موسلا دھار بارش کے آٹھویں اسپیل نے مزید تباہی مچا دی
میرپورخاص(بیورورپورٹ) میرپورخاص اور اس کے گرد ونواح میں ہونے والی موسلا دھار بارش کے آٹھویں اسپیل نے مذید تباہی مچا دی،نشیبی علاقوں میں پہلے سے کھڑے بارش کے پانی میں مزید اضافہ ہو گیا ہے،بارش کا پانی لوگوں کے گھروں میں داخل ہو گیا ہے،کپاس،مرچ،پیاز اور دیگر فصلیں پہلے ہی تباہ ہو چکی ہیں گنے کی فصل کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ پیدا ہو گیا ہے،سڑکوں پر کئی کئی فٹ گڑھے پڑ گئے ہیں جس سے حادثات کے ساتھ گاڑیوں کو بھی نقصان پہنچ رہا ہے تفصیلات کے مطابق میرپورخاص میں شروع ہونے والے بارش کے آٹھویں اسپیل نے ہر طرف تباہی پھیلا کر رکھ دی ہے جمعے کی دوپہر کو موسلادھار بارش شروع ہو گئی قدرتی آبی گزر گاہوں پر قبضے ہونے کی وجہ سے پانی کی نکاسی نہ ہونے کے سبب پہلے سے کھڑے بارش کے پانی میں مذید اضافے نے عوام کیلئے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے بارش کا پانی گھروں میں داخل ہو گیا ہے اور سامان پانی میں تیر رہا ہے شہر کے نشیبی اور دیہی علاقوں کے لوگوں نے سڑکوں کے کنارے کھلے آسمان کے نیچے پناہ لے رکھی ہے اور وہ خیموں سمیت حکومتی امداد کے منتظر ہیں اس سے قبل میرپورخاص میں 643 ملی میٹر بارش برس چکی ہے جس کی وجہ سے ہزاروں ایکڑز پر کھڑی کپاس،مرچ،پیاز اور دیگر فصلیں تباہ ہو چکی ہیں اور حالیہ بارش سے ہزاروں ایکڑز پر کاشت گنے کی فصل کو بھی نقصان پہنچنے کا اندیشہ ہے میرپورخاص میں ہونے والی طوفانی بارش کے سبب سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور سڑکوں پر کئی کئی فٹ گڑھے پڑ چکے ہیں جس کی وجہ سے حادثات رونما ہو رہے ہیں اور گاڑیوں کا نقصان بھی ہو رہا ہے میرپور خاص کے شہریوں نے حکومت سندھ اور ضلعی انتظامیہ سے پر زور مطالبہ کیا ہے کہ قدرتی آبی گزر گاہوں سے قبضہ ختم کروا کر بارش کے پانی کی نکاسی کو ممکن بنایا جائے۔