقی اقدار بنیں جو عالم گیر حیثیت رکھتی ہیں لیکن ان کے سامنے اُس ذات والا صفات کا نمونہ بھی موجود تھا جو ایک بار وعدہ کرلیتی تو تین دن تک اسی مقام پر موجود رہتی جہاں موجودگی کا وہ وعدہ کرتی۔ ایک سبق آموز واقعہ جنگ بدر کا بھی ہے۔ غزوہ بدر کے موقع پر کچھ اصحاب جنگ میں شرکت کے لیے آتے ہوئے راستے میں مشرکین مکہ کی گرفت میں آگئے۔ انھیں اس شرط پر رہائی ملی کہ وہ جنگ میں شریک نہیں ہوں گے۔میدان بدر میں پہنچ کر ان اصحاب نے جنگ میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا تو حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم نے انھیں اس کی جازت نہ دی اور فرمایا کہ اپنے وعدے پر قائم رہو۔اسی طرح قسطنطنیہ کے محاصرے کے موقع پر بعض اصحاب کے انفرادی وعدے کا اتنا احترام کیا گیا کہ محاصرہ تک ختم کر دیا گیا۔ صرف اسلامی تاریخ نہیں دنیا کی تاریخ سے ایسی بے شمار روشن مثالیں ہمیں مل سکتی ہیں جن پر عمل کرنے والوں کا نقش آج بھی ہمیں تاریخ کے صفحات پر دکھائی دیتا ہے۔ہمارے بزرگوں کے یہی نقش ہائے قدم تھے جسے ہم نے سیاست جانا ا ور سمجھا کہ انسانیت کی بھلائی کا دارو مدار بھی اسی پر ہے لیکن یہ بھی ہمارے لڑکپن کی بات ہے جب یہ سنا کہ سیاست تو جھوٹ کا متبادل ہے، اس کا مطلب دھوکے کے سوا کچھ نہیں جب اپنے گرد و پیش میں ایسی باتیں سننے کو ملیں تو حیرت سے سوچا کہ کیا ایسے لوگوں کا پالا غلط لوگوں سے پڑا ہے یا ان کا تصور سیاست ہی ناقص ہے۔ لڑکپن میں ایسی آئیڈیل باتیں ہی دل کو لگتی ہیں لیکن جب انسان زمانے کے تھپیڑے کھا کر بری بھلی سمجھنے لگتا ہے تو پتہ چلتا ہے، وہ بزرگ جن کے ذکر سے آنکھیں جھک جاتی ہیں خال خال ہی ملتے ہیں۔ ان کے مقابلے میں وقت کے ساتھ زبان اور کردار میں لچک پیدا کرنے کی صلاحیت رکھنے والے تو لاکھوں ہوتے ہیں، تاریخ کے اوراق میں اوّل تو وہ جگہ حاصل ہی نہیں کر پاتے اگر یہ کرشمہ ہو ہی جائے تو بنی اسرائیل کی مانند، قرآن میں جن کے کرتوتوں کا تذکرہ پڑھتے ہوئے گاہے ہنسی آ جاتی ہے ، گاہے غصہ۔

بندۂ آزاد

سیاست اور سیاست دانوں کے بارے منفی عوامی تصورات کے پیش نظر چاہئے تو یہ تھا کہ وہ اپنے چہرے کو خوبصورت بنانے کی کوشش کرتے اور اپنے حسن کردار سے تمام تر منفی تاثرات کا خاتمہ کردیتے تاکہ اس ملک کی سیاست میں مثبت رجحانات فروغ پا تے لیکن بدقسمتی سے ہوا اس کے برعکس۔ عمران خان نے اپنے معروف پینتیس پنکچروں والے بیان کو سیاسی قرار دے کر اس سے برأت کا اظہار کیا، ان کی پیروی میں غلام سرور خان نے بھی یہی چلن اختیار کیا۔ حمیداللہ عابد کے دعوے کے مطابق جناب سراج الحق نے بھی اب ایسی ہی بات کہی ہے مگر اس پر یقین کرنے کے لیے بڑی ہمت درکار ہے۔ سراج الحق جن بزرگوں کے پیروکار ہیں، ان میں ایک ڈاکٹر نذیر احمد بھی تھے، ڈیرہ غازی خان کے ایک بے وسیلہ سیاسی کارکن اور ہومیو پیتھک پریکٹشنر جنھوں نے مادی وسائل نہ ہونے کے باوجود ایک قبائلی سردار کے مقابلے میں قومی اسمبلی کا الیکشن لڑا اور بڑی شان سے کامیاب ہوئے۔ نسل در نسل سرداروں کی راج دھانی میں یہ مہاجر کس طرح عزیز جہاں بن گیا؟ ستر کی دہائی میں اپنے قتل سے چند ہی روز قبل وہ سرگودھا گئے تو میرے والد مرحوم خصوصی طور پر وقت نکال کر ان سے ملنے گئے، اس موقع پر ابتدائی جماعتوں کے ایک طالب علم نے اپنے چھوٹے سے ہاتھ میں تھامی ہوئی ایک آٹو گراف بک ان کی طرف بڑھائی تو اس کھدر پوش نے مسکراتی ہوئی نگاہ اس بچے پر ڈالی پھر کھلے کھلے الفاظ میں لکھا  ؎

بھارت میں حالات تیزی سے انسانی بحران کی طرف بڑھ رہے ہیں 

ہزار خوف ہو لیکن زباں ہو دل کی رفیق

یہی رہا ہے ازل سے قلندروں کا طریق

ان کے قتل کی خبر آئی تو والد مرحوم نے دکھ کی بے پناہ کیفیت میں ا س تحریر پر انگلیاں پھیرتے ہوئے کہا کہ دل اور زبان کی اسی رفاقت نے اس شخص کو طاقت بھی عطا کی اور محبوبیت بھی۔کیا یہ عہد اتنا بدقسمتی میں اتنی ترقی کرچکا ہے کہ اب قلندروں نے یہاں سے کوچ کرنے میں عافیت جانی ہے؟

شیئر کریں:
Share
Tweet Google+ Whatsapp

فاروق عادل


مشہور ٖخبریں
  • سرپیٹ لینے کی تیاری 

    Apr 12, 2021
  • ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

    Apr 15, 2021
  • ’’تزویراتی ‘‘ محاذ پر بنامنظر

    Apr 09, 2021
  • وزارت اطلاعات میں فواد چودھری کی واپسی

    Apr 13, 2021
متعلقہ خبریں
  • لاس میں ڈینگی کے کیسز کی تعداد 131 ہوگئی

    Mar 04, 2021 | 16:52
  • اسٹیل ملز کی اراضی فروخت نہیں کی جارہی : حماداظہر

    Nov 28, 2020 | 17:21
  • وزیراعلی پنجاب کی زیر صدارت پبلک پرائیویٹ پارٹنرشپ پالیسی ...

    Nov 13, 2020 | 13:20
  • پوپ فرانسس کی ہم جنس پرستوں کیلئے سماجی تحفظ کی حمایت

    Oct 22, 2020 | 13:54
E-Paper Nawaiwaqt
اہم خبریں
  • گستاخانہ اقدامات کے خلاف ٹریڈ بائیکاٹ کی مہم خود لیڈ کروں ...

    Apr 19, 2021 | 21:02
  • بیساکھی میلہ میں شرکت کیلئے بھارت سے آنے والےسکھ یاتری ایک ...

    Apr 19, 2021 | 20:26
  • پاک بحریہ کی جانب سے ڈام اور گڈانی میں راشن کی تقسیم

    Apr 19, 2021 | 20:10
  • وزیراعظم عمران خان بہت جلد سعودی عرب کا دورہ کریں گے، عمران ...

    Apr 19, 2021 | 18:50
  • کالعدم ٹی ایل پی اور حکومتی ٹیم میں مذاکرات کا دوسرا دور ختم ...

    Apr 19, 2021 | 18:24
  • کالم
  • اداریہ
  • سرے راہے
  • قومی کرکٹ ٹیم کا کامیاب دورہ جنوبی افریقہ،ایک ...

    Apr 19, 2021
  • فیفا سے پاکستان کی معطلی …

    Apr 19, 2021
  • ایک اور مہنگا رمضان!!!!!

    Apr 19, 2021
  • کیا شوکت ترین معیشت کوسہارا دے پائیں گے؟

    Apr 19, 2021
  • Prophet Muhammad (PBUH) mentioned in Bible.

    Apr 18, 2021
  • 1

    بھارت میں حالات تیزی سے انسانی بحران کی طرف بڑھ رہے ہیں 

  • 2

    تحفظ ناموس رسالت کیلئے بین الاقوامی قانون سازی کی ضرورت

  • 3

     بجلی مہنگی کریں: عالمی بینک کا مطالبہ

  • 4

    بھارت یواین قراردادوں کیمطابق مسئلہ کشمیر حل کردے تو ہمارا اسکے ساتھ کیا تنازعہ ہے

  • 5

    وفاقی کابینہ میں رد و بدل

  • 1

    پیر  ‘6 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  19؍ اپریل2021ء 

  • 2

    اتوار  ‘5 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  18؍ اپریل2021ء 

  • 3

    ہفتہ  ‘4 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  17؍ اپریل2021ء 

  • 4

    جمعۃ المبارک‘3 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  16؍ اپریل2021ء 

  • 5

    جمعرات ‘2 ؍ رمضان المبارک  1442ھ‘  15؍ اپریل2021ء 

  • ادارتی مضامین
  • مضامین
  • ایڈیٹر کی ڈاک
  • جہان حیرت ،مشاہیر کی نظرمیں

    Apr 19, 2021
  • تھوڑا سا گلہ بھی سن لے

    Apr 19, 2021
  •  ضیاء شاہد کی یادیں 

    Apr 19, 2021
  • الوداع ضیاء شاہد…(2)

    Apr 19, 2021
  • ڈی سی او کائونٹر، رمضان اور آخرت

    Apr 19, 2021
  • مستحقینِ زکوٰۃ

    Apr 19, 2021
  •  خطاط عبدالمجید پرویں رقم 

    Apr 19, 2021
  • اقبال کس کے عشق کا یہ فیض عام ہے

    Apr 19, 2021
  • جیسے میرے سرکار ہیں ویسا نہیں کوئی

    Apr 19, 2021
  • ٹکٹکی

    Apr 19, 2021
  • 1

    سحرو افطار کے وقت گیس کی کمی

  • 2

    رزِ داغ 

  • 3

    اب جس کی مرضی آئے وہ لے جائے روشنی

  • 4

    پنشن میں اضافہ کا مطالبہ

  • 5

    چکری روڈ راولپنڈی پر ٹریفک کے مسائل

  • نور بصیرت
  • قائد اعظم نے فرمایا
  • فرمودہ اقبال
  • 1

    جنت کی نعمتیں

  • 2

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۳)

  • 3

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۲)

  • 4

    رمضان اور تحصیل تقویٰ(۱)

  • 5

    عالمگیر پیغام (۳) 

  • 1

    اتحاد، ایمان اور تنظیم

  • 2

    میرا ایمان

  • 3

    پاکستان

  • 4

    اسلام انصاف

  • 5

    طویل صف

  • 1

    بندۂ آزاد

  • 2

    مولوی صاحبان

  • 3

    زندہ

  • 4

    ملا کے دین

  • 5

    مصلحت

منتخب
  • 1

    ’’فکرناٹ‘‘ کہنے کی عادت

  • 2

    وزارت اطلاعات میں فواد چودھری کی واپسی

  • 3

    پاکستان سے بائیڈن کا بھی ’’ڈومور‘‘

  • 4

    رحمن صاحب: ’’اچھے زمانے تھے‘‘

  • 5

    کیا شوکت ترین معیشت کوسہارا دے پائیں گے؟

  • حالیہ تبصرے
  • زیادہ پڑھی گئی
  • 1

    برطانیہ میں خطرناک ٹریفک حادثے کی ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل

  • 2

    نوازشریف کی جائیدادیں فرخت کرنےکا فیصلہ

  • 3

    ٹی ایل پی کے ساتھ مذاکرات شروع کر دیے گئے ہیں, شیخ رشید

  • 4

    ٹیسلا کی بغیر ڈرائیور کے چلنے والی کار کو حادثہ، 2 افراد ہلاک

  • 5

    سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے ہاں ننھے مہمان کی آمد

  • نوائے وقت گروپ
  • رابطہ
  • اشتہارات
Powered By
Copyright © 2021 | Nawaiwaqt Group