انڈونیشیا: جزیرے لومبوک میں زلزلے سے ہلاکتیں 100 ہو گئیں‘ 200 سے زائد افراد شدید زخمی

جکارتہ+ اسلام آباد(اے این این+نوائے وقت رپورٹ)انڈونیشیا کے سیاحتی جزیرے لومبوک میں آنے والے شدید زلزلے سے 100 افراد ہلاک جبکہ 200سے زائد زخمی ہوگئے اور متعدد عمارتیں تباہ ہوگئیں۔امریکی جیولوجیکل سروے کے مطابق ریکٹر اسکیل پر زلزلے کی شدت 7تھی مرکز 10 کلومیٹر زیرزمین تھا جبکہ دو درجن جھٹکے محسوس کیے گئے۔فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی سے گفتگو کرتے ہوئے انڈونیشیا کے نیشنل ڈیزاسٹر ایجنسی کے ترجمان سوتوپو پوروو نگورو کا کہنا تھا کہ زلزے میں 91 افراد کی ہلاکت ہوئی جبکہ 209 افراد شدید زخمی ہیں۔مقامی انتظامیہ کا کہنا ہے کہ متاثرہ علاقوں سے اب تک 358 سیاحوں کو منتقل کیا جاچکا ہے، تاہم ایک مقامی اور ایک غیر ملکی سیاح کے ہلاک ہونے کی اطلاع ہے۔اس سے قبل حکام کی جانب سے سونامی کا الرٹ جاری کیا گیا تھا جسے بعد ازاں واپس لے لیا گیا۔محکمہ موسمیات کے سربراہ دیویکوریتا کارنواتی نے مقامی ٹی وی کو بتایا کہ جزیرے کے قریبی دو گاوں میں سمندر کا پانی داخل ہوگیا ہے۔لومبوک میں آنے والے زلزلے کے جھٹکے دور دراز علاقوں اور شہروں میں بھی محسوس کیے گئے جبکہ صوبہ بندونگ کے شہر جیوانیز میں بھی نقصان پہنچا۔بالی میں بھی شدید جھٹکے محسوس کیے گئے تاہم کسی نقصان کے حوالے سے اطلاع نہیں ملی۔یاد رہے کہ ایک ہفتے قبل ہی لومبوک میں 6 اعشاریہ 4 شدت کا زلزلہ آیا تھا جس مں 17 افراد جاں بحق اور سینکڑوں عمارتیں تباہ ہوگئی تھیں۔زلزلے کے جھٹکے کے بعد سیاحتی اور پہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ سے راستوں کو بھی جزوی نقصان پہنچا تھا۔انڈونشیا میں ماضی میں زلزلے اور طوفان سے ہزاروں افراد جاں بحق ہوچکے ہیں۔ چیئرمین این ڈی ایم اے نے انڈونیشیا میں زلزلے سے بھاری جانی و مالی نقصان پر انڈونیشین سفیر کی ہرممکن تعاون کی پیشکش کر دی۔ این ڈی ایم اے اعلامیہ کے مطابق انڈونیشیا کے سفیر نے پیشکش پر حکومت پاکستان سے اظہار تشکر کیا اور کہا کہ ضرورت پڑی تو پاکستان کو امداد سے متعلق آگاہ کیا جائے گا۔