امیر جماعت اسلامی سراج الحق کا کہنا ہے کہ حکمران ووٹ کے ذریعے نہیں بلکہ سلیکشن کے ذریعے آتے ہیں۔
امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اللہ کا پیغام ہے کہ لوگوں کو منظم کرو اور ظالمو سے لڑو جبکہ امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہُ کا پیغام ہے ظلم اور جبر کا مقابلہ کرو۔سراج الحق نے تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اتوار کے روز ہم نے لاہوریوں کو جلدی اٹھا دیا ہے.ہمارا کام ہی سوئی قوم کو بیدار کرنا ہے۔ امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق نے کہا ہے کہ جتنے حکمران بھی آئے وہ ووٹ سے نہیں بلکہ سلیکشن سے آئے۔انہوں نے کہا کہ اس وقت کے فیصلے پارلیمنٹ کے بجائے بند کمروں میں ہوتے ہیں اور ہم پر جتنے حکمران آئے وہ ووٹ سے نہیں بلکہ سلیکشن سے آئے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ اندھیر نگری اور چوپٹ راج کو کون بدلے گا۔ قومی احتساب بیورو (نیب) چیئرمین نے 7 کروڑ روپے چند سالوں میں تنخواہ لی۔ وزیر صاحب کا پروٹوکول ایسا تھا جیسے کشمیر فتح کیا ہو لیکن گاڑی کے سلنسر سے نکلنے والا دھواں غریب کی کمائی کا ہے۔انہوں نے کہا کہ میرے ملک میں ظلم و جبر کا نظام ہے اور انصاف نہیں ملتا۔ غریب کی گردن نچوڑ نچوڑ کر حکومت پیسے جمع کرتی ہے۔انہوں نے کہا کہ واقعہ کربلا ہمیں درس دیتا ہے ظلم کے سامنے ڈٹ جاؤ، واقعہ کربلا کا درس ہے خاندانی بادشاہوں اور ڈکٹیٹر شپ کے سامنے ڈٹ جاؤ۔امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ امام حسین علیہ السلام کا پیغام ہے کہ وقت کے یزیدوں کا مقابلہ کرو، چوروں اور ڈاکوؤں کا مقابلہ کرو، ملک کو غلام بنانے والوں کے خلاف ڈٹ جائیں گے۔
سراج الحق نے کہا کہ ہمیں یہی حکم دیا گیا ہے ظلم کا مقابلہ کرو، باطل کے سامنے ڈٹ جاؤ، امام حسین علیہ السلام کا پیغام ہے ظلم کے خلاف اٹھ بیٹھو، جو لوگ انصاف نہیں کرتے وہ کافر ہیں۔اس موقع پر سراج الحق نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تمام کارکنان کا شکریہ ادا کرتا ہوں اور سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ ذکراللہ مجاہد نے کمال کر دیا ہے.اتوار کے دن بھی صبح صبح اٹھا دیا ہے، ہمارا کام ہی لوگوں کو اٹھانا ہے۔سراج الحق نے علامہ اقبال کی شاعری کا بھی تقریر میں استعمال کرتے ہوئے کہا کہ علامہ اقبال نے اللہ کے حکم کو سنایا ہے کہ غریبوں کو جگاؤ اور حق کے لئے اور ظلم کے خلاف کھڑا ہونا سکھاؤ۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ محرم کا بھی یہی پیغام ہے کہ ظلم کا مقابلہ کرو، یہی سبق امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ نے سکھایا ہے۔انہوں نے میدان کربلا کا ذکر کرتے ہوئے کہا کہ یہی سبق ہر جگہ دیا کہ حق کے ساتھ کھڑے ہو، چاہے آگے موت ہی کیوں نا نظر آئے، امام حسین رضی اللہ تعالٰی عنہ کو شہید کر دیئے گئے، ان کے گھر والوں پر ظلم ڈھائے گئے لیکن یہی پیغام دیا کہ مسلمان وہی ہے جو ظلم کے آگے جھکتا نہیں اور آج امام حسین رضی اللہ تعالیٰ عنہ کامیاب ہو گئے ہمیشہ کے لئے اور یزید ذلیل ہو گیا۔
سراج الحق کا کہنا تھا کہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وا آلیہ وسلم نے کہا کہ حق بات کو چھوڑ دینے والا اور جھوٹ کا ساتھ دینے والے کا میری امت کے ساتھ کوئی تعلق نہیں، حضرت ابراہیم علیہ السلام اور حضرت موسیٰ علیہ السلام نے بھی اپنے دور میں باطل اور جھوٹ کا مقابلہ کیا۔انہوں نے کہا کہ آج ہر جگہ اللہ کے نظام کو ہم نے بھلا دیا ہے، آج عدالتوں میں بھی انصاف نہیں ہے. بڑے بڑے جج خود اطراف کرتے ہیں کہ عدالتوں میں انصاف نہیں ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ آج ججز پیسہ، دولت اور کپڑے دیکھ کر فیصلہ کرتے ہیں، آج عدالتوں میں قرآن پاک کے بجائے انگریز کی کتاب ججز کے ہاتھ میں ہے، حکمران ووٹ کے ذریعے نہیں بلکہ سلیکشن کے ذریعے آتے ہیں۔سراج الحق نے کہا کہ چیئرمین نیب جاوید اقبال نے چند سالوں میں کروڑوں تنخواہ لی. انہوں نے سات لاکھ موبائل بل وصول کیا تھا۔انکا کہنا ہے کہ آج انگریز کا نظام رائج ہے، آج ہم سنت کے مطابق زندگی نہیں گزاری جا سکتی، عوام کے پیسے پر اسلام آباد میں کلبوں کی ممبرشپ بنائی ہوئی ہے، حکومت غریب کی گردن نچوڑ کر پیسے پورے کرتی ہے۔سراج الحق نے مزید کہا کہ میرا بھی یہی پیغام ہے کہ آؤ مل کر خوشحال پاکستان بنانے کے لئے ظلم کے خلاف لڑیں اور حق کا ساتھ دیں۔