6 ستمبر کا جذبہ، دشمن کی گھنائونی سازشیں
6 ستمبرکا دن یوم دفاع بھی ہے اور وطن کے سجیلے جوانوں کو خراج تحسین اور خراج عقیدت پیش کرنے کا دن بھی ہے۔ یہ ایسا یادگار دن بھی ہے جب پاک فوج اور پاکستانی قوم مل کر دشمن کیخلاف سیسہ پلائی ہوئی دیوار بن گئے تھے۔ایسا لگتا ہے کہ 6ستمبر 1965ء سے لیکر آج تک پاکستان کے دشمنوں کے خلاف جنگ بھی جاری ہے اور قوم بھی اپنی سپاہ کے شانہ بشانہ کھڑی ہے ۔ اسی دوران بھارت نے پاکستان کے ایک بازو کو الگ کرنے میں کامیابی بھی حاصل کی مگر وہ مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنا کر بھی بھارت میں ضم نہیں کر سکا بلکہ اپنی تازہ آئینی چالاکیوں سے اب بنگلہ دیش کے باسیوں کے سامنے بے نقاب ہو رہا ہے ۔ پاکستان کے خلاف اسکی خفیہ اور اعلانیہ جنگ البتہ جاری ہے اور گزشتہ کچھ سالوں سے اسکی پاکستان کیخلاف سازشوں میں اضافہ ہو گیا ہے ۔ بھارت اور پاکستان کی سلامتی کی دشمن دیگر طاقتوں کی سازشوں کے سامنے پاک فوج سیسہ پلائی ہوئی دیوار کی طرح کھڑی ہے ۔ پاکستان کی ایٹمی صلاحیت کو ختم کرنے اور بلوچستان اور خیبرپی کے میں علیحدگی کیلئے سرمایہ کاری میں ناکامی کے بعد اب ان دشمنوں کا ہدف سی پیک کے بڑے منصوبے کو ناکام بنانا ہے ۔دشمن سرد جنگ کے اس دور میں اپنے مقاصد تب ہی حاصل کر سکتے ہیں جب فوج کمزور ہو جائے اور اسے عوام کا اعتماد حاصل نہ رہے۔ اس مقصد کیلئے آج کی میڈیا ٹیکنالوجی کو زیادہ استعمال کیا جا رہا ہے ۔بعض ناعاقبت اندیش سیاستدانوں، میڈیا کارکنوں اور امریکہ سمیت ماضی کے بعض سفارت کاروں پر اسی حوالے سے سرمایہ کاری کی گئی۔بے بنیاد باتیں چھپوا کو پاکستانی عوام کو گمراہ کرنے کی کوششیں ہوئیں مگر مجموعی سیاسی میڈیا اور سفارتکار قوتوں کی حب الوطنی کے باعث دشمنوں کی ساری چالیں ناکام ہوتی رہی ہیں۔ 6ستمبر کا دن اس لئے اہم ہے کہ ہمیں یاد رہے کہ دشمن کے سامنے ہم اسی صورت کامیاب ہو سکتے ہیں جب قوم اپنی فوج کی پشت پر رہے اور ہر لمحہ دشمن کی چالوں کو سمجھتی رہے ۔ عین 6 ستمبر سے پہلے پاک فوج کے ایک انتہائی نیک نام اور زبردست ریکارڈ رکھنے والے ایسے ریٹائرڈ فوجی آفیسر کیخلاف امریکہ میں بیٹھ کر مہم چلا کر فوج کو بالواسطہ بدنام کرنے کی کوشش کی گئی جو سی پیک اتھارٹی جیسے پاک چین دوستی کی علامت منصوبے کے چیئرمین ہیں، صرف یہی نہیں بلکہ فوج کو بدنام کرنے کیلئے جعلی ناموں سے یو ٹیوب اور دوسرے سوشل میڈیا پر طوفان کھڑا کر دیا گیا ۔ اس حوالے سے عاصم سلیم باجوہ نے خود پر اور فیملی پر لگائے گئے الزامات کی تردید کرتے ہوئے واضح کیا کہ ایک بار پھر الحمدللہ میری ساکھ کو نقصان پہنچانے کی کوشش ناکام ہوگئی۔ٹوئٹر پر جاری بیان میں عاصم سلیم باجوہ نے کہا کہ پاکستان اور چین اپنے دشمنوں کو مذموم عزائم میں کامیاب نہیں ہونے دینگے۔ میں نے عزت اور وقار کے ساتھ پاکستان کی خدمت کی ہے اور کرتا رہوں گا۔ بہت کم لوگوں کو علم ہے کہ جنرل ریٹائرڈ عاصم سلیم باجوہ کے والدصادق آباد کے مقبول ڈاکٹر اور عوام کے دکھ درد کو بانٹنے والے انسان تھے۔ اسلامی پس منظر رکھنے والی اس شخصیت کو1976 ء کے آخر میں پی پی پی کے دوراقتدار میں کراچی ایکسپریس میں سفر کے دوران پر اسرار طریقے سے شہید کر دیا گیا تھا۔تب عاصم سلیم باجوہ کوآرمی میں کمیشن حاصل کئے 8 سال ہو چکے تھے ۔اس شہادت پر اس پاکباز گھرانے کے حوالے سے قومی میڈیا میں بہت دکھ کا اظہار کیا گیا تھا ۔ اب پھر یہ خاندان نشانے پر ہے تو اپنے روشن فوجی کیریئر کے ساتھ عاصم سلیم باجوہ نے اپنا دل کھول کر رکھ دیا ہے۔ یوم دفاع کے موقع پر انہیں یہ احساس ہے کہ انکے بہانے پاک فوج کو نشانے پر لیا گیا ہے، سی پیک کو نشانے پر لیا گیاہے لیکن سچ یہی ہے کہ قوم بھی سب سمجھتی ہے اور وہ 65ء کے جذبے کے ساتھ اپنی سپاہ کے ساتھ ہے۔