کراچی/حیدرآباد :کراچی اور حیدرآباد میں بارش کے باعث حادثات میں15 افراد جاں بحق ہوگئے۔سڑکوں پر جمع پانی تاحال نہیں نکالا جا سکا ہے جبکہ کئی علاقے تاحال بجلی سے محروم ہیں۔سڑکیں تالاب بن گئیں ہیں ،انڈرپاسز بند ہیں جبکہ حیدرآبادمیں بارش سے نظامِ زندگی تہس نہس ہوگیا ہے۔شہر قائد میں دو روز سے وقفے وقفے سے جاری بارش کا پانی شہر کے مختلف علاقوں میں تاحال جمع ہے۔جس سے شہریوں کو آمد و رفت میں شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑرہا ہے جبکہ ٹریفک کی روانی بھی متاثر ہو رہی ہے۔پانی کی نکاسی نہ ہونا شہریوں کیلئے اذیت بن گیا۔رات گئے ایک بار پھر سے ہلکی اور تیز بارش کا سلسلہ شروع ہوا جو کچھ دیر بعد تھم گیا۔ ابر کرم انتظامی غفلت کے باعث شہریوں کے لئے زحمت بن گئی۔ رین ایمرجنسی سیل کےمطابق 76چھہترملی میٹر بارش ہوئی۔کوتاہی چھپانے کیلئے کمشنر نے بارش کی شدت بڑھا کر بیان کردی۔دعویٰ کیاکہ بارش 112ملی میٹرہوئی۔سڑکیں ندی نالوں میں تبدیل ہوگئیں۔حیدرآباد میں کرنٹ لگنے سے 2افراد جابحق ہوگئے۔رات گئے وزیراعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے مشیراطلاعات اور کمشنر حیدرآباد کو فون کیا، بارش کے حوالے سے معلومات لیں۔ وزیراعلیٰ سندھ نے مشیر اطلاعات مولا بخش چانڈیو کو شہر کا دورہ کرنے ،امدادی کارروائیوں، نکاسی آب کی نگرانی کی ہدایت کی ہے۔
شہباز شریف اب اپنی ساکھ کیسے بچائیں گے
Apr 18, 2024