یوٹرن کا مطلب ہے وعدہ پورا نہ کرو، حکمران قوم سے عہد نہیں نبھاتے تو دنیا کیسے اعتماد کرے گی: سراج الحق
لاہور (خصوصی نامہ نگار/لیڈی رپورٹر) امیر جماعت اسلامی سینیٹر سراج الحق نے کہاہے کہ نئی صبح کی تلاش میں ماری ماری پھرنے والی قوم کو حکمرانوں نے 71 سال میں بار بار دھوکہ دیا۔ عوام نے تبدیلی کے خوشنما نعروں اور دعوئوں سے آنے والی نئی حکومت کو بھی دیکھ لیاجس نے 110 دنوں میں مہنگائی کے سوا عوا م کو کچھ نہیں دیا۔ موجودہ حکومت کے دور میں شرح سود بڑھی ، درآمدات میں اضافہ اور برآمدات میں کمی ہوئی اورمایوسی کے بادل مزید گہرے ہو گئے ۔ جب حکمرانوں کو ان کے وعدے یاد لائے جاتے ہیں تو وہ کہتے ہیں کہ شادی اور الیکشن سے پہلے کیے گئے وعدے پورے کرنے کے لیے نہیں ہوتے ۔ وزیراعظم نے ایک نیا فلسفہ دیاہے کہ اچھا اور بڑا آدمی وہی ہوتاہے جو یوٹرن کا ماہر ہو ۔ یوٹرن کا مطلب یہ ہے کہ وعدہ پورا نہ کرو ، رات گئی بات گئی ،جب حکمران اپنی قوم سے وعدہ پورا نہیں کرتے تو باہر کی دنیا ان پراعتماد کیسے کرے گی ۔ دھوم دھام سے آنے والے معاشی افلاطون وزیر اعظم کو معیشت کی بہتری کے لیے عجیب عجیب مشورے دے رہے ہیں ۔ معیشت کی ترقی کا پہلا قدم علم کی روشنی پھیلانا ہے ۔ وزیراعظم نے سکولوں سے باہر قوم کے اڑھائی کروڑ نونہالوں کی تعلیم کے لیے کچھ کیا ہوتا تو آج قوم ان پر فخر کرتی ۔ خوشحالی کیلئے انصاف کو یقینی بنانا ہوگا۔ 51فیصد خواتین کیلئے بین الاقوامی معیار کی یونیورسٹی بنائی جائے ،بنک خواتین کو بلاسود قرضے دیں اور وراثت میں خواتین کے حق کو یقینی بنایا جائے ۔ خواتین پر تشدد کرنے والا اپنی بزدلی کا مظاہرہ کرتا ہے۔ ان خیالات کااظہار انہوں نے ایوان اقبال لاہور میں جے آئی یوتھ خواتین کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہاکہ حکمرانوں کو ڈالر کے اتار چڑھائو کی کوئی خبر نہیں ہوتی ۔ آئی ایم ایف اور ورلڈ بنک کی ڈکٹیشن پر چل کر آج تک کسی ملک نے ترقی نہیں کی ۔ معاشی ترقی کے لیے خود انحصاری کے باعزت راستے پر چلنا ہوگا۔ اگر چیف جسٹس وسائل کی منصفانہ تقسیم کو یقینی بنادیں تو تمام مسئلے حل ہوسکتے ہیں۔ تمام مسائل کا حل نفاذ شریعت میں ہے ۔ خواتین مغرب کی دجالی تہذیب سے مرعوب ہونے کی بجائے اپنے گھروں کو اسلام کے مورچے بنائیں اور اپنے بھائیوں اوربیٹوں کو اسلامی انقلاب کی جدوجہد کے لیے تیا