لاہور: شہید کی جو موت ہے وہ قوم کی حیات ہے۔ عظیم دھرتی کےعظیم سپوت میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نے انیس سو پینسٹھ کی جنگ میں بہادری کی ایسی تاریخ رقم کی کہ قوم آج بھی انہیں عقیدت سے یاد کرتی ہے۔
انیس سو پینسٹھ کی جنگ کے ہیرو میجر راجہ عزیز بھٹی شہید نے انیس سو پچاس میں پاکستان ملٹری اکیڈمی سے بہترین کیڈٹ کے اعزاز کے ساتھ پاس آؤٹ کیا، شہید ملت خان لیاقت علی خان نے انہیں اعزازی شمشیر اور نارمن گولڈ میڈل سے بھی نوازا۔
راجہ عزیز بھٹی شہید صلاحیتوں کے بل بوتے پر انیس سو چھپن میں میجر بن گئے، چھ ستمبر انیس سو پینسٹھ کو جب بزدل دشمن نے رات کی تاریکی میں حملہ کیا تو میجرعزیز بھٹی شہید کو لاہور کے برکی سیکٹر میں اس کی پیش قدمی روکنے کا حکم ملا۔
سترہ پنجاب رجمنٹ کے میجرعزیزبھٹی شہید، دشمن کیلئے سیسہ پلائی دیوار ثابت ہوئے۔ جانثار ساتھیوں کے ہمراہ انہوں نے پانچ دن اورپانچ راتوں تک بی آر بی نہر پر دشمن کے ہر وار کو ناکام بنایا اور اسے سوہنی دھرتی کے ایک انچ پر بھی ناپاک قدم رکھنے نہیں دیے۔
بارہ ستمبر کو قوم کے اس عظیم بیٹے نے دشمن کے ٹینک کا گولہ لگنے سے جام شہادت نوش کیا۔
شجاعت و بہادری کی لازوال داستان رقم کرنے پر میجر راجہ عزیز بھٹی کو ملک کے سب سے بڑے فوجی اعزاز نشان حیدر سے نوازا گیا۔