100 دن میں تحریک انصاف نے سیاسی انتقام کے سواء کچھ نہیں کیا، ہمارےخلاف گواہی کیلئے قیدیوں پر تشدد کیا جاتاہے:سعد رفیق
لاہور پریس کلب میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سابق وفاقی وزیر ریلوے خواجہ سعد رفیق کا کہنا تھا کہ عمران خان نے جو بھی کہا یو ٹرن لیا، یوٹرن اب عمران خان کا برینڈ بن چکا ہے۔انہوں نے کہا کہ سفارتی محاذ پر موجودہ حکومت نے شدید شرمندہ کیا ہے، کشکول میں سعودی عرب کے علاوہ کسی نے سکہ نہیں ڈالا، سی پیک کے ساتھ کھلواڑ کیا جارہا ہے اور انہوں نے وہ سب کچھ کیا جو ہندوستان سی پیک کیخلاف نہ کرسکا۔سعد رفیق کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم کہتے ہیں کہ مجھے ٹی وی دیکھ کر روپے کی قیمت گرنے کا پتا چلا، اسٹاک مارکیٹ روز کریش کرتی ہے لیکن کوئی سنبھالنے والا نہیں، پہلی بار ایسی حکومت دیکھی ہے جو 100 دن پورے ہونے پر کہتے ہیں کہ انتخابات قبل از وقت ہوسکتے ہیں یعنی خود پر ہی عدم اعتماد کررہے ہیں کہ ملک سنھبالا ہی نہیں جارہا۔ان کا کہنا تھا کہ جب بھی ووٹ کا مذاق اڑایا جائے گا اور عوام کا فیصلہ نہیں مانا جائے گا تو پھر اس طرح کے ٹوٹ بٹوٹ حکمران آئیں گے جن کو کام نہیں آتا ہوگا۔ن لیگی رہنما نے اپنے مقدمات کے حوالے سے کہا کہ ڈیڑھ سال سے ہمارے خلاف ثبوت ڈھونڈے جارہے ہیں، قیصر امین بٹ سے مجسٹریٹ تبدیل کراکے اپنی مرضی کا بیان لیا گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ہائیکورٹ کے رولز کی دھجیاں اڑا کر بیان قلمبند کیاگیا، قیصر امین بٹ کے تین بیان ریکارڈ کیے جاچکے ہیں، ہمارےخلاف گواہی کیلئے قیدیوں پر تشدد کیا گیا۔سابق وفاقی وزیر ریلوے کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف نے سیاسی انتقام کے سواء کچھ نہیں کیا، سیاسی درجہ حرارت بڑھ گیا تو خطرہ ہے کہ کہیں جمہوریت ڈی ریل نہ ہوجائے۔
ان کا کہنا ہے کہ ہم نے 28 بار ٹرین کےکرائے کم کیے تھے لیکن انہوں نے تیل کی قیمتیں کم ہونے کے باوجود 19 فیصد بڑھائے ہیں، جتنی نئی ٹرینیں چلی ہیں وہ سب نقصان میں چلائی جارہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ میانوالی اور دھابیجی ٹرینیں وزیراعظم اور صدر کو خوش کرنے کیلئے چلائی گئیں جو کہ صرف اور صرف خسارہ میں ہیں۔
شہباز شریف کو پکڑا مگر ابھی بھی ثبوتوں کی تلاش ہے، نوازشریف قسمت سے باہر ہیں جب کہ حنیف عباسی اور شہبازشریف جیل کاٹ رہے کسی کو بغیر ثبوت کے جیل میں رکھنا مناسب بات نہیں، ہم دونوں بھائیوں کو بھی سزا دی جارہی ہے، جیل میں ڈالنے کی دھمکیاں دے کر منہ بند نہیں کرایا جاسکتا۔