بھارت کے نئے نفسیاتی حربے
تقسیم ہند کے وقت قائد اعظم سے پوچھا گیا تھا کہ ’’بھارت اور پاکستان کے تعلقات کیسے ہونگے؟‘‘ قائد اعظم نے پر اعتماد طریقے سے جواب دیا کہ جیسے ’’امریکہ اور کینیڈا کے‘‘ اس وقت فوج کو بھی اکٹھا رکھنے کا سوچا گیا۔ جب اس بات پر اتفاق نہ ہوا تو پھر بیرونی حملے کی صورت میں دونوں افواج کا اکٹھے ہو کر لڑنے کے معاہدے کا سوچا گیا مگر قائداعظم اس پر بھی راضی نہ ہوئے۔ دونوں ممالک کی فوجیں علیحدہ ہوگئیں اور تقدیر کا کھیل دیکھیں کہ دونوں افواج کی پہلی جنگ آپس میں کشمیر پر ہوئی۔ اس دن سے لیکر آج تک دونوں ممالک میں امن ایک خواب بن کر رہ گیا ہے۔ دونوں فوجیں آپس میں چار دفعہ لڑ چکی ہیں اور مستقبل میں بھی کسی امن کی گنجائش نظر نہیں آتی۔ آپس میں بھائی چارے کی بات تو چھوڑیں اب تو بھارت ہر وقت پاکستان توڑنے کے دعوے کرتا ہے اور بھارتی لیڈرز ہر وقت پاکستان پر سرجیکل سٹرائیکس یا کھلے حملوں کی دھمکیاں دیتے ہیں۔ ہمارا آدھا حصہ وہ ہم سے پہلے ہی علیحدہ کر چکے ہیں باقی ماندہ پاکستان بھی ان سے برداشت نہیں ہورہا۔ بھارت چونکہ ہم سے بڑا ملک ہے۔ اسکی فوج بھی ہم سے بڑی ہے بلکہ وہ دنیا میں دوسری بڑی فوج شمار کی جاتی ہے۔ اس لئے بھارت جب بھی پاکستان سے کوئی بات کرتا ہے تو دھمکی آمیز لہجے میں بات کرتا ہے جو ناقابل برداشت ہے۔
اگست2019میںمقبوضہ کشمیر کو بھارت میں ضم کرنے کے بعد بھارت نے پاکستانی آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کا علاقہ بھی بھارتی نقشے میں شامل کرکے اسے بھارتی علاقہ قرار دے دیا ہے۔ یہ بڑی گہری چال ہے اور معلوم ایسے ہوتا ہے کہ بھارت ہم پر ہر صورت جنگ مسلط کرکے ان علاقوں پر قبضہ کرناچاہتا ہے ۔ بھارت کا نیا حربہ یہ ہے کہ پاکستان کو نفسیاتی طور پر کمزور کیا جائے۔ اس مقصد کے لئے بھارت اپنے فوجیوں اور جو تشیوں کو میدان میں لایاہے۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ ہندو فلاسفی اور ہندو زندگی میں نجومیوں /جوتشیوں کا بہت بڑا کردار ہے۔ یہ لوگ ہر اہم موقعہ پر نجومیوں سے زائچہ بنواتے ہیں تو پھر رزلٹ کے مطابق اس پر عمل کرتے ہیں۔ ان لوگوں کا علم نجوم پر اتنا اعتماد ہے کہ اسکے بغیر شادی تک بھی نہیں کرتے۔ ویسے تو بھارت میں نجومی لا تعداد ہیں لیکن کچھ نجومی بین الاقوامی طور پر بہت مشہور ہیں انہی میں سے ایک پریشنت کپور صاحب ہیں۔ کپور صاحب نے پاکستان کا زائچہ بنا کربھارتی ٹی وی پر پیش کیا۔ یہ زائچہ اب ویڈیو کی صورت میں یوٹیوب پر موجود ہے۔ ان صاحب نے زائچہ میں یہ ثابت کیا ہے کہ پاکستان کے ستارے بہت گردش میں ہیں عمران سے کوئی بہت بڑی غلطی ہوگی جسکا اثر ملک پر پڑیگا۔
زائچہ کی تفصیل یہ بتائی گئی کہ پاکستان پر بہت مشکل حالات آنے والے ہیں جو بلاواسطہ پاکستان کی سلامتی پر اثر انداز ہونگے۔ آنیوالے حالات کی تشریح کرتے ہوئے نجومی صاحب نے فرمایا کہ بائیس اکتوبر2020 تک پاکستان ٹوٹ(خدانخواستہ) کر تین حصوں میں تقسیم ہو جائیگا۔ بھارت اور امریکہ مل کر پاکستان پر حملہ کریں گے۔ آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان بھارت کو مل جائیں گے۔ بلوچستان آزاد ہوجائیگا۔ صوبہ خیبر پختونخواہ افغانستان کے ساتھ ملے گا۔ سندھ اور کراچی علیحدہ ہوجائیں گے۔ خدا نہ کرے کہ ایسا ہو اور نہ ہی ایسا ہونیکے کوئی چانسز ہیں۔ اس وقت تک حالات مکمل طور پر کنٹرول میں ہیں۔ بلوچستان کے حالات میرے اندازے کے مطابق بہتر ہو رہے ہیں۔ وہ یوں کہ جنرل اشفاق پرویز کیانی نے بلوچوں کے لئے کیڈٹ کالجز کھولے تھے۔ فوج میں داخلے پر بھی انہیں رعایت دی گئی تھی۔ پھر نوجوان لڑکوں اور لڑکیوں کے لئے ٹیکنیکل تربیت کا بندوبست بھی کیا گیا تھا تاکہ وہ مقامی طور پر اور ملک سے باہر جا کر بھی مناسب روز گار حاصل کر سکیں ۔ اگر بلوچوں کے لئے تعلیم اور روز گار کا بندوبست ہو گیا جو کہ ہونا چاہیے تو یقین کامل ہے کہ ان لوگوں کی وفاداریاں بدل جائیں گی۔ اس امر کی بھی سخت ضرورت ہے کہ بلوچستان کے ترقیاتی فنڈز بلوچستان کی ترقی پر ہی خرچ ہونے چاہئیں۔ یہ رقم سرداروں کی جیب میں نہیں جانی چاہیے جو اسوقت جا رہی ہے۔ غریب بلوچوں کو اپنا حق ضرور ملنا چاہیے۔
بھارتی نجومی نے پاکستان کے متعلق جو کچھ ہرزہ سرائی کی ہے یہ ظاہری طو رپر پروپیگنڈہ کے سوا کچھ نہیں۔ کیونکہ اسی قسم کی ایک وڈیو چین کے متعلق بھی دکھائی گئی ہے اس میں دکھایا گیا ہے کہ چین کو زبردست شکست ہونیوالی ہے۔ بلکہ نجومی صاحب نے یہاں تک فرمایا کہ چین اگر سرحد سے پیچھے ہٹنا چاہے تو بھارتی فوج کو چاہیے کہ انہیں پیچھے نہ ہٹنے دیں بلکہ انہیں ماریں اور چینیوں کو کہیں کہ انکی لاشیں اٹھالے جائیں۔ یہ بھی پتہ ہونا چاہیے کہ پاکستان اور چین کے متعلق صرف دو ویڈیوز ہی نہیں بلکہ مختلف نجومیوں کی طرف سے کئی ایک ویڈیوز پیش کی گئیں جو اس وقت یوٹیوب پر موجود ہیں۔ یہ اس لحاظ سے بڑی دلچسپ ہیں کہ زمینی حقائق وڈیوز کی تفصیل سے بالکل مختلف ہیں۔ بھارتیوں کو چینیوں سے مار پڑ چکی ہے اور پڑرہی ہے لیکن نجومی حضرات کا اصرار ہے کہ چین کو بہت برے طریقے سے شکست ہوگی اور خدانخواستہ 22اکتوبر تک پاکستان ٹوٹ جائیگا۔ بھلا ان زائچوں سے بھی کبھی قومیں ڈریں۔ ان زائچوں سے یہ لوگ اپنی فوج اور عوام کا مورال یقینا بلند کر سکتے ہیں شاید یہی ان کا مقصد ہے جبکہ دوسرے ممالک کو نہیں توڑ سکتے۔