بارش کا پانی گھروں میں داخل کچے مکان گر گئے لوگوں کی نقل مکانی
میرپورخاص/جھڈو/میرواہ گورچانی /پنگریو/جام نوازعلی/ٹھاروشاہ (بیورورپورٹ/نامہ نگار) بارش کے آٹھویں اسپیل نے ہر طرف تباہی پھیلا کر رکھ دی ہے جمعے کی دوپہر کو موسلادھار بارش شروع ہو گئی قدرتی آبی گزر گاہوں پر قبضے ہونے کی وجہ سے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے سبب پہلے سے کھڑے بارش کے پانی میں مذید اضافے نے عوام کیلئے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے اور سامان پانی میں تیر رہا ہے شہر کے نشیبی اور دیہی علاقوں کے لوگوں نے سڑکوں کے کنارے کھلے آسمان کے نیچے پناہ لے رکھی ہے،جھڈوسے نامہ نگارکے مطابق گذشتہ دنوں ہونے والی بارشوں اور آبی گزرگاہوں میں پڑنے والے شگاف کے سبب تعلقہ کی آٹھ یونین یوسیز کے درجنوں دیہات میں سیلابی پانی داخل ہو گیا تھا جس کی وجہ سے سینکڑوں خاندانوں کے ہزاروں افراد نے نقل مکانی کرکے نزدیکی روڈ راستوں اور بڑی سڑکوں کے کنارے پناہ حاصل کر لی،میرواہ گورچانی سے نامہ نگارکے مطابق پچھلے کئی دنوں سے تباہ کن بارشوں کے باعث زیر آب آنے والے دیہی علاقوں کے لوگوں کو کہ سڑک کنارے اور دیگر جگہوں پر کھلے آسمان تلے بیٹھے ہوئے تھے،جام نوازعلی سے نامہ نگار خورشیدعلی راجپوت کے مطابق بیرانی ،نواں آباد اوردیگرعلاقوں میں شدید موسلادھاربارش سینشیبی علاقے زیرآب آگئے سینکڑوں کچے مکانات منہدم بڑی تعداد میں مویشی ہلاک مکھیوں اور مچھروں کی بھرمار گندگی کی وجہ سے وبائی امراض پھوٹ پڑے بجلی غائب مواصلاتی نظام درہم برہم کپاس مرچ چاول سبزیوں کی فصلوں کوشدیدنقصان پہنچاہیشہر نواں آبادکارسرکاری صحت مرکز برساتی پانی میں ڈوب گیا، پنگریوسے نامہ نگارکے مطابق سندھ کے عظیم شاعراورسرکیڈاروکے خالق خلیفہ نبی بخش قاسم کامزاراورگاوّں محمد ہاشم لغاری سمیت گردو نواح کے پانچ دیہات بارش کے پانی میں ڈوب گئے ، ملحقہ علاقوں میں ہونے والی بارشوں کے باعث شہروں کا برساتی اور سیوریج کاپانی شادی اسمال واہ اور دیگر نہروں میں اخراج کیاجارہا ہے جبکہ ٹھاروشاہ کچے کے علاقے تگر، منجھٹ کے مقام پر دریا سندھ کے پیٹ میں سیکٹروں ایکڑ زمینوں پر پانی پہنچ گیا فصلیں تباہ وبرباد ہوگئی جس میں مہندی،جوار،تل اور چاول کی فصلوں کو شدید نقصان پہنچا پانی مسلسل قریبی گاؤں میں بڑ رہا ہے، رہائشیوں نے اپنی مدد آپ بند لگا شروع کردیا، رہائشیوں کا کہنا ہے کے محکمہ ایریگیشن اور ضلع انتظامیہ خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے کچی کے علاقے منجھٹ‘ بھورٹی‘ پتن‘ تگر سمیت کئی گاؤں کی طرف دریا کا پانی بڑھ رہا ہے مکینوں کا کہنا ہے کہ ہم اپنے آپ نقل مکانی پر مجبور ہیں انہوں نے وزیر اعلی سندھ اور وزیراعظم پاکستان سے فلفور نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔