سیکریٹری بلدیات نے ایم او یو کو غیر قانونی قرار دیدیا
کراچی( اسٹاف رپورٹر) میئر کراچی اور گارجین بورڈ کے درمیان فیریئر ہال کی تعمیر وترقی اور انتظامی اور مالی امور پرنے والا میمورینڈم آف انڈراسٹنڈنگ ایم او یو سیکریٹری بلدیات اور ڈائریکٹر جنرل آثار قدیمہ نے غیر قانونی قرار دے دیا جبکہ کے ایم سی افسران نے ایم او یو کو غیر ضروری اور کے ایم سی کے اثاثے شہر کے رئیسوں میں تقسیم کرنے کا منصوبہ قرار دیا ہے،بورڈمیں سینئر ڈائریکٹر اسپورٹس اینڈ کلچر سیف عباس کے بجائے ڈائریکٹر اسپورٹس کوشامل کیا گیا ہے۔تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز میئر کراچی نے فیرئیر کی بہتری کے نام تاریخی فیریئر ہال کو ایک نام نہاد نجی گارجین بورڈ جس کے سرپرست بھی وہ خود ہیں سے فیریئر ہال کی تعمیر وترقی کے نام پر ایک ایم اویو کے زریعے فیریئر ہال کے تمام انتظامی اور مالی امور بورڈ کے حوالے کردیئے ہیں ایم او یو میں بورڈ کو فیریئر ہال کی ترقی کے لئے چندہ جمع کرنے کے ساتھ ساتھ چندے سے حاصل ہونے والی رقم بورڈ کے اپنے بینک اکاونٹ میں جمع کرنے کا اختیار بھی دیا گیا ہے جبکہ پہلی مرتبہ کے ایم سی کے سرکاری ملازمین کو بھی بورڈ کے ماتحت کام کرنے کا پابند بھی کردیا گیا ہے جس ہر نہ صرف حکومت سندھ بلکہ کے ایم سی کے افسران کی جانب سے بھی شدید خدشات کا اظہار کیا جارہا ہے سیکریٹری بلدیات رمضان اعوان نے گزشتہ روز کے ایم سی اور گارجین بورڈ کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے ایک لیٹر نمبر No:SOV(LG)MISC/2018جاری کیا ہے خط میں میئر کراچی کو ہدایت کی ہے کہ اگر وہ فیریئر ہال سے متعلق کو معاہدہ کرنا چاہتے ہیں۔