دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کارروائیوں کے مثبت نتائج نکلے : برطانوی فوجی سربراہ‘ امن کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے : جنرل باجوہ
اسلام آباد(اسٹاف رپورٹر) برطانوی فوج کے سربراہ جنرل نکولس نے کہا کہ دہشت گردی کیخلاف پاکستانی کوششوں کے مثبت نتائج نکلے۔ افغان سرحد پر باڑ لگانے اور دیگر اقدامات سے صورتحال بہتر ہوئی۔ انتہا پسندی پر قابو پانے کے دور رس اثرات مرتب ہوں گے۔ آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے کہا کہ خطے میں قیام امن کیلئے اجتماعی کوششوں کی ضرورت ہے۔ آئی ایس پی آر کے مطابق چیف آف جنرل سٹاف برطانیہ جنرل نکولس پیٹرک 2 روزہ دورے پر پاکستان پہنچے۔ جنرل نکولس پیٹرک نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے ملاقات کی۔ ملاقات میں دوطرفہ امور سمیت علاقائی سلامتی کی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ جنرل نکولس پیٹرک نے دہشت گردی کیخلاف پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ جنرل نکولس نے پاکستان کی پاک افغان سرحد پر حالیہ اقدامات کی تعریف کی۔ جنرل نکولس نے سرحد پر باڑ لگانے کے پاکستانی اقدام کو بھی سراہا۔ جنرل نکولس پیٹرک نے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ کے ہمراہ بلوچستان کے علاقے گردی جنگل کا بھی دورہ کیا۔ آرمی چیف نے علاقائی امن و استحکام کیلئے مشترکہ فریم ورک کے تحت ایکشن کی ضرورت پر زور دیا۔ جنرل نکولس پیٹرک نے ”پیغام پاکستان“ فتوے کی بھی تعریف کی۔ برطانوی وفد کو صوبے میں سکیورٹی صورتحال‘ آپریشنز پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ آئی ایس پی آر کے مطابق گردی جنگل میں زیادہ تر افغان پناہ گزین رہائش پذیر ہیں۔ بلوچستان کا علاقہ گردی جنگل 1979ءمیں ایک چھوٹا سا گاﺅں تھا۔ وقت کے ساتھ ساتھ علاقہ مجرموں اور منشیات فروشوں کا گڑھ بن گیا تھا۔ علاقے میں سمگلرز اور دہشت گردوں کو تخریبی کارروائیوں کیلئے مدد ملتی تھی‘ پاک فوج کی کارروائیوں سے علاقہ اب مجرموں سے پاک ہو چکا ہے۔ وفد نے انسداد دہشت گردی کیلئے آپریشن میں پاک فوج کی صلاحیتوں اور عزم کو سراہا۔ برطانوی وفد نے سرحد قصبے برابچہ کا بھی دورہ کیا۔ آرمی چیف نے علاقائی امن و استحکام کیلئے مشترکہ فریم ورک کے تحت ایکشن کی ضرورت پر زور دیا۔
فوجی سربراہ