ترکی نے 18 ممالک سے گولن کے 81 حامیوں کو گرفتار کرلیا
انقرہ(این این آئی)ترکی میں ناکام فوجی بغاوت کے بعد گولن تحریک کے خلاف شروع کارروائیوں کے حوالے سے نئی تفصیلات سامنے آئی ہیں۔ بتایا گیا ہے کہ ترک خفیہ ادارے نے بیرون ممالک بھی گولن کے حامیوں کو گرفتار کیا ہے۔میڈیارپورٹس کے مطابق ترکی میں جولائی 2016ء کو ہونے والی ناکام فوجی بغاوت کی ذمہ داری ترک مبلغ فتح اللہ گولن پر عائد کرتے ہوئے ترک حکومت نے ابتدائی طور پر ملک بھر میں ان کے حامیوں کے خلاف شروع کی تھی۔ تاہم اب ایک تازہ رپورٹ کے مطابق ترک خفیہ ادارے ایم آئی ٹی گولن تحریک سے منسلک ہونے کے شبے میں دیگر ممالک سے کم از کم اسی افراد کو گرفتار کر کے ترکی لائی ہے۔ علاوہ ازیں 366 افغانی و پاکستانی غیر قانونی تارکین وطن پکڑے گئے،غیر قانونی تارکین ِ وطن کو ملک بدر کرنے کی کاغذی کاروائی کے لیے پولیس تھانے میں بند کر دیا گیا۔
انقرہ حکومت کے ترجمان بکر بوزداغ کے مطابق ان افراد کو اٹھارہ مختلف ممالک سے گرفتار کر کے ترکی لایا گیا ہے۔ ایک سوال کے جواب میں ترک صدر کے ترجمان ابراہیم کالن نے کہاکہ ترکی کسی غیر قانونی کارروائی میں ملوث نہیں ہوا ہے۔ اس موقع پر انہوں نے واضح کیا کہ کوسووو میں آپریشن مقامی حکام کے تعاون سے کیا گیا تھا۔