بابری مسجد کی جگہ رام مندر کا سنگ بنیاد
مودی سرکار نے اسلام دشمنی میں ایک اور سنگ میل عبور کرتے ہوئے بالآخر شہید بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کا سنگ بنیاد رکھ دیا جس پر پاکستان نے شدید احتجاج کرتے ہوئے اسے بھارتی جمہوریت کے چہرے پر بدنما داغ قرار دیا ہے۔
بھارتی صوبہ اتر پردیش کے شہر ایودھیا میں 1529ء میں مغل شہنشاہ ظہیر الدین بابر نے بابری مسجد تعمیر کرائی تھی جس کو 1992ء میں انتہا پسند ہندوئوں نے شہید کر دیا اور اس جگہ پر رام مندر تعمیر کرنے کا اعلان کیا تھا۔ بھارتی مسلمانوں نے بابری مسجد کے لیے قانونی و عدالتی چارہ جوئی بھی کی بالآخر بھارتی سپریم کورٹ نے وہی فیصلہ دیا جس کا مسلمانان ہند کو خدشہ تھا۔ چونکہ اسلام دشمنی مودی سرکار کی گھٹی میں پڑی تھی اور اس سلسلے میں وہ مسلمانان ہندکو تکلیف پہنچانے کا کوئی موقع ہاتھ سے جانے نہیں دیتی اور وہ اپنے ہندو توا نظریے کو پروان چڑھانے کے لیے انتہائی اقدامات سے بھی گریز نہیں کرتی۔ اسی تناظر میں گزشتہ روز جب مقبوضہ کشمیر اور پاکستان سمیت پوری دنیا میں بھارت کیخلاف ’’یوم استحصال‘‘ منایا اور احتجاج کیا جارہا تھا تو اس دوران امن دشمن مودی سرکار کی سرپرستی میں بابری مسجد کی جگہ پر رام مندر کا سنگ بنیاد رکھا جا رہا تھا۔ ایسے اقدامات سے بھارت میں مسلمانوں اور اقلیتوں کی عبادت گاہوں کے غیر محفوظ ہونے کا عندیہ ملتا ہے جو امن و امان کے لیے بھی خطرے کی گھنٹی ہے ۔ دنیا کو اب چپ کا روزہ توڑنا چاہئے اور بھارت کی ہندو انتہا پسندانہ سوچ کو لگام دینی چاہئے تاکہ بھارت کی اقلیتیں اور ان کی عبادت گاہیں محفوظ رہیں اور خطے میں امن ہو۔