سی پیک، انڈسٹریز کیلئے 1500 ایکڑ خریداری بڑی کامیابی ہے: رزاق دائود
لاہور، اسلام آباد ( کامرس رپورٹر، نمائندہ خصوصی ) سی پیک کے تحت بننے والے سپیشل اکنامک زون علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں قلیل مدت کے دوران 40 غیرملکی و مقامی کمپنیوں کی طرف سے صنعتیں لگانے کے لئے 1500 ایکڑ اراضی کی خریداری بڑی کامیابی ہے۔ یہ بات وزیراعظم کے مشیر برائے تجارت وسرمایہ کاری عبدالرزاق داؤد نے کہی ہے۔ وہ چیئرمین فیڈمک میاں کاشف اشفاق کی طرف سے اکنامک زون میں جاری ترقیاتی کاموں سے متعلق بریفنگ لے رہے تھے۔ عبدالرزاق داؤد نے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں جاری ترقیاتی کاموں پر اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ اس اکنامک زون کو کامیاب بنانے کیلئے سرمایہ کاروں کو ون ونڈو کی سہولت فراہم کرنے کے ساتھ ساتھ ہر ممکن تعاون فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی میں سٹیٹ آف دی آرٹ ہیلتھ سٹی، فرنیچر سٹی ، اپیرل پارک اور ایگرو پارک کے قیام کو بھی سراہا۔ چیئرمین فیڈمک نے انہیں بتایا کہ علامہ اقبال انڈسٹریل سٹی کا فیز ون ستمبر میں مکمل کر لیا جائے گا۔ انہوں نے کہاکہ اس اکنامک زون میں چین، یورپ، ترکی اور سعودی عرب کے سرمایہ کاروں کے لئے الگ الگ بلاکس بنائے گئے ہیں اور ان ممالک کے سرمایہ کاروں نے یہاں سرمایہ کاری میں بھرپور دلچسپی کا اظہار کیا ہے۔ عبدالرزاق داؤد نے کہا ہے کہ ایف اے ٹی ایف کی گرے لسٹ سے نکلنا پاکستان کے لئے ناگزیر ہے ،قانون سازی کے معاملے پر کچھ نہیں کہہ سکتا اوراللہ سے دعا ہی کر سکتا ہے،ٹریڈرز کہتے ہیں کہ اسمبلنگ کے لیے ڈیوٹی کم کریںہم انہیںکہتے ہیں کہ مقامی مینو فیکچرنگ کو فروغ دیں تاکہ روزگار کے مواقع پیدا ہوں،کراچی میں شدید بارشوں کی وجہ سے ریونیو میں کافی کمی آئی ہے ،سٹریٹجک ٹریڈ پالیسی بنارہے ہیں ،برآمدات کیلئے نئی منڈیاںتلاش کرنی چاہئیں،ریفنڈز سے ایف بی آر کا کردار ختم کر رہے ہیں،کسٹم ڈیوٹیز کے حوالے سے تین سالہ سکیم منصوبہ متعارف کروا رہے ہیں،چیمبرز اور ایسوسی ایشنز کو کہا ہے کہ ہر سیکٹر کی کونسل تشکیل دیں،ان خیالات کا اظہار انہوں نے لاہور چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے لاہور چیمبر میں ایکسپورٹ فیسیلٹی سینٹر کا بھی افتتاح کیا۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ لاہور چیمبر ایکسپورٹ فیسیلٹی سینٹر برآمدات بڑھانے میں اپنا بھر پور کردار ادا کرے گا اور برآمد کنندگان کو خدمات فراہم کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ معیاری مینو فیکچرنگ طرف توجہ دینے کی ضرورت ہے اور مینوفیکچرنگ کے شعبے کو مضبوط کر کے درآمد کو کم سے کم کرنا ہو گا۔ انہوں نے برآمدات میں اشیاء کے ساتھ ساتھ سروسز کی برآمدات پر بھی زور دیا۔عبدلرزاق داؤد نے بتایا کہ حکومت نے 41 فیصد صنعتی خام مال کی درآمد پر امپورٹ ڈیوٹی ختم کر دی ہے۔وزارت تجارت تین سالہ پلان پر کام کر رہی ہے جس میں ٹیرف، خاص طور پر خام مال پرڈیوٹی کی شرح کو بتدریج کم کیا جائے گا۔پاکستان کی انجینئرنگ مصنوعات کی ایکسپورٹ میں بہتری آئی ہے،9ستمبر کو ازبکستان کے صدر پاکستان کے دورے پر آرہے ہیں ،پاکستان کی افغانستان کو برآمدات میں کمی ہوئی ہے،ایرانی ہمارا چاول خریدنا چاہتے ہیں لیکن ایرا ن کو چاول کی برآمدات میںادائیگی کے مسائل ہیں۔ ہمیں جی ایس پی پلس کے حوالے سے ہمیں کام کرنے کی ضرورت ہے ،ٹیکسٹائل سیکٹر کے مسائل حل کر دیئے ہیںاب رائس سیکٹر کے مسائل کا حل ترجیح ہے۔ ہم نے ملازمتوں کے نئے مواقع پیدا کرنے ہیں،میک ان پاکستان کو فروغ دینا ہے،برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات کرنے ہیں،ہم نے خام مال پر ڈیوٹیاں ختم کر دی ہیں۔ کسٹم ڈیوٹیز کے حوالے سے تین سالہ سکیم منصوبہ متعارف کروا رہے ہیں،مینوفیکچرنگ کو فروغ دیں گے ،برآمدی انڈسٹری کے خام مال کی امپورٹ پر ڈیوٹی نہیں ہونی چاہیے،چمڑے اور پلاسٹک پر ادا کی جانیوالی اضافی ڈیوٹی ریفنڈ کریں گے ،ریفنڈز اسٹیٹ بنک سے براہ راست آپ کے اکائونٹ میں جائیں گے،ریفنڈز سے ایف بی آر کا کردار ختم کر رہے ہیں ،وزیراعظم اور حفیظ شیخ نے اس بات پر اتفاق کیا ہے کہ ٹیرف کا تعین ایف بی آر کا کام نہیں۔صدر عرفان اقبال شیخ نے کہا کہ لاہور چیمبر تمام سرکاری محکموں کے ساتھ مل کر کام کرنے پر یقین رکھتا ہے۔