پاکستان میں11سال بعد بین الاقوامی ٹیسٹ کرکٹ کی واپسی کے امکانات روشن ہونے لگے۔ذرائع کے مطابق موہن ڈی سلوا کی سربراہی میں 4رکنی سری لنکن سیکیورٹی وفد نے نیشنل اسٹیڈیم کا دورہ بھی کروایا گیا جبکہ اس سے قبل سینٹرل پولیس آفس(سی پی او)کراچی میں بڑی بیٹھک ہوئی۔سری لنکن وفد نے بریفنگ کے بعد سیکیورٹی اتنظامات پر اطمینان کا اظہار کیا جبکہ بھرپور انتظامات پر قانون نافذ کرنے والے ادارے کی کوششوں کو بھی سراہا۔موہن ڈی سلوا کا کہنا تھا کہ دعوت دینے کے لیے میں پاکستان کرکٹ بورڈ کا شکر گزار ہوں، جو ہمیں بریفنگ دی گئی اس پر اطمینان کا اظہار کرتے ہیں۔ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم اپنے سینیئر افسران کے ساتھ یہاں آئے،2009حملے کے بعد کھلاڑیوں سمیت ہماری قوم کو بہت سے تحفظات تھے تاہم انہیں کا جائزہ لینے کے لیے یہاں آئے تھے۔انہیں نے یہ بھی کہا کہ سی پی او میں جو بریفنگ دی گئی وہ قابل تعریف ہیں، واپس سری لنکا جاکر اپنی رپورٹ مرتب کریں گے اور پی سی بی کو آگاہ کریں گے۔سری لنکن سیکیورٹی وفد اپنی سفارشات مرتب کرکے سری لنکا کرکٹ بورڈ کو پیش کرے گا جس کی روشنی میں بورڈ سری لنکن ٹیم کے دورہ پاکستان پر فیصلہ کرے گا۔خیال رہے کہ پاکستان اور سری لنکا کے درمیان 2ٹیسٹ میچز پر مشتمل سیریز شیڈول ہے جو ممکنہ طور پر پاکستان میں کھیلی جاسکتی ہے۔تاہم ٹیسٹ چیمپیئن شپ کی دوڑ کے لیے کھیلے جارہے یہ میچ متحدہ عرب امارات(یو اے ای)میں بھی کھیلے جاسکتے ہیں۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024