بیجنگ کیساتھ کوئی تجارتی جنگ نہیں: ٹرمپ یکطرفہ اقدام کا بھرپور جواب دیا جائیگا: چین
واشنگٹن + بیجنگ (اے این این + اے ایف پی) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ چین کے ساتھ کوئی تجارتی جنگ نہیں، یہ جنگ تو ہم برسوں پہلے امریکہ کی نمائندگی کرنے والے احمق اور نااہل لوگوں کی وجہ سے ہار چکے۔امریکی صدر نے اپنے ٹویٹر پیغام میں مزید کہا کہ امریکہ چین کیساتھ تجارتی خسارہ جاری رکھنے کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ امریکہ کو سالانہ 500 ارب ڈالر کے تجارتی خسارے کا سامنا ہے، املاک دانش چوری سے بھی مزید 300 ارب کا نقصان ہو رہا ہے، ہم یہ سب جاری نہیں رہنے دے سکتے۔امریکی صدر کی ٹویٹ چین کی جانب سے امریکی مصنوعات کی درآمد پر ٹیکس کی شرح میں اضافے کا عندیہ دیئے جانے اور ان مصنوعات کی فہرست جاری کرنے کے اگلے روز سامنے آئی ہے۔ دوسری طرف چینی وزارت تجارت نے کہا ہے کہ امریکی تجارتی تحفظ پسند اقدام کا بھر پور جواب دیا جائیگا،چین تجارتی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائے گا ۔ چائنہ ریڈیو انٹرنیشنل کے مطابق چین کی وزارت تجارت کے ترجمان نے کہا کہ اگر امریکہ نے چین اور عالمی برادری کی مخالفت کو نظر انداز کرتے ہوئے اپنے یکطرفہ اور تجارتی تحفظ پسند اقدامات پر اصرار کیا تو چین تجارتی جنگ کو منطقی انجام تک پہنچائے گا اور ہر صورت جوابی اقدامات اختیار کریگا تاکہ اپنے مفادات اور حقوق کا تحفظ کیا جا سکے۔ترجمان نے کہا کہ تجارتی جنگ کا آغاز امریکہ نے ہی کیا۔ یہ آزادانہ عالمی تجارتی نظام کے لئے سخت چیلنج کے مترادف ہے۔ سی آر آئی کے مطابق چین نے عالمی تجارتی تنظیم کے تنازعات کے حل کے فریم ورک کے تحت امریکہ سے مشاورت کے لیے ایک درخواست دی ہے تا کہ امریکہ کی جانب سے سیکشن" دو سو بتیس" کے تحت درآمد کی جانے والی اسٹیل اور ایلو مینیم پر عائد کیے جانے والے محصولات سے متعلق تبادلہ خیال کیا جا سکے۔