کرونا کے خلاف ضلعی حکومت کے انتظامات

پوری دنیا کی طرح پاکستان میں کورونا وائرس کے حوالے سے خوف کے سائے ہیں حکومت پنجاب کی طرف سے 14 اپریل تک حفاظتی تدابیر کے طور پر لاک ڈاؤن جاری ہے حکومتی اقدامات پر عمل درآمد کے لئے ضلع لودہراں پولیس پوری طرح متحرک ہے اور انتظامیہ کی معاونت کے لئے پاک فوج کے دستے بھی ڈیوٹی کے فرائض سرانجام دے رہے ہیں اور ہمہ وقت الرٹ ہیں۔ڈی پی اولودھراں سید کرار حسین کی کمانڈ میں پولیس کے جوان سڑکوں، چوراہوں، گلی، محلوں میں ڈیوٹی پر معمور ہیں اور لاک ڈاؤن کے حوالے سے حکومت پنجاب کی ترجیحات کے مطابق پوری تندہی سے کام کر رہے ہیں اور دفعہ 144 کی خلاف ورزی پرابتک 61مقدمات درج کیے گئے ہیں اور139 سے زائد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے ڈی پی او لودہراں سیدکرار حسین کی ہدایت پر ضلع کے تمام تھانوں میں کلورین سپرے کیے گئے ہیں لاک ڈاؤن کی وجہ سے کاروبار زندگی ختم ہو کر رہ گئے ہیں۔اسی دوران نو سر باز لوگ بھی میدان میں آگئے ہیں۔جو امدادی فارموں کی آڑ میں سادہ لوح لوگوں لوٹنے میں مصروف عمل ہیں اس دوران مخیر حضرات۔ میاں محمد شفیق ارائیں ایم این اے لودہراں اورصوبائی وزیر جیل خانہ جات چوہدری زوار حسین وڑائچ نے نواے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کورونا وائرس سے محفوظ رہنے کے لئے لوگ اپنے اپنے گھروں میں رہیں اس مشکل گھڑی میں لودہراں کے غریب عوام اور مستحق افراد کو انکے گھروں میں عزت و آبرو کے ساتھ آٹا مہیا کریں گے۔ لودہراں میں آٹے کی کوئی قلت نہ ہے۔ اسی طرح پریس کلبز یونٹی اف پنجاب پاکستان کے مرکزی صدر چوہدری الیاس نے کہا کہ کورونا وائرس کی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنا چاہیئے۔ ہمیں زیادہ سے زیادہ استغفار کرنا چاہیئے۔ انشاء اللّٰہ اللّٰہ تعالٰی ہمیں اس وبائی مرض سے ہمیں جلد چھٹکارا دے گا۔ اور اسی طرح دیگر کئی صاحب ثروت افراد ہیں جو اپنے طریقہ کار کے مطابق لوگوں کی خدمت کر رہے ہیں لیکن پیشہ ور افراد جو امدادیں وصول کرنے میں ہمہ وقت الرٹ رہتے ہیں وہ حق داروں کو ان کے حق سے محروم کر رہے ہیں اور صاحب ثروت افراد جو لوگوں کی امداد کر رہے ہیں وہ اس بات کو مدِنظر ضرور رکھیں۔ دوسری طرف لاک ڈاؤن کو بعض لوگوں نے مذاق بنا رکھا ہے اور سڑکوں اور گلی محلوں میں آوارہ گردی کرتے نظر آتے ہیں۔
سی ای او ہیلتھ لودہراں ڈاکٹر اعجازحسین اعوان کا ہمراہی ضلعی کنٹرولر؛ فوکل پرسن ڈاکٹر راشد ستار کہنا ہے کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال لودہراں اور لودہراں کی تمام تحصیل ہیڈکوارٹرز ہسپتال میں حفاظتی انتظامات مکمل ہیں۔ ضلع لودہراں کی ہر تحصیل میں ایک ایک قرنطینہ سنٹر بنایا گیا ہے۔ لو دہراں میں بوائز ڈگری کالج۔ دنیا پورمیں بوائز ہائی سکول چکنمبر 343 wb۔اور کہروڑ پکا میں بوائز ڈگری کالج. جن میں 150سے زائد افراد کو رکھنے کی گنجائش موجود ہے۔ تاہم ضلع لودہراں میں قرنطینہ سنٹر میں کوئی مریض نہیں ہے۔ اس کے علاوہ ڈپٹی کمشنر عمران قریشی نے اس موذی مرض سے نمٹنے کیلئے ضلع بھر میں تحصیل سطح پر تین فیلڈ ہاسپیٹل بھی بنائے جن میں ایک گورنمنٹ بوائز ہائی سکول آدم واہن دوسراسپیشل ایجو کیشن سکول دنیا پور جبکہ تیسراTHQ کہروڑ پکا کی نئی عمارت میں بنایا گیا ہے۔اب تک سینکڑوں لوگوں کی سکرینگ کی گئی جنمیں سے36متشبہ افراد کے سیمپل بھیجے گئے جن میں 2افراد کرونا کے مریض نکلے جو ضلعی ہاسپیٹل(DHQ) میں زیر علاج ہیں۔الحاج نواب حیات اللہ خاں ترین نے نواے وقت سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عوام کو کورونا کے حوالہ سے حکومتی احتیاطی تدابیر پر عمل کرنے کی ضرورت ہے اور انہوں نے پاکستانی عوام سے اپیل کی ہے کہ اپنے لئے اور اپنے پیاروں کے لئے گھروں میں رہیں اور صاحب حیثیت لوگ مشکل کی اس گھڑی میں غرباء کا خاص خیال کریں حکومت پاکستان نے بھی عوام کے لئے ریلیف پیکج کا اعلان کیا ہے اور میں اوورسیز پاکستانیوں سے بھی اپیل کرتا ہوں کہ وہ اپنے پاکستانی بھائیوں کی امداد میں بڑھ چڑھ کر حصّہ لیں پریس کلبز یونٹی آف پنجاب کے سرپرست محمد امین بھٹی، ، صوبائی جنرل سیکرٹری حسن عباس بخاری، صوبائی سینئر نائب صدر ملک محمد علی نے وزیرِاعظٰم پاکستان عمران خان اور وزیرِاعلٰی پنجاب عثمان بزدار سے اپیل کی ہے کہ عوامی ریلیف پیکج میں صحافیوں کے لئے بھی خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے انہوں نے کہا کہ صحافی بھی فرنٹ لائن پر اپنے صحافتی فرائض سر انجام دے رہے ہیں صحافی بھی پاکستان کے شہری ہیں اور موجودہ صورتحال میں صحافی بھی بہت زیادہ متاثر ہوئے ہیں صحافیوں کا خیال رکھنا بھی حکومت کی ذمہ داری ہے۔
٭٭٭٭٭٭