بھارتی فوج نے مزید دو نوجوان شہید کر دیئے : مسئلہ کشمیر پر پیشرفت تک بھارت سے تعلقات بہتر نہیں ہو سکتے : سرتاج عزیز
سرینگر+ اسلام آباد (نیوز ایجنسیاں) مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوجیوں نے ریاستی دہشت گردی کی تازہ کارروائیوں کے دوران مزید 2 نوجوانوں کو شہید کردیا۔ کشمیر میڈیا سروس کے مطابق بھارتی فوجیوں کی پیلٹ گن کے فائرسے ضلع بڈگام کے علاقے خانصاب میں زخمی ہونے والا نوجوان سمیر احمد وانی جبکہ سوپور میں فوجیوں کی فائرنگ سے زخمی ہونے والا نوجوان دانش رسول ہسپتال میں زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسے۔ ڈوڈہ، کشتواڑ، راجوری ، بانیہال اور رام بن میںلوگوں نے بھارتی فورسز کے ہاتھوں بیگناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف مکمل ہڑتال کی اور زبردست احتجاجی مظاہرے کئے۔ دوسری جانب بھارتی ریاست چھتیس گڑھ پولیس نے29 سالہ کشمیری انجینئر توصیف احمد بھٹ کو بغاوت کے الزام میں گرفتار کرلیا، توصیف احمد پر بھارت کے خلاف نفرت آمیز موادکو فروغ دینے کے الزامات ہیں۔ توصیف نے سماجی رابطے کی ویب سائٹ پر اپنی پوسٹ میں بھارتی فوج پر زور دیا تھا کہ وہ کشمیر سے قبضہ ختم کردے۔ تشدد کے تازہ واقعات میں پیلٹ گن کی فائرنگ سے مزید 17 کشمیری زخمی، دو کی آنکھیں ضائع ہو گئیں۔ لبریشن فرنٹ کے چیئرمین محمد یاسین ملک نے وزیراعلیٰ محبوبہ مفتی کے حالیہ بیان پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسے بیانات ناگپور اور دہلی کے ساتھ اپنی وفاداری ثابت کرنا ہے۔ شبیر احمد شاہ نے بھارتی وزیر داخلہ راجناتھ سنگھ کے دورہ کشمیر کے دوران ان کے دیئے گئے بیان کو کھوکھلا اور بے معنی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ مسئلہ کشمیر ایک زندہ حقیقت ہے اور اسے نوجوانوں کی بے روزگاری سے جوڑنا انتہائی غیر مناسب اور حقیقت سے بعید ہے ۔دختران ملت کی سربراہ سیدہ آسیہ اندرابی نے سی علی گیلانی اور میر واعظ عمر فاروق کی گرفتاریوں کو بھارت کی شکست سے تعبیر کرتے ہوے کہا کہ بھارتی حکمرانوں اور سیاست کاروں کے وہ دعوے جھوٹ کا پلندہ ہے۔
اسلام آباد (صباح نیوز) مشیر خارجہ سرتاج عزیز نے کہا ہے کہ جب تک پاکستان اور بھارت کے درمیان مسئلہ کشمیر کے حوالے سے پیشرفت نہیں ہوتی دونوں ملکوں کے تعلقات میں بہتری نہیں آسکتی۔ پاکستان اور بھارت دونوں شنگھائی تعاون تنظیم کے رکن ہیں، ایس سی او کی ایک شرط یہ ہے کہ رکن ملکوں کے تعلقات ٹھیک ہونے چاہئیں، ایران کے ساتھ گیس پائپ لائن منصوبہ پر کام شروع ہونے سے پورے خطہ کو فائدہ ہوگا ، سی پیک منصوبہ کے تحت تمام صوبوں میں صنعتی زون بنیں گے۔ ان خیالات کا اظہار سرتاج عزیز نے سرکاری ٹی وی سے انٹرویو میں کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ پاکستان کا جغرافیائی محل وقوع بہت ہی اہم ہے ہم وسطیٰ ایشیاء،مشرق وسطیٰ اور جنوبی ایشیاءکے سنگم پر واقع ہیں۔ پاکستان اورافغانستان دو ملک ہیں جوان کو ملاتے ہیں اب تک ہمارا محل وقوع ایک اثاثہ ہونے کے بجائے ایک بوجھ بنا ہوا تھا۔ ہر طرف سے دہشت گردی آ رہی تھی۔ مسلم لیگ (ن) کے منشور میں شامل تھا کہ اس کو کس طرح اثاثے میں بدلنا ہے اور تمام خطوں کو باہم ملانا ہے اس کی عکاسی پاک چین اقتصادی راہداری منصوبہ ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ سی پیک منصوبہ بنے گا تو ہر صوبہ میں صنعتی زون بنیں گے۔ تاپی گیس منصوبہ پر بھی کام شروع ہوگیا ہے۔ سینٹرل ایشیاءاور ملحقہ علاقے دنیا سے منسلک ہیں۔ پاکستان سے ان ممالک تک رسائی بہت آسان ہے، اس سے ہماری معیشت کو بہت فائدہ ہوگا اور پورے خطہ کو بھی فائدہ ہوگا، انکا کہنا تھا کہ عالمی پابندیوں کی وجہ سے پاکستان ایران گیس پائپ لائن منصوبہ پر کام رک گیا تھا۔ اب گوادر سے نوابشاہ تک پائپ لائن کا ٹھیکہ چین کیساتھ طے پانیوالا ہے۔ یہ گیس پائپ لائن دوسال کے اندر بن جائیگی۔
سرتاج عزیز