6 ستمبر یہ دن قوموں کی زندگی میں کبھی کبھی آتے ہیں۔ مگر زندہ قومیں ایسے دنوں کو ہمیشہ یاد رکھتی ہیں۔ اس دن کا مقصد صرف ان شہیدوں کو یاد کرنا ہی نہیں ہوتا جنہوں نے اپنا کل ہماری آنے والی نسلوں اور ہمارے آج کے لیے قربان کر دیا۔ ستمبر کی جنگ پاکستانی قوم کے لیے وقار اور لازوال داستان کا درجہ رکھتی ہے۔ دفاع پاکستان قوم میں جہاں ایک نئی امنگ پیدا کرتا ہے دفاع جتنا مضبوط ہو قوم بھی اتنی ہی مضبوط اور فخر محسوس کرتی ہے۔ بھارت نے طاقت کے نشے میں ایک آزاد ملک کی آزادی سلب کرنے کی ناپاک جسارت کی جس کو پاکستانی افواج اور قوم نے مل کر دشمن کے ناپاک عزائم کو خاک میں ملا دیا اور دنیا کو یہ ثابت کر دکھایا کہ ہم ایک زندہ قوم ہیں ہماری مسلح افواج دنیا کی کسی افواج سے کم نہیں۔ افواج پاکستان اور قوم اپنے ملک کا دفاع کرنا خوب جانتی ہے۔ بھارت کسی بھی خام و خیالی میں نہ رہے کہ ہم اپنے دفاع سے غافل ہیں۔ دشمن نے آئندہ جارحیت کی سوچ بھی پیدا کی تو اس کا ذمہ دار بھی وہ خود ہی ہو گا خاک کے ڈھیر کے سوا کچھ حاصل نہ ہو گا۔ عبرت ناک سزا سے اسے کوئی بھی نہیں بچانے آئے گا۔ ملت پاکستان کے لیے 6 ستمبر شہیدوں اور غازیوں کو یاد کرنے کا دن ہی نہیں یہ دن ہماری عظمت کا نشان ہے۔ ان دنوں میں 23 مارچ 28 مئی 14 اگست اور 6 ستمبر اپنی نوعیت کے اعتبار سے قابل فخر اور یادگار دنوں کا درجہ رکھتے ہیں قوم اپنے جرأت مند فرزندوں ، شہیدوں، مجاہدوں کی بہادری اور حب الوطنی پر کیوں ناز نہ کرے جنہوں نے اپنے ملک کی سالمیت و حفاظت کے لیے اپنی خوبصورت جان بلند حوصلہ کے ساتھ ہمارے آنے والے کل کے لیے قربان کر دی اس پر پوری پاکستانی قوم رہتی دنیا تک اپنے ان شہیدوں مجاہدوں کو سلام پیش کرتی رہے گی۔
ہمیں دشمنوں کے ناپاک عزائم کو سب نے مل کر خاک میں ملانا ہے جو ہمیں آپس میں دست گریبان رکھنے کے لیے کوشاں ہیں۔ فرقوں قبیلوں کی عصیبت سے پاک ہماری منزل ہے اپنے مکار دشمنوں کی سرکوبی اور اس کی مکارانہ حرکتوں پر کاری ضرب لگانے کے لیے اپنے آپ کو ہمیشہ تیار رکھتا ہے۔ اس کے لیے ملک کے دانشوروں، ادیبوں ، اہل قلم اور صاحب بصیرت ہم سب نے مل کر قوم کی رہنمائی کرنے رہنا ہے۔ یہ وقت آپس کے تفرقات اور تنازعات میں الجھنے کا نہیں بلکہ یکسوئی کے ساتھ ملک کو دشمن کی سازشوں سے بچانے کا ہے۔ یوم دفاع شاندار طریقے سے منا کر دشمن کو باور کروانا ہے اور قوم کو یہ یاد دلانا ہے کہ مکار دشمن ابھی موجود ہے اس سے ہوشیار رہنے کی ضرورت ہے۔ جب تک ہم 6 ستمبر مناتے رہیں گے۔ اس سے ہمارے دشمن کے ہوش ٹھکانے پر رہیں گے۔ دشمن کوئی بھی غلطی کرنے سے پہلے ایک دفعہ نہیں سو دفعہ سوچنے پر مجبور ہو گا۔ حکمران یہ بات ذہن نشین کر لیں کہ کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے۔ دشمن کے قبضے سے اپنی شہ رگ کو چھڑوانا ہماری بڑی اہم ذمہ داری ہے۔ اب وقت آ گیا ہے مقبوضہ کشمیر کو چھیننے کا۔ مقبوضہ کشمیر میں جو ظلم کے پہاڑ توڑے جا رہے ہیں حکمرانوں کو اب آنکھیں کھول لینی چاہئیں۔ سفارتکاری اور ہر محاذ پر اقوام عالم کو باور کروانے کا وقت آ گیا ہے۔ یہی وقت ہے قائد اعظم کے پیغام پر عمل کرنے کا اور حکمرانوں کو سوچنے اور اصلاح کا تقاضا بھی ستمبر کا مہینہ پاکستانی قوم کے لیے بہت اہم ہے ہم نے دشمن کو ایک ٹھوس پیغام دینا ہے۔ آج قوم کا امتحان بھی اور عہد بھی ۔
بانی تحریکِ انصاف کو "جیل کی حقیقت" سمجھانے کی کوشش۔
Apr 19, 2024