ڈرامہ نگار خلیل الرحمان قمر کے ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس کی سماعت میں گواہان نے ملزمہ آمنہ عروج اور دیگر ملزمان کے خلاف اپنے بیانات قلمبند کروا دیے ہیں کیس کی سماعت انسداد دہشت گردی عدالت میں ہوئی جہاں جج ارشد جاوید نے کیس پر سماعت کی اس موقع پر آمنہ عروج اور حسن شاہ سمیت 10 ملزمان کو جیل سے عدالت میں پیش کیا گیا جبکہ برضمانت ملزم یاسر بھی خود حاضری کے لیے عدالت میں پیش ہوا مقدمے کے فریقین کے وکلاء نے حتمی بحث کے لیے عدالت میں دلائل دیے ڈپٹی پراسیکوٹر عبد الجبار ڈوگر نے کیس پر اپنے حتمی دلائل دیے اور ملزمان کی سزا کی استدعا کی تفتیشی افسر نے بھی کہا کہ آمنہ عروج اور حسن شاہ سمیت دیگر ملزمان گنہگار ہیں لاہور ہائیکورٹ نے کیس کا جلد فیصلہ کرنے کا حکم دیا ہے گواہان نے عدالت میں بیان دیا کہ ملزمہ آمنہ عروج نے خلیل الرحمان قمر کو دھوکے سے اپنے فلیٹ پر بلایا تھا اور پھر آمنہ عروج اور حسن شاہ نے مل کر خلیل الرحمان قمر کو اغوا کیا اور ایک کروڑ روپے تاوان کا مطالبہ کیا عدالت نے کیس کی مزید سماعت کل تک ملتوی کر دی ہے اور اس دن ملزمان کے وکلاء مقدمے پر حتمی بحث کریں گے اس کے بعد عدالت حتمی فیصلہ سنائے گی واضح رہے کہ خلیل الرحمان قمر کے ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس کا ٹرائل مکمل ہو چکا ہے اور آمنہ عروج سمیت دیگر ملزمان کے آخری بیان صفائی قلمبند ہو چکے ہیں مقدمے کے تمام گواہان کی شہادتیں بھی ریکارڈ ہو چکی ہیں
خلیل الرحمان قمر ہنی ٹریپ اور اغوا برائے تاوان کیس میں گواہان کے بیانات
Apr 07, 2025 | 15:14