مسلم لیگ( ن) کے سینئر رہنما راجہ ظفر الحق نے کہا ہے کہ بھارتی اقدامات کے بعد ایسا لگتا ہے کہ ہم اس صورتحال کے لیے تیار نہیں تھے، جب کل کہا گیا کہ اس معاملے کو سنجیدگی سے دیکھنا چاہیے تو وزیر اعظم نے کہا کہ کیا میں بھارت پرحملہ کر دوں، درمیان کی بھی تو کوئی چیز ہوسکتی ہے.اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے راجہ ظفر الحق نے کہا کہ سیکیورٹی کونسل اور اقوام متحدہ اسی صورت قائم رہ سکتی ہے جب وہ اپنی قراردادوں پر عمل کروائے اگرکوئی ممبرسلامتی کونسل کے چارٹر کی خلاف ورزی کرتا ہے تو وہ اس کا رکن بھی نہیں رہ سکتا.بھارت پہلے سے چاہتا تھا کہ وہ سلامتی کونسل کا مستقل ممبربن کر کشمیر میں جو چاہے کرنے کے قابل ہو، افسوس کی بات ہے کہ ہم اپنی داخلی معاملات میں الجھے ہوئے ہیں جبکہ ریاست کی پوری توانائی اپوزیشن کو نیچا دکھانے میں خرچ ہوتی رہی. انہوں نے کہا کہ آئینی ترمیم کے لیے بھارت نے ملک اور بیرون ملک راہ ہموار کی، بھارت کوجب تسلی ہوگئی تواس نے یہ اقدام اٹھایا۔ راجا ظفر الحق نے کہا کہ آپ سمجھتے ہیں کہ ٹرمپ سے مل لیا تو مسئلہ حل ہوگیا، لیکن بعد میں ٹرمپ نے90 ڈگری کے اینگل سے یوٹرن لیا.مقبوضہ کشمیر میں بین الاقوامی تنظیموں کو بھیجا جائے تاکہ وہاں زخمیوں کا علاج کیا جاسکے۔راجہ ظفر الحق نے کہا کہ بھارت میں کچھ باضمیر لوگ فیصلے کے خلاف سپریم کورٹ جانے کی بات کررہے ہیں، بھارتی سپریم کورٹ نے ماضی میں دو ایسے لوگوں کو پارلیمنٹ پر حملے کے الزام میں سزائے موت سنائی جس کیس میں کوئی ثبوت نہیں تھا. بھارتی سپریم کورٹ کے جج نے لکھا کہ دونوں ملزمان کےخلاف کوئی ثبوت نہیں تھا لیکن عوامی جذبات کوبھی دیکھنا ہوتا ہے.
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024