چیف جسٹس پاکستان میاں ثاقب نثار نے کہا ہے پانی کے لئے موبائل فون پر ود ہولڈنگ ٹیکس لگا نے سے حکومت کو 36ارب ملیں گے، منرل واٹر پر فی لیٹر ایک روپیہ ٹیکس لگائیں تو سالانہ 7ارب روپے ملیں گے۔ جمعہ کوسپریم کورٹ آف پاکستان میں واٹر کانفرنس اعلامیہ پر عملدرآمد کے حوالہ سے کیس کی سماعت ہوئی۔ سیکرٹری آبی وسائل نے عدالت کو بتایا کہ چاروں صوبوں کو لکھ دیا ہے کہ اس حوالہ سے پالیسی دیں۔ اس پر چیف جسٹس نے استفسار کیاکہ ڈیمز تعمیر ہوں گے فنڈنگ کیسے ہو گی۔ ڈیمز کے کنٹریکٹر کون ہوں گے؟ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ پانی کے لیے موبائل فون پر ودہولڈنگ ٹیکس لگائیں تو اس سے وفاقی حکومت کو سالانہ36 ارب روپے ملیں گے۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا کہ منرل واٹر کمپنیاں سالانہ 7 ارب لیٹر زیر زمین پانی نکالتی ہیں۔ سیکرٹری آبی وسائل کا کہنا تھا کہ ہم پانی کے حوالہ سے آگاہی مہم چلانے کی کوشش کر رہے تھے تاہم ہمارے پاس وسائل نہیں تھے لیکن عدالت نے ہماری مشکل حل کر دی اور اب یہ مسئلہ بہت اہمیت اختیار کر چکا ہے اور عوام میں اتنی آگاہی آچکی ہے کہ لوگ خود سے اس معاملہ پر سوچ و بچار کر رہے ہیں۔ ان کا کہنا تھا سپریم کورٹ کی جانب سے منعقد کی جانے والی واٹر کانفرنس کے اعلامیہ کو اعلیٰ ترین فورم پر رکھا گیا۔ وزیر اعظم عمران خان نے کمیٹی کی سربراہی کرتے ہوئے خود سے اعلان اسلام آباد کے مندرجات پر عملدرآمد کے لیے کہا۔کمیٹی میں چاروں صوبوں کی نمائندگی تھی اور چاروں صوبے اس پر عملدرآمد کے لیے تیار ہیں۔ عدالت نے معاملہ دیامر بھاشا اور مہمند ڈیمز کے حوالہ سے قائم سپریم کورٹ کے عملدرآمد بینچ کے حوالہ کر دیا۔ چیف جسٹس کا کہنا تھا عملدرآمد بینچ اس بات کی نگرانی کرے کہ اعلان اسلام آباد پر عمل ہو رہا ہے یانہیں ہو رہا وہ اس حوالہ سے کام کرے اور بینچ وقتا ًفوقتاً دیکھے کہ پروجیکٹ میں کتنی پیش رفت ہوئی ہے۔ عدالت نے واپڈا سے کہا ہے کہ وہ منصوبے کے حوالہ سے بتائے کہ کب اس کو شروع کرنا ہے اور کب تک اس کو مکمل کرنا ہے۔ عدالت کا کہنا تھا کہ وفاقی حکومت منصوبہ کے لیے سالانہ فنڈنگ دینے کی بابند ہو گی۔ عدالت کو بتایا گیا کہ 474 ارب روپے دیامر بھاشا ڈیم کی تعمیر کے اخراجات ہیں تاہم اب ڈیم کی تعمیر کے لیے توانائی فراہم کرنے کے لیے ایک چھوٹا ہائیڈرو پاور پروجیکٹ تعمیر کیا جائے گا جس کی وجہ سے ڈیم کی لاگت 496 ارب روپے تک پہنچ گئی ہے۔
بول کہ لب آزاد ہیں تیرے … یاد نہیں دلائوں گا
Mar 18, 2024