سیکریٹری بورڈز اورجامعات کو ہٹایا جائے:فپواسا
کراچی ( نیوز رپورٹر ) فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن (فپواسا )سندھ نے سیکریٹری بورڈ ز اور جامعات کو ہٹانے کا مطالبہ کر دیا ہے اور18دسمبر تک کا الٹی میٹم دیتے ہوئے کہا ہے کہ ہمارے جائز مطالبات کی عدم منظوری پر19دسمبر سے سندھ بھر کی جامعات میں تدریسی امور معطل کے جامعات کو تالا لگا دیا جائے گا۔ فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسو سی ایشن سندھ کا اجلاس گذشتہ روز صدر فپواسا ڈاکٹر انیلا امبر ملک کی سربراہی میں جامعہ کراچی میں منعقد ہوا۔ اجلاس میں سندھ بھر کی جامعات سے آئے منتخب نمائندوں کے وفود نے بھی شرکت کی۔ اس موقع پر فپواسا سندھ کے سیکریٹری پروفیسر ڈاکٹر نعمت اللہ لغاری بھی موجود تھے۔بعد ازاں ڈاکٹر انیلا امبر ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ سندھ ہائر ایجوکیشن کے قیام کو پانچ سال سے زائد عرصہ گذر چکا ہے مگر صوبائی ایچ ای سی کی کار کردگی صفر ہے۔ جبکہ سیکریٹری بورڈز اور جامعات عالیہ شاہد کی بدترین کار کردگی کے باعث جامعات سمیت دیگر ادارے مشکلات کا شکار نظر آرہے ہیں اس لیے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ فوری طور پر سندھ ایچ ای سی کی فوری تشکیل نو کرتے ہوئے عالیہ شاہد کو برطرف کریں۔ انہوں نے وزیر اعلیٰ سندھ سے مطالبہ کیا ہے کہ ہارڈ شپ کیسز کا عمل التواء کا شکار ہے فوری طور پر اس پر عمل درآمد کرایا جائے، پی ایچ ڈی الائونس سمیت جامعات کے لیے مختص گرانٹ جو چھ ماہ سے جامعات کو بھیجی نہیں گئی ہے تنخواہوں میں ضم کیا جائے۔ انجینئرنگ کے لیے ٹیکنکل الائونس جاری کیا جائے، سندھ کی جامعات کے ملازمین کو سندھ بھر کی سرکاری مقابلے کے امتحانات اور ملازمتوں میں عمر کی حد میں رعایت دی جائے،فوری قائد عوام انجینئرنگ یونیورسٹی نواب شاہ اور شہید بے نظیر ویٹرنری یونیورسٹی سکرنڈ میں مستقل وائس چانسلر تعینات کیا جائے، صوبے بھر کی جامعات میں یکساں طور پر ہائوس سیلنگ کا نفاذ کیا جائے۔