چین سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں‘ ان پر سمجھوتہ نہیں کرسکتے‘ مشاہد حسین
اسلام آباد (وقائع نگار خصوصی) پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنماء مشاہد حسین سید نے کہا ہے چین سے ہمارے اچھے تعلقات ہیں ان پر سمجھوتہ نہیں کر سکتے بھارت کو افغانستان کی سرزمین استعمال کرنے کی ہرگز اجازت نہیں دیں گے ہم امریکہ کے ساتھ برابری کی بنیاد پر اچھے تعلقات رکھ سکتے ہیںہم چاہتے ہیں خطے میں سیاسی استحکام ہو اور انتہا پسندی کا خاتمہ ہو اور کسی کی سرزمین کسی دوسرے ملک کے لیے استعمال نہ ہو کہ پاکستان کو امریکہ سے یہ صاف صاف کہہ دینا چاہیے کہ ہم برابری کی بنیاد پر اچھے تعلقات چاہتے ہیں دونوں ملکوں کا آگے بڑھنے کا واحد راستہ یہی ہے کہ سچ بولیں اور وہ وعدے نہ کریں جو پورے نہ کر سکیں امریکہ پر یہ بھی واضح کر دینا چاہیے کہ انہوں نے کہا کہ افغانستان میں امریکی فوج کا مقصد جنگ لڑنا نہیں بلکہ انٹلی جنس ہے ہمیں ماضی کی غلطیوں سے سیکھنا چاہیے اس وقت اس خطے میں امریکہ کا بنیادی دوست ہندوستان ہے افغانستان صوبوں میں امریکی اڈے پاکستان میں نظر رکھنے کے لیے ہیں امریکہ بھارت کو چین کے مقابلے میں تیار کر رہا ہے وہ سمجھتا ہے کہ ایشیاء میں چین اس کا بنیادی دشمن اور حریف ہے پاکستان کی اس لیے انہیں ضرورت ہے کیونکہ پاکستان کا محل وقوع بڑا اہم ہے پاکستان مسلم امہ کا سب سے اہم ملک ہے 21کروڑ آبادی ہے اس کے پاس ایٹمی صلاحیت ہے اور پاکستان کے چین، ایران اور روس کے ساتھ اچھے تعلقات ہیں اگر وہ افغانستان میں امن قائم کرنا چاہتے ہیں تو پاکستان کے بغیر ان کا گزارا نہیں کابل کا امن کا راستہ بذریعہ اسلام آباد ہے اس کے علاوہ کوئی راستہ نہیں امریکہ پہلے کی نسبت کمزور ہے امریکی پالیسی میں لچک ہے جنرل نکلسن نے افغان جنگ سے نکلنے کا اشارہ دیا ہے چین سے ہمارے سٹریٹجک تعلقات ہیں اس کی عکاسی سی پیک بھی ہے اور تعلقات بھی ہیں اس پر ہم کوئی سمجھوتہ نہیں کریں گے ۔