ہر سال ملک بھر میں6ستمبر یوم دفاع اس جذبے اور عزم کے ساتھ منایا جاتا ہے کہ وطن عزیز پر کسی دشمن کی میلی نظر کو برداشت نہیں کیا جائے گا ۔کشمیر پاکستان کی شہ رگ ہے اور مودی حکومت نے آرٹیکل 370اور 35اے کوختم کرکے کشمیرپر جس انداز میں قبضہ کرنا چاہا ہے اس کے نتائج انتہائی سنگین برآمد ہو نگے بھارت نے پاکستان کی سا لمیت پر وار کیا ہے۔اس کو 1965 کی طرح منہ توڑ جواب دینا ہو گا ۔یقینی طور پر 5 اگست کے اقدام نے بھارت کے لئے خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے ۔قوم کو ایک مرتبہ پھر6ستمبر والے جذبے کو دوہرانے کی ضرورت ہے۔ پاکستان کے 22 کروڑ عوام دامے درمے سخنے اپنے کشمیری بھائیوں کے ساتھ ہیں اور یہ مطالبہ کرتے ہیں کہ پاکستان کے حکمران کشمیر کے مسئلہ کو عالمی برادری کے سامنے رکھیں اور آزادی کشمیر اور تکمیل پاکستان کے ایجنڈے کو پورا کرنے میں کشمیری عوام کا ساتھ دیں ۔مگر بد قسمتی سے یہ المیہ رہا ہے کہ پاکستان کے موجودہ اور ماضی کے نااہل حکمرانوں نے کشمیری عوام کی72 سالہ جدوجہد آزادی کو ضائع کرنے میں کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ ہمارے حکمرانوں نے ہمیشہ ہندو ںکے کشمیریوں کے خون سے رنگے ہوئے ہاتھوں کو چومنے کی کوشش کی ہے۔بھارت کو پسندیدہ ملک اور ہندو کو پسندیدہ قوم قرار دینے کی سازش ہو یا پھر آلو پیاز کی تجارت اور فنکاروں کے طائفوں کا تباد لہ، ہمیشہ کشمیریوں کے زخموں پر نمک پاشی کی گئی ۔ او آئی سی نے بھی امت کو درپیش مسائل کے حل کیلئے کوئی کردار ادا نہیں کیا۔ ماضی میںاقوام متحدہ اور پاکستانی حکمرانوں کی بے حسی نے کشمیریوں کو سخت مایوس کیا ہے ،آج بھارت اگر کشمیری عوام پر ظلم کے پہاڑ توڑ رہا ہے تو اس میں اصل قصور ان عالمی اداروں اور طاقتوں کا ہے جو مسلمانوں کے ساتھ دوہرا معیاراور معاندانہ رویہ اختیار کئے ہوئے ہیں ۔
کشمیر اقوام متحدہ کی قرار دادوں کے مطابق ایک متنازعہ علاقہ ہے جس کی حیثیت کا فیصلہ کشمیر کے عوام کے مرضی کے مطابق کیا جائے گا۔کشمیر پر بھارت اپنا حق جتلا کرا ورآٹھ لاکھ فوج کے ذریعے اس پر زبردستی قبضہ کرکے اقوام متحدہ کی قرار دادوں کی خلاف ورزی کررہا ہے ۔ کشمیر کو ہندوستان نے اپنے خونی پنجہ میں جکڑا ہوا ہے لیکن پاکستان کے بے حس اور ڈرپوک حکمران بھارت کی آنکھوں میں آنکھیں ڈال کر کشمیری عوام کی آزادی کی بات نہیں کرسکے۔بھارت یاد رکھے کہ پاکستان او رکشمیر دوجسم ایک جان ہیں جب تک ہمارے جسموں میں خون کا ایک بھی قطرہ موجود ہے کشمیر سے دستبردار نہیں ہونگے۔ عالمی براداری جنوبی ایشیاء میں کشمیر کے تنازعہ کی وجہ سے منڈلاتے خطرناک ایٹمی جنگ کے بادلوں کو برسنے سے روکنے کیلئے اپنا کردار ادا کر ے اور کشمیری عوام کو ان کا حق خود ارادیت دلا یا جانا چاہے۔ ہندوستان کا کشمیر پر غاصبانہ قبضہ ختم کرانے کیلئے پاکستانی حکومتوں اور عالمی برادری نے انتہائی غیر ذمہ داری کا ثبوت دیا ہے۔ایک طرف بھارتی فوج کشمیر یوں کے گھروں ،مسجدوں اور کھیتوں اور کھلیانوں کو نذر آتش کرتی اور معصوم بچوں کو زندہ جلاتی رہی اور دوسری طرف عالمی امن کے ٹھیکیدار آنکھیں بند کئے بیٹھے رہے ۔
بھارتی فوج نے لاکھوں کشمیری نوجوانوں کو عقوبت خانوں میں بدترین تشدد اور اذیت کا نشانہ بنایا لیکن تمام تر مظالم کے باوجود بھارت ان سے جذبہ حریت چھین نہیں سکا ۔ ان شاء اللہ وہ وقت دور نہیں جب کشمیر میں آزادی کا سورج طلوع ہوگا اور کشمیری عوام بھی دنیا کی دیگر قوموں کی طرح ایک آزاد فضا میں سانس لیں گے ۔ جب ظلم حد سے بڑھ جاتا ہے تو اللہ تعالیٰ کی طرف سے مدد آتی اور ظالموں اور جابروں کو عبرت کا نشانہ بننا پڑتا ہے۔
بھارت نے کشمیر یوں پر ظلم کے ایسے ہتھکنڈے آزمائے ہیں جن کو سن کر ہی روح کانپ جاتی ہے مگر وہ کشمیریوں کو آزادی کے مطالبے سے روک نہیں سکااور آزادی کی آواز کو دبانے میں بری طرح ناکام ہوا ہے۔بھارتی فوج نے 72برسوں میں 93ہزار نہتے کشمیریوں کو شہید ،پانچ لاکھ کو زخمی ،بیس ہزار خواتین کی بے حرمتی ،ایک لاکھ سے زائد معصوم بچوں کو یتیم کیا ہے ۔ظلم و ستم کا کاروبار یہاں پر ختم نہیں ہو جاتا بلکہ دس ہزار سے زائد بے گنا ہ افراد کو عقوبت خانوںمیں شہید کر دیا گیا مگر مجال ہے کہ اقوام متحدہ،انسانیت کے علمبردار ممالک اور این جی اوز کے کانوںپر جوں تک نہیں رینگی ہو ۔
اب بھارت ایک سازش کے تحت مقبوضہ کشمیر میں مسلمانوں کی اکثریت کو نشانہ بناتے ہوئے ہندوں کو بھار ت کے مختلف علاقوں سے لاکر وادی میں آباد کر رہا ہے ۔ضرورت اس امر کی ہے کہ حکومت پاکستان ان سازشوں کو بے نقاب کرنے کے لئے اقدامات کرے۔اگر بر وقت نوٹس نہ لیا گیا تو بعید نہیں کہ ہندوستان اپنے منصوبوں میں کامیاب ہو جائے۔
پنجاب حکومت نے پیر کو چھٹی کا اعلان کر دیا
Mar 28, 2024 | 17:38