کرپشن مافیا کے خلاف ڈائریکٹرانٹی کرپشن کی بلاتخصیص کارروائی
جس طرح پاک فوج نے دن رات ملکی سلامتی کے لیے محنت کی وہ قابل تحسین ہے۔پاک فوج نے محنت لگن بیش بہا قربانیوں اور حب الوطنی کے جذبے سے سرشار ہوکر قوم و ملک کا دفاع کیا کہ پاکستان کو اندرونی و بیرونی دشمنوں سے محفوظ رکھا اسی طرح اب کرونا وائرس کے خلاف سول اداروں سے مل کر پورے پاکستان کو اس وبا سے محفوظ رکھنے کا بیڑا اٹھا لیا ہے کے پاک فوج نے پہلے بھی دہشت گردی کے خلاف پاکستان سمیت پوری دنیا کی حفاظت کی . اور پاکستان کو اس وقت امن کا گہوارہ بنا دیا ہے۔ پوری قوم اس وقت اپنی پاک فوج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے. اور دل سے پاک فوج کو سلام پیش کرتی ہے کہ پاک فوج کے شاہینوں اور جانبازوں نے اپنی قربانی سے عوام کی عزت و وقار میں اضافہ کیا ہے۔ پاکستان اس وقت پوری دنیا میں عزت و احترام کی نگاہ سے دیکھا جا رہا ہے اور یہ سب کامیابی اور خوشیاں پاک فوج کی وجہ سے ہیں اس وقت پاکستان کو درپیش مسائل میں جو سب سے بڑا مسئلہ ہے وہ کرونا وائرس کا تیزی سے بڑھتا ہوا پھیلاؤ ہے جس کو حکومت انتہائی احتیاط کے ساتھ کنٹرول کرنے میں کامیاب ھو رہی ہے۔۔امید ہے کے انشااللہ اپریل کے آخر تک اس کی وا ضع صورت نظر آ جائے گی پاکستان کی عوام اور حکومت مل کر اس موزی مرض کو شکست دے دیں گے لیکن اس کے بعد جو سب سے گھمبیر بحران ہے وہ ہے ملک کو دیمک کی طرح چاٹ جانے والا سب سے بڑا مسئلہ کرپشن ہے. جو کہ ایک ناسور بن چکا ہے اور اس ناسور کو اب ختم کرنا بہت ضروری ہے اس کے بغیر ہمارے ملک کی ترقی ہونا نہ ممکن ہے بہت بڑے بڑے مافیاز اس کو سپورٹ کر رہے ہیں. وزیراعظم عمران خان اس کو ختم کرنے کے لیے ہر بڑا ضروری اقدام اٹھا رہے ہیں. اور بغیر کسی کو دیکھے کہ وہ اپنا ہے یا پرایا۔ سب کے خلاف بلا تفریق کاروائیاں جاری ہیں چند ماہ کے قلیل عرصے میں ایک آفیسر نے بے ایمان کرپٹ رشوت خور نکمے آفیسران کو ایسا سیدھا کیا کہ پورے 4 اضلاع میں اپنے ہاتھ سے ڈائریکٹ رشوت لینے والا ایک آفیسر بھی نہیں رہا البتہ اگر رشوت لی بھی جارہی ہے تو بہت زیادہ قابل اعتبار ٹاؤٹوں سے یا پھر ادھر ادھر کے بہانے سے کیونکہ ڈی جی خان میں محکمہ اینٹی کرپشن کے ڈائریکٹر حمزہ سالک نے ایک ایسی خوف کی فضا کرپٹ افراد کیلئے پیدا کر دی ہے کہ ان کی رات کی نیند اور دن کا سکون غائب ہوچکا ہے. رشوت لیتے پکڑے جانے کا خوف ایسا ان پر سوار ہوا کہ جتنے بھی دھڑلے سے رشوت لے رہے تھے اب باز آگئے ہیں اس بار حمزہ سالک نے کسی بھی کرپٹ افراد کو رعایت دیے بغیر گزٹیڈ پوسٹس کے افسران جس میں سب انسپکٹر ایس ڈی او اور ای ٹی او جو کہ گریڈ 16 سے گریڈ 18 کے افسران ہیں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے رشوت لیتے رنگے ہاتھوں گرفتار کیا ہے حمزہ سالک ہر طرح کی لالچ اور اثر رسوخ کو زائل کر کے جذبہ حب الوطنی سے وہ اپنا کام جاری رکھے ہوئے ہیں. ان کی صرف چندماہ کی کارروائیوں نے پورے پنجاب میں ڈی جی خان ریجن کو پہلے نمبر پر لاکھڑا کیا ہے. ڈی جی خان ایک پسماندہ علاقہ ہے یہاں پر سر داری اور جاگیرداری نظام رائج ہے ہر حکومت کا حصہ بننے والے سردار جاگیردار یہاں پر کسی بھی ایماندار افسر کو صحیح کام نہیں کرنے دیتے اور سیاسی مداخلت ہر محکمے اور ادارے میں بہت زیادہ ہے. اس کے باوجوانہوں نے یہاں پر سرکاری زمین واگزار کراتے ہوئے بڑے بڑے سرداروں کے خلاف کارروائی کی.مظفرگڑھ ڈی جی خان جام پور راجن پور میں لاکھوں ایکڑ زمین واگزار کرائی. جس کی مالیت چار ارب چالیس لاکھ سے زائد ہے اس طرح ڈائریکٹ ریکوری کی مد میں ایک کروڑ 67 لاکھ جبکہ ان ڈائریکٹ ریکوری کی مد میں 13 کروڑ 68 لاکھ روپے قومی خزانے میں جمع کرائے.. محکمہ پبلک ہیلتھ کی جانب سے چند سال قبل ڈی جی خان شہر میں ڈالی جانے والی سیوریج لائنیں جو کہ اب سب کی سب ناقص مٹیریل کے استعمال اور غلط پلاننگ سے پورے ڈی جی خان کو گندہ کر چکی ہیں اور ڈی جی خان جو کہ پھلاں دا سہرا مشہور تھا ہر جگہ سیوریج کے گندے پانی کی وجہ سے کیچڑ اور گندگی کا شہر بن چکا ہے. سیوریج ڈالنے والوں کے خلاف کمشنر کی مدعیت میں ڈائریکٹر اینٹی کرپشن حمزہ سالک نے fir دائر کردی ہے اور یہ کیس بھی اعلی افسران کے خلاف ہے جب کہ پہلے کبھی بھی ایسا نہیں ہوا اس کیس میں پبلک ہیلتھ کے موجودہ ایس ا ی اورسابقہ ایکسئین اور ایس ڈی او شامل ہیں. اسی طرح فورٹ منرو میں واٹر سپلائی سکیم میں 8 کروڑ روپے کی کرپشن کی گئی اس کے ذمہ داران میں شامل ایکسئین ،ایس ای ،ایس ڈی او ،سب انجینئر اور ٹھیکیدار شامل ہیں. ان کے خلاف جلد کاروائی اور گرفتاری متوقع ہے اس وقت محکمہ اینٹی کرپشن ڈی جی خان کی کارکردگی پنجاب کے تمام ریجن میں سب سے بہتر ہے. اور جو خوف کی فضا کرپٹ افسران پر مسلط ہے اس سے آگے کرپشن کو روکنے میں آسانی رہے گی۔